مندرجات کا رخ کریں

"منذر بن جارود" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 41: سطر 41:


== امام حسین ؑ کی دعوت کا جواب==
== امام حسین ؑ کی دعوت کا جواب==
منذر بن جارود قیام [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین ؑ]] کے وقت، [[بصرہ]] کے بزرگان میں سے تھے۔<ref>دینوری، الأخبار الطوال، ۱۹۶۰م، ج۱، ص۲۳۲۔</ref> امام حسین ؑ نے ان خط لکھ کر بصرہ کے بزرگوں منجملہ منذر سے ساتھ ہونے کی دعوت دی تھی۔ منذر نے امام حسین ؑ کے قاصد ([[سلیمان بن رزین]]) کو عبید اللہ بن زیاد کے حوالے کردیا۔<ref>دینوری، الأخبار الطوال، ۱۹۶۰م، ج۱، ص۲۳۱۔</ref> سلیمان بن رزین کے ساتھ اس سلوک کی وجہ کے سلسلہ میں دو نظریہ پائے جاتے ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ منذر نے یہ سمجھا کہ وہ خط [[عبیداللہ بن زیاد]] ([[سنہ ۳۳ھ]]-[[سنہ ۶۷ھ]]) کی طرف سے ہے لہذا اس عمل کا ارتکاب کیا۔<ref>ابن اعثم، الفتوح، ۱۴۱۱ھ، ج۵، ص۳۷۔</ref> لیکن کچھ دوسرے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ کام ابن زیاد سے ہم نوائی کی وجہ سے تھا، اور اس ہمنوائی کی وجہ یہ تھی کہ منذر کی بیٹی ابن زیاد کی زوجہ تھی۔<ref> مکارم شیرازی، پیام امام امیرالمؤمنین(ع)، ج۱۱، ص۳۸۴۔</ref>
منذر بن جارود قیام [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین ؑ]] کے وقت، [[بصرہ]] کے بزرگان میں سے تھے۔<ref>دینوری، الأخبار الطوال، ۱۹۶۰م، ج۱، ص۲۳۲۔</ref> امام حسین ؑ نے بصرہ کے بزرگوں منجملہ منذر کو خط لکھ کر ان  کو ساتھ ہونے کی دعوت دی تھی۔ منذر نے امام حسین ؑ کے قاصد ([[سلیمان بن رزین]]) کو عبید اللہ بن زیاد کے حوالے کردیا۔<ref>دینوری، الأخبار الطوال، ۱۹۶۰م، ج۱، ص۲۳۱۔</ref> سلیمان بن رزین کے ساتھ اس سلوک کی وجہ کے سلسلہ میں دو نظریہ پائے جاتے ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ منذر نے یہ سمجھا کہ وہ خط [[عبیداللہ بن زیاد]] ([[سنہ ۳۳ھ]]-[[سنہ ۶۷ھ]]) کی طرف سے ہے لہذا اس عمل کا ارتکاب کیا۔<ref>ابن اعثم، الفتوح، ۱۴۱۱ھ، ج۵، ص۳۷۔</ref> لیکن کچھ دوسرے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ کام ابن زیاد سے ہم نوائی کی وجہ سے تھا، اور اس ہمنوائی کی وجہ یہ تھی کہ منذر کی بیٹی ابن زیاد کی زوجہ تھی۔<ref> مکارم شیرازی، پیام امام امیرالمؤمنین(ع)، ج۱۱، ص۳۸۴۔</ref>


==قیام مختار میں بے طرفی==
==قیام مختار میں بے طرفی==
17

ترامیم