مندرجات کا رخ کریں

"تقیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

16 بائٹ کا ازالہ ،  1 جولائی 2023ء
سطر 77: سطر 77:
<ref>روحانی، فقه الصادق، 1413ھ، ج11، ص399؛ مکارم شیرازی، القواعد الفقهیة، 1416ھ، ج1، ص396.</ref> ان احادیث کو چند گروہوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے:
<ref>روحانی، فقه الصادق، 1413ھ، ج11، ص399؛ مکارم شیرازی، القواعد الفقهیة، 1416ھ، ج1، ص396.</ref> ان احادیث کو چند گروہوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے:


    وہ [[احادیث]] جن کا مضمون یہ ہے کہ تقیہ مومن کا سپر اور اس کا محافظ ہے؛<ref>حر عاملی، وسائل الشیعه، 1413ھ، ج27، ص88؛ مکارم شیرازی، القواعد الفقهیة، 1416ھ، ج1، ص396.</ref>
وہ [[احادیث]] جن کا مضمون یہ ہے کہ تقیہ مومن کا سپر اور اس کا محافظ ہے؛<ref>حر عاملی، وسائل الشیعه، 1413ھ، ج27، ص88؛ مکارم شیرازی، القواعد الفقهیة، 1416ھ، ج1، ص396.</ref>
     کچھ احادیث میں اس طرح کی تعبیر آئی ہے: «لا دینَ لِمَن لا تَقِیَّةَ لَه؛ (ضرورت کے موقع پر) جو تقیہ نہیں کرتا اس کا کوئی دین نہیں»؛<ref>حر عاملی، وسائل الشیعه، 1413ھ، ج16، ص210؛ مکارم شیرازی، القواعد الفقهیة، 1416ھ، ج1، ص398.</ref>
     کچھ احادیث میں اس طرح کی تعبیر آئی ہے: «لا دینَ لِمَن لا تَقِیَّةَ لَه؛ (ضرورت کے موقع پر) جو تقیہ نہیں کرتا اس کا کوئی دین نہیں»؛<ref>حر عاملی، وسائل الشیعه، 1413ھ، ج16، ص210؛ مکارم شیرازی، القواعد الفقهیة، 1416ھ، ج1، ص398.</ref>
    کچھ دیگر احادیث کا مضمون یہ ہے کہ تقیہ [[اللہ]] اور اس کے [[اولیا]] کے نزدیک عظیم فرائض اور محبوب ترین چیزوں میں سے ہے؛<ref>حر عاملی، وسائل الشیعه، 2423ھ، ج26، ص206-208؛ مکارم شیرازی، القواعد الفقهیة، 2426ھ، ج2، ص399.</ref>
کچھ دیگر احادیث کا مضمون یہ ہے کہ تقیہ [[اللہ]] اور اس کے اولیا کے نزدیک عظیم فرائض اور محبوب ترین چیزوں میں سے ہے؛<ref>حر عاملی، وسائل الشیعه، 2423ھ، ج26، ص206-208؛ مکارم شیرازی، القواعد الفقهیة، 2426ھ، ج2، ص399.</ref>
    احادیث کا ایک اور مجموعہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ [[انبیا|انبیائے الہی]] بھی تقیہ کرتے تھے.<ref>ملاحظہ کریں: حر عاملی، وسائل الشیعه، 1413ھ، ج16، ص208-220؛ مکارم شیرازی، القواعد الفقهیة، 1416ھ، ج1، ص401.</ref>
احادیث کا ایک اور مجموعہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ [[انبیا|انبیائے الہی]] بھی تقیہ کرتے تھے.<ref>ملاحظہ کریں: حر عاملی، وسائل الشیعه، 1413ھ، ج16، ص208-220؛ مکارم شیرازی، القواعد الفقهیة، 1416ھ، ج1، ص401.</ref>


فقہاء نے ان احادیث کے علاوہ "لاضرر" سے متعلق احادیث، "برائت" و "سبّ" (دشمنوں سے جان بچانے کے لیے پیغمبران اور ائمہؑ کی نسبت برائت اور انہیں سبّ کرنے کےجواز پر دلالت کرنے والی روایات) سے متعلق احادیث اور حدیث "رفع" وغیرہ سے تقیہ کا جواز اور اس کی مشروعیت ثابت کی ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: روحانی، فقه الصادق، ج11، 1413ھ، ص399-405.</ref>
فقہاء نے ان احادیث کے علاوہ "لاضرر" سے متعلق احادیث، "برائت" و "سبّ" (دشمنوں سے جان بچانے کے لیے پیغمبران اور ائمہؑ کی نسبت برائت اور انہیں سبّ کرنے کےجواز پر دلالت کرنے والی روایات) سے متعلق احادیث اور حدیث "رفع" وغیرہ سے تقیہ کا جواز اور اس کی مشروعیت ثابت کی ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: روحانی، فقه الصادق، ج11، 1413ھ، ص399-405.</ref>
confirmed، movedable
5,154

ترامیم