مندرجات کا رخ کریں

"حضرت ہود" کے نسخوں کے درمیان فرق

112 بائٹ کا ازالہ ،  30 اکتوبر 2023ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات انبیاء  
{{خانہ معلومات انبیاء  
| عنوان = حضرت ہود علیہ السلام
| عنوان = حضرت ہود
| تصویر = Grave of HUD & SALEH .jpg
| تصویر = Grave of HUD & SALEH .jpg
| اندازہ تصویر =  
| اندازہ تصویر =  
سطر 14: سطر 14:
| بعذ از =  [[حضرت نوح علیہ السلام]]
| بعذ از =  [[حضرت نوح علیہ السلام]]
| کتاب کا نام =  
| کتاب کا نام =  
| مشہوراقارب = حضرت نوح علیہ السلام (جد)
| مشہوراقارب = حضرت نوح (جد)
  | معجزات =  
  | معجزات =  
| ہم عصر پیغمبر =  
| ہم عصر پیغمبر =  
سطر 25: سطر 25:
| اہم واقعات = ٹھندی ہواؤں کے ذریعہ [[عذاب]] الٰہی
| اہم واقعات = ٹھندی ہواؤں کے ذریعہ [[عذاب]] الٰہی
}}
}}
'''حضرت ہود علیہ السلام'''، ان [[انبیاء]] میں سے ہیں جن کا نام [[قرآن مجید]] میں ذکر ہوا ہے۔ آپ [[قوم عاد]] کے نبی تھے اور ان کو [[اللہ]] کی [[عبادت]] کرنے اور [[بت پرستی]] سے روکنے کی دعوت دینے پر مامور تھے، لیکن آپ کی قوم نے آپ کو سفیہ کہا اور آپ کا مذاق اڑایا۔ اسی لئے اللہ نے ان کو ٹھندی ہوا کے [[عذاب]] میں مبتلا کردیا اور [[قوم عاد]] میں سے صرف حضرت ہود (ع) اور چند [[مومنین]] کے علاوہ کوئی زندہ نہیں بچا۔
'''حضرت ہود'''، ان [[انبیاء]] میں سے ہیں جن کا نام [[قرآن مجید]] میں ذکر ہوا ہے۔ آپ [[قوم عاد]] کے نبی تھے اور ان کو [[اللہ]] کی [[عبادت]] کرنے اور [[بت پرستی]] سے روکنے کی دعوت دینے پر مامور تھے، لیکن آپ کی قوم نے آپ کو سفیہ کہا اور آپ کا مذاق اڑایا۔ اسی لئے اللہ نے ان کو ٹھندی ہوا کے [[عذاب]] میں مبتلا کردیا اور [[قوم عاد]] میں سے صرف حضرت ہود (ع) اور چند [[مومنین]] کے علاوہ کوئی زندہ نہیں بچا۔


کہتے ہیں کہ حضرت ہود اور ان کی قوم کی داستان قرآن کے علاوہ اور کسی [[آسمانی کتاب]] میں نہیں آئی ہے۔
کہتے ہیں کہ حضرت ہود اور ان کی قوم کی داستان قرآن کے علاوہ اور کسی [[آسمانی کتاب]] میں نہیں آئی ہے۔


==حسب و نسب==
==حسب و نسب==
حضرت ہود علیہ السلام وہ [[پیغمبر]] ہیں جن کا نام [[قرآن]] مجید میں ذکر ہوا ہے۔<ref> النجار، قصص‌ الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> قرآن میں سات بار آپ کا تذکرہ ہوا ہے۔<ref> سورہ اعراف، آیہ ۶۵؛ سورہ ہود، آیات ۵۰، ۵۳، ۵۸، ۶۰، ۸۹؛ سورہ شعراء، آیہ ۱۲۴؛ النجار، قصص‌ الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> اسی طرح قرآن کا گیارہواں سورہ ([[سورہ ہود]]) آپ کے نام سے منسوب ہے۔
حضرت ہود وہ [[پیغمبر]] ہیں جن کا نام [[قرآن]] مجید میں ذکر ہوا ہے۔<ref> النجار، قصص‌ الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> قرآن میں سات بار آپ کا تذکرہ ہوا ہے۔<ref> سورہ اعراف، آیہ ۶۵؛ سورہ ہود، آیات ۵۰، ۵۳، ۵۸، ۶۰، ۸۹؛ سورہ شعراء، آیہ ۱۲۴؛ النجار، قصص‌ الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> اسی طرح قرآن کا گیارہواں سورہ ([[سورہ ہود]]) آپ کے نام سے منسوب ہے۔


حضرت ہود، [[حضرت نوح علیہ السلام]] کی نسل سے تھے جن کے درمیان سات پشتوں کا فاصلہ تھا۔ آپ کے نسب کو یوں بیان کیا گیا ہے: ہود بن عبداللہ، بن رِیاح(رباح)، بن حَلوت (خلود)، بن عاد، بن عوص، بن آدم (أرم)، بن سام، بن نوح۔<ref> جزایری، النور المبین، ۱۳۸۱ق، ص۱۳۵؛ النجار، قصص ‌الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> [[قصص الانبیاء]] میں [[النجار]] کے بقول اس نسب میں [[حضرت ابراہیم علیہ السلام]] سے حضرت ہود علیہ السلام کی نسبت کے موازنہ کی وجہ سے یہ شجرہ نامہ دوسرے ان شجرہ ناموں سے بہتر ہے جنھیں کچھ اور لوگوں نے ذکر کیا ہے۔<ref> النجار، قصص‌ الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۵۰</ref> [[ابن کثیر]] نے آپ کو شالخ بن ارفخشد بن [[سام بن نوح]] کا فرزند جانا ہے۔<ref> ابن کثیر، قصص الانبیاء، ۱۴۱۱ق، ص۹۳۔</ref>  
حضرت ہود [[حضرت نوح]] کی نسل سے تھے جن کے درمیان سات پشتوں کا فاصلہ تھا۔ آپ کے نسب کو یوں بیان کیا گیا ہے: ہود بن عبداللہ، بن رِیاح(رباح)، بن حَلوت (خلود)، بن عاد، بن عوص، بن آدم (أرم)، بن سام، بن نوح۔<ref> جزایری، النور المبین، ۱۳۸۱ق، ص۱۳۵؛ النجار، قصص ‌الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> [[قصص الانبیاء]] میں [[النجار]] کے بقول اس نسب میں [[حضرت ابراہیم علیہ السلام]] سے حضرت ہود علیہ السلام کی نسبت کے موازنہ کی وجہ سے یہ شجرہ نامہ دوسرے ان شجرہ ناموں سے بہتر ہے جنھیں کچھ اور لوگوں نے ذکر کیا ہے۔<ref> النجار، قصص‌ الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۵۰</ref> [[ابن کثیر]] نے آپ کو شالخ بن ارفخشد بن [[سام بن نوح]] کا فرزند جانا ہے۔<ref> ابن کثیر، قصص الانبیاء، ۱۴۱۱ق، ص۹۳۔</ref>  


کچھ لوگوں نے جناب ہود کو [[عرب]] کا پہلا [[پیغمبر]] بیان کیا ہے۔<ref> النجار، قصص الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> اسی طرح حضرت ہود کی زندگی میں [[توکل]] کو سب سے نمایاں صفت کہا ہے۔<ref> جوادی آملی، تفسیر موضوعی، ۱۳۹۱ش، ج۶، ص۳۰۳۔</ref>
کچھ لوگوں نے جناب ہود کو [[عرب]] کا پہلا [[پیغمبر]] بیان کیا ہے۔<ref> النجار، قصص الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۴۹۔</ref> اسی طرح حضرت ہود کی زندگی میں [[توکل]] کو سب سے نمایاں صفت کہا ہے۔<ref> جوادی آملی، تفسیر موضوعی، ۱۳۹۱ش، ج۶، ص۳۰۳۔</ref>
confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم