مندرجات کا رخ کریں

"ٹیپو سلطان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 65: سطر 65:
===اینگلو_میسور جنگیں===
===اینگلو_میسور جنگیں===
سلطنت خداداد میسور نے ایسٹ انڈیا کمپنی کے خلاف جو جنگیں لڑی ان کو اینگلو کہا جاتا ہے جن کا مقصد ہندوستان کو ایسٹ انڈیا کمپنی سے نجات دلوانا تھا۔ ان کا اختتام ٹیپو سلطان کی وفات پر ہوا۔ یہ اینگلو میسور جنگیں چار جنگوں پر مشتمل ہیں۔
سلطنت خداداد میسور نے ایسٹ انڈیا کمپنی کے خلاف جو جنگیں لڑی ان کو اینگلو کہا جاتا ہے جن کا مقصد ہندوستان کو ایسٹ انڈیا کمپنی سے نجات دلوانا تھا۔ ان کا اختتام ٹیپو سلطان کی وفات پر ہوا۔ یہ اینگلو میسور جنگیں چار جنگوں پر مشتمل ہیں۔
 
[[فائل:توپ‌های تیپو سلطان.jpg|250px|تصغیر|انگریزوں سے جنگ میں ٹیپو سلطان کے توپ]]
====پہلی جنگ====
====پہلی جنگ====
انگریزوں سے سلطنت خدادا میسور کی پہلی جنگ 1767-1769 کو حیدر علی کے دور میں لڑی گئی۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص198۔</ref>  اس جنگ میں انگریز اور نظام الملک باہم متحد تھے۔ حیدرآباد کی فوج کی کمان خود نظام الملک کے ہاتھوں تھی۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص82۔</ref> جبکہ حیدر علی کی فوج کے دستوں میں سے ایک کی کمان ٹیپو سلطان کر رہے تھے۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص85۔</ref> اس جنگ میں حیدر علی کو فتح ملی۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص86۔</ref> اس جنگ میں انگریزوں کے دو ہزار سپاہی اسیر<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص142۔</ref> اور 4500 سے زائد سپاہی مارے گئے۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص144۔</ref>  اس وقت سلطان کی عمر 16 سال تھی اور سات ہزار فوج کی کمان سنبھالی۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص198۔</ref>
انگریزوں سے سلطنت خدادا میسور کی پہلی جنگ 1767-1769 کو حیدر علی کے دور میں لڑی گئی۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص198۔</ref>  اس جنگ میں انگریز اور نظام الملک باہم متحد تھے۔ حیدرآباد کی فوج کی کمان خود نظام الملک کے ہاتھوں تھی۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص82۔</ref> جبکہ حیدر علی کی فوج کے دستوں میں سے ایک کی کمان ٹیپو سلطان کر رہے تھے۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص85۔</ref> اس جنگ میں حیدر علی کو فتح ملی۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص86۔</ref> اس جنگ میں انگریزوں کے دو ہزار سپاہی اسیر<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص142۔</ref> اور 4500 سے زائد سپاہی مارے گئے۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص144۔</ref>  اس وقت سلطان کی عمر 16 سال تھی اور سات ہزار فوج کی کمان سنبھالی۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص198۔</ref>
سطر 87: سطر 87:
دوسری طرف میرصادق سلطان کی ہر راز کو انگریزوں تک پہنچاتا رہا۔<ref>سید محمد واضح رشید حسنی ندوی، ٹیپو سلطان شہید ایک تاریخ ساز قائد، 1433ھ ص39۔</ref> 22 فروری سنہ 1799ء کو ولزلی کی طرف سے اعلان جنگ ہوا جنرل ہارس نے پیش قدمی شروع کی۔ملیبار اور مدراس کی طرف سے پیش قدمی کرتے ہوئے انگریز کی فوج سلطنت خداداد کے پایہ تخت کے قریب پہنچے۔ گھمسان کی جنگ چھڑ گئی۔ داخلی غداری اور خیانت کا شاید سلطان کو احساس ہوا تھااس لئے سب عہدہ داروں کو مسجد میں لے جاکر ایمانداری کا حلف لیا۔<ref>سید محمد واضح رشید حسنی ندوی، ٹیپو سلطان شہید ایک تاریخ ساز قائد، 1433ھ ص40۔</ref> مگر اب فائدہ نہیں تھا۔چونکہ بہت دیر ہوچکی تھی۔ٹیپو سلطان دشمن کے نرغے میں تھے کسی جانثار نے سلطان سے دشمن کے سامنے تسلیم ہونے کا کہا تو آپ نے نہایت ناگواری سے کہدیا
دوسری طرف میرصادق سلطان کی ہر راز کو انگریزوں تک پہنچاتا رہا۔<ref>سید محمد واضح رشید حسنی ندوی، ٹیپو سلطان شہید ایک تاریخ ساز قائد، 1433ھ ص39۔</ref> 22 فروری سنہ 1799ء کو ولزلی کی طرف سے اعلان جنگ ہوا جنرل ہارس نے پیش قدمی شروع کی۔ملیبار اور مدراس کی طرف سے پیش قدمی کرتے ہوئے انگریز کی فوج سلطنت خداداد کے پایہ تخت کے قریب پہنچے۔ گھمسان کی جنگ چھڑ گئی۔ داخلی غداری اور خیانت کا شاید سلطان کو احساس ہوا تھااس لئے سب عہدہ داروں کو مسجد میں لے جاکر ایمانداری کا حلف لیا۔<ref>سید محمد واضح رشید حسنی ندوی، ٹیپو سلطان شہید ایک تاریخ ساز قائد، 1433ھ ص40۔</ref> مگر اب فائدہ نہیں تھا۔چونکہ بہت دیر ہوچکی تھی۔ٹیپو سلطان دشمن کے نرغے میں تھے کسی جانثار نے سلطان سے دشمن کے سامنے تسلیم ہونے کا کہا تو آپ نے نہایت ناگواری سے کہدیا
«گیدڑ کی صدسالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے»<ref>سید محمد واضح رشید حسنی ندوی، ٹیپو سلطان شہید ایک تاریخ ساز قائد، 1433ھ ص42۔</ref>
«گیدڑ کی صدسالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے»<ref>سید محمد واضح رشید حسنی ندوی، ٹیپو سلطان شہید ایک تاریخ ساز قائد، 1433ھ ص42۔</ref>
22 اپریل 1799ء کو جب جنرل ہارس نے مصالحت اور امن کے نام سے ایک مسودہ سلطان کی خدمت میں بھیجا جس میں آدھی سلطنت، دو کروڑ تاوان؛ جس میں ایک کروڑ فورا ادا کرنےکا مطالبہ تھا نیز چار بیٹے اور چار جرنیل کو بطور یرغمال دینے اور 24 گھنٹے کے اندر جواب دینے کا کہا گیا تھا۔<ref>سید محمد واضح رشید حسنی ندوی، ٹیپو سلطان شہید ایک تاریخ ساز قائد، 1433ھ ص42-43۔</ref> کسی نے سلطان کو دشمن کے سامنے تسلیم ہونے کی تجویز دی تو اس وقت آپ نے کہا: '''«گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے»''' <ref>محمد ارشد قریشی، [http://www.karwan.no/8058/tipo-sultan/ عظیم مجاہد ٹیپو سلطان]، 4 مئی 2017ء</ref> اور سلطان نے شرائط ماننے سے انکار کیا اور اسی جنگ میں جام شہادت نوش کر گئے۔<ref>سید محمد واضح رشید حسنی ندوی، ٹیپو سلطان شہید ایک تاریخ ساز قائد، 1433ھ ص44۔</ref>  
22 اپریل 1799ء کو جب جنرل ہارس نے مصالحت اور امن کے نام سے ایک مسودہ سلطان کی خدمت میں بھیجا جس میں آدھی سلطنت، دو کروڑ تاوان؛ جس میں ایک کروڑ فورا ادا کرنےکا مطالبہ تھا نیز چار بیٹے اور چار جرنیل کو بطور یرغمال دینے اور 24 گھنٹے کے اندر جواب دینے کا کہا گیا تھا۔<ref>سید محمد واضح رشید حسنی ندوی، ٹیپو سلطان شہید ایک تاریخ ساز قائد، 1433ھ ص42-43۔</ref> کسی نے سلطان کو دشمن کے سامنے تسلیم ہونے کی تجویز دی تو اس وقت آپ نے کہا: '''«گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے»''' <ref>محمد ارشد قریشی، [http://www.karwan.no/8058/tipo-sultan/ عظیم مجاہد ٹیپو سلطان]، 4 مئی 2017ء</ref> اور سلطان نے شرائط ماننے سے انکار کیا اور اسی جنگ میں جام شہادت نوش کر گئے۔<ref>سید محمد واضح رشید حسنی ندوی، ٹیپو سلطان شہید ایک تاریخ ساز قائد، 1433ھ ص44۔</ref>


==ٹیپو کے اصلاحات==
==ٹیپو کے اصلاحات==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم