confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 50: | سطر 50: | ||
ایسٹ انڈیا کمپنی کے ساتھ لڑی جانے والی دوسری جنگ کے دوران سنہ 1782ء میں جب نواب حیدرعلی ارکاٹ کے قریب مقیم تھے تو پیٹھ پر پھوڑے نے تمام پیٹھ کو چھلنی کردیا اور حکیم علاج سے عاجز ہوگئے۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص154۔</ref> | ایسٹ انڈیا کمپنی کے ساتھ لڑی جانے والی دوسری جنگ کے دوران سنہ 1782ء میں جب نواب حیدرعلی ارکاٹ کے قریب مقیم تھے تو پیٹھ پر پھوڑے نے تمام پیٹھ کو چھلنی کردیا اور حکیم علاج سے عاجز ہوگئے۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص154۔</ref> | ||
حیدرعلی نے ٹیپو سلطان کو مراسلہ بھیجا جو اس وقت ملیبار میں لڑائی میں مصروف تھے۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص154۔</ref> 6 دسمبر 1782ء کی صبح حیدرعلی نے پوری فوج کو ایک ماہ کی تنخواہ بطور انعام دینے کا حکم دیا اور فوج کے ساتھ محتاجوں کو بھی نقدی اور کھانا تقسیم کیا۔ شام کے قریب نواب نے تاریخ دریافت کی تو معلوم ہوا محرم کی چاند رات ہے آپ نے غسل کرانے کا حکم دیا اور کلمہ و درود پڑھتے ہوئے یکم محرم 1196 کو بمطابق 7 دسمبر 1782ء کو وفات پاگئے۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص155۔</ref> ٹیپو سلطان کی آخری آرام گاہ ’’گنبد سلطانی‘‘ کہلاتی ہے۔ یہ صوبہ کرناٹک کے ضلع میسور میں سرنگا پٹم کے لال باغ میں واقع ہے جو آج بھی مرجع خلائق ہے۔<ref>محمد ہاشم اعظمی، [https://ur.nayasavera.net/مضامین/شیرِ-میسور-ٹیپو-سلطان-حیات-اور-کا%D8%B1%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%92 شیرِ میسور ٹیپو سلطان :حیات اور کارنامے] </ref> | حیدرعلی نے ٹیپو سلطان کو مراسلہ بھیجا جو اس وقت ملیبار میں لڑائی میں مصروف تھے۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص154۔</ref> 6 دسمبر 1782ء کی صبح حیدرعلی نے پوری فوج کو ایک ماہ کی تنخواہ بطور انعام دینے کا حکم دیا اور فوج کے ساتھ محتاجوں کو بھی نقدی اور کھانا تقسیم کیا۔ شام کے قریب نواب نے تاریخ دریافت کی تو معلوم ہوا محرم کی چاند رات ہے آپ نے غسل کرانے کا حکم دیا اور کلمہ و درود پڑھتے ہوئے یکم محرم 1196 کو بمطابق 7 دسمبر 1782ء کو وفات پاگئے۔<ref>محمود خان محمود، تاریخ سلطنت خداداد، ص155۔</ref> ٹیپو سلطان کی آخری آرام گاہ ’’گنبد سلطانی‘‘ کہلاتی ہے۔ یہ صوبہ کرناٹک کے ضلع میسور میں سرنگا پٹم کے لال باغ میں واقع ہے جو آج بھی مرجع خلائق ہے۔<ref>محمد ہاشم اعظمی، [https://ur.nayasavera.net/مضامین/شیرِ-میسور-ٹیپو-سلطان-حیات-اور-کا%D8%B1%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%92 شیرِ میسور ٹیپو سلطان :حیات اور کارنامے] </ref> | ||
[[فائل:نقطه ای در سرینگاپاتام که بدن تیپو در آن پیدا شد.jpg|250px|تصغیر|وہ جگہ جہاں ٹیپو سلطان کی شہادت کے بعد ان کا بدن ملا]] | |||
==اخلاقی خصوصیات == | ==اخلاقی خصوصیات == |