مندرجات کا رخ کریں

"آمنہ بنت شرید" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 14: سطر 14:


|فعالیت        = [[معاویہ]] کے ذریعہ قید کی صعوبتیں  
|فعالیت        = [[معاویہ]] کے ذریعہ قید کی صعوبتیں  
}}
}}
'''آمِنَه بنت شرِید'''، [[عمرو بن حمق خزاعی|عمرو بن حَمِق خُزاعی]] (وفات ۵۰ھ) کی زوجہ تھیں جو [[معاویہ بن ابی‌ سفیان]] کے حکم سے قید خانہ میں قید ہوئیں اور یہی واقعہ ان کی شہرت کا سبب بنا۔
'''آمِنَه بنت شرِید'''، [[عمرو بن حمق خزاعی|عمرو بن حَمِق خُزاعی]] (وفات ۵۰ھ) کی زوجہ تھیں جو [[معاویہ بن ابی‌ سفیان]] کے حکم سے قید خانہ میں قید ہوئیں اور یہی واقعہ ان کی شہرت کا سبب بنا۔


{{نقل قول| عنوان = معاویہ کے اوپر آمنہ کی نفرین|نقل‌ قول= «اے معاویہ خدا تیرے بچوں کو یتیم کرے، تیرے خانوادے کو تجھ سے دور کردے اور تجھے کبھی نہ بخشے»<ref> ابن طیفور، بلاغات النساء، ۱۹۷۲ء، ص۸۷.</ref>|تاریخ بایگانی|| منبع =| تراز = چپ| چوڑائی = 230px| رنگ پس‌زمینه =#ffeebb| اندازه خط = ۱۲px| گیومه نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
{{نقل قول| عنوان = معاویہ کے اوپر آمنہ کی نفرین|نقل‌ قول= «اے معاویہ خدا تیرے بچوں کو یتیم کرے، تیرے خانوادے کو تجھ سے دور کردے اور تجھے کبھی نہ بخشے»<ref> ابن طیفور، بلاغات النساء، ۱۹۷۲ء، ص۸۷.</ref>|تاریخ بایگانی|| منبع =| تراز = چپ| چوڑائی = 300px| رنگ پس‌زمینه =#ffeebb| اندازه خط = ۱۲px| گیومه نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}


آمِنَه بنت شرِید، [[کوفه]] کی فصیح خاتون اور عمرو بن حمق خزاغی کہ زوجہ<ref>زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۹م، ج۱، ص۲۶.</ref>اور [[حضرت علی علیہ السلام]] کی سچی شیعہ تھیں۔<ref> حسون، اعلام النساء المؤمنات، ۱۴۲۱ھ، ج۱، ص۱۰۷.</ref> مورخ [[اہل سنت]] ابن طَیفور (۲۰۴-۲۸۰ھ) نے کتاب [[بلاغات النساء (کتاب)|بلاغات النساء]] میں ان کے اس بیان کو نقل کیا ہے جو انھوں نے معاویہ ابن ابی سفیان کو مخاطب کرکے کہا تھا۔<ref>ابن طیفور، بلاغات النساء، ۱۹۷۲ء، ص۸۷-۸۹.</ref> [[اعیان الشیعہ]]،<ref> امین، اعیان‌الشیعه، ۱۴۰۳ھ، ج۲، ص۹۵.</ref> اور اعلام النساء المؤمنات<ref> حسون، اعلام النساء المؤمنات، ۱۴۲۱ھ، ص۱۰۷-۱۱۱.</ref> میں بھی ابن طیفور کی کتاب سے یہ بیان نقل کیا گیا ہے۔
آمِنَه بنت شرِید، [[کوفه]] کی فصیح خاتون اور عمرو بن حمق خزاغی کہ زوجہ<ref>زرکلی، الاعلام، ۱۹۸۹م، ج۱، ص۲۶.</ref>اور [[حضرت علی علیہ السلام]] کی سچی شیعہ تھیں۔<ref> حسون، اعلام النساء المؤمنات، ۱۴۲۱ھ، ج۱، ص۱۰۷.</ref> مورخ [[اہل سنت]] ابن طَیفور (۲۰۴-۲۸۰ھ) نے کتاب [[بلاغات النساء (کتاب)|بلاغات النساء]] میں ان کے اس بیان کو نقل کیا ہے جو انھوں نے معاویہ ابن ابی سفیان کو مخاطب کرکے کہا تھا۔<ref>ابن طیفور، بلاغات النساء، ۱۹۷۲ء، ص۸۷-۸۹.</ref> [[اعیان الشیعہ]]،<ref> امین، اعیان‌الشیعه، ۱۴۰۳ھ، ج۲، ص۹۵.</ref> اور اعلام النساء المؤمنات<ref> حسون، اعلام النساء المؤمنات، ۱۴۲۱ھ، ص۱۰۷-۱۱۱.</ref> میں بھی ابن طیفور کی کتاب سے یہ بیان نقل کیا گیا ہے۔
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم