مندرجات کا رخ کریں

"میر انیس" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 137: سطر 137:


==انیس اور دبیر==
==انیس اور دبیر==
میر انیس اور مرزا دبیر ہم عصر مرثیہ نگار تھے۔ میر انیس کے استاد میرخلیق اور دبیر کے استاد [[میر ضمیر]] تھے۔ انیس اور دبیر دونوں نے مرثیہ کی طرف توجہ دی اور اپنے دائرہ شاعری کو سلام، رباعی اور مرثیہ تک محدود رکھا۔البتہ دونوں کے خاص عقیدتمند تھے اسی سبب بعض نے ان دونوں مرثیہ نگاروں کے مرثیوں کا تقابلی جائزہ بھی لیا ہے<ref>حالی اور شبلی نعمانی کا موازنہ مشہور ہیں: ملاحظہ کریں: مجلہ پیام رافت، شمارہ 4 و 5۔</ref> اور ہر کسی نے اپنے مورد پسند مرثیہ نگار کو ترجیح دینے کی کوشش کی ہے۔ ذیل میں کچھ اشعار دبیر کے پیش کرتے ہیں اور اسی مضمون کو انیس کے کلام میں بھی دیکھ لیتے ہیں:
میر انیس اور مرزا دبیر ہم عصر مرثیہ نگار تھے۔ میر انیس کے استاد میرخلیق اور دبیر کے استاد [[میر ضمیر]] تھے۔ انیس اور دبیر دونوں نے مرثیہ کی طرف توجہ دی اور اپنے دائرہ شاعری کو سلام، رباعی اور مرثیہ تک محدود رکھا۔ البتہ دونوں کے خاص عقیدت مند تھے اسی سبب بعض نے ان دونوں مرثیہ نگاروں کے مرثیوں کا تقابلی جائزہ بھی لیا ہے<ref> حالی اور شبلی نعمانی کا موازنہ مشہور ہیں: ملاحظہ کریں: مجلہ پیام رافت، شمارہ 4 و 5۔</ref> اور ہر کسی نے اپنے مورد پسند مرثیہ نگار کو ترجیح دینے کی کوشش کی ہے۔ ذیل میں کچھ اشعار دبیر کے پیش کرتے ہیں اور اسی مضمون کو انیس کے کلام میں بھی دیکھ لیتے ہیں:


[[حضرت علیؑ]] کی فضیلت میں دونوں شعرا نے جو ایک جیسے کلمات استعمال کرتے ہوئے جن اشعار کو پڑھا ہے ان میں سے چار مصرعے درج ذیل ہیں:
[[حضرت علیؑ]] کی فضیلت میں دونوں شعرا نے جو ایک جیسے کلمات استعمال کرتے ہوئے جن اشعار کو پڑھا ہے ان میں سے چار مصرعے درج ذیل ہیں:
سطر 153: سطر 153:
شاعری میں تشبیہات اور استعارات کا خاصا دخل ہوتا ہے لہذا اس حوالے سے بھی دونوں کے کلام پیش خدمت ہیں:
شاعری میں تشبیہات اور استعارات کا خاصا دخل ہوتا ہے لہذا اس حوالے سے بھی دونوں کے کلام پیش خدمت ہیں:


دبیر کہتا ہے:
دبیر کہتے ہیں:
{{شعر2
{{شعر2
|جب سرنگوں ہوا علم کہکشانِ شب
|جب سرنگوں ہوا علم کہکشانِ شب
سطر 162: سطر 162:
|شب نے زرہ ستاروں کی رکھدی اتار کے}}
|شب نے زرہ ستاروں کی رکھدی اتار کے}}


انیس کہتا ہے:
انیس کہتے ہیں:
{{شعر2
{{شعر2
|خورشید چھپا گرد اڑی زلزلہ آیا|اک ابر سیاہ دشت پر آشوب میں چھایا
|خورشید چھپا گرد اڑی زلزلہ آیا|اک ابر سیاہ دشت پر آشوب میں چھایا
گمنام صارف