مندرجات کا رخ کریں

"فلسفہ اسلامی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 77: سطر 77:


==فلسفے کے بارے میں ائمہ علیہم السلام کی نظر ==
==فلسفے کے بارے میں ائمہ علیہم السلام کی نظر ==
[[امام صادق علیہ السلام]]  سے فلسفے اور فلسفیوں کی کی مذمت کے بارے میں ایک روایت نقل ہوئی ہے کہ « فلسفی نما لوگ نابود اور برباد ہو جائیں کس طرح سے ان کے دل اس فطرت کو دیکھنے سے قاصر ہیں یہاں تک کہ اس فطرت میں تدبیر کے وجود کا انکار کر دیتے ہیں»۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ھ، ج۳، ص۷۵۔</ref> اسی طرح [[امام حسن عسکری علیہ السلام]] سے روایت ہے کہ کہ « ایک وقت آئے گا جب ۔۔۔ ان کے علماء زمین کی بدترین مخلوق ہوں گے کیونکہ فلسفے اور تصوف کی طرف رجحان رکھتے ہیں؛ وہ لوگ اہل تحریف اور اہل عدول ہیں جو ہمارے دشمنوں کے ساتھ دوستی کرنے میں زیادتی اور ہمارے شیعوں کو گمراہ کرتے ہیں  ۔۔۔ یہ لوگ راہ [[مومنین]] اور راہ مبلغین  دین کو چوری کر کے الحادی گروہوں کی طرف لے جاتے ہیں۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ھ، ج۱۱، ص۳۸۰۔</ref>  
[[امام صادق علیہ السلام]]  سے فلسفے اور فلسفیوں کی مذمت میں ایک روایت نقل ہوئی ہے کہ « فلسفی نما لوگ نابود اور برباد ہو جائیں کس طرح سے ان کے دل اس فطرت کو دیکھنے سے قاصر ہیں یہاں تک کہ اس فطرت میں تدبیر کے وجود کا انکار کر دیتے ہیں»۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ھ، ج۳، ص۷۵۔</ref> اسی طرح [[امام حسن عسکری علیہ السلام]] سے روایت ہے کہ « ایک وقت آئے گا جب ۔۔۔ ان کے علماء زمین کی بدترین مخلوق ہوں گے کیونکہ فلسفے اور تصوف کی طرف رجحان رکھتے ہیں؛ وہ لوگ اہل تحریف اور اہل عدول ہیں جو ہمارے دشمنوں کے ساتھ دوستی کرنے میں زیادتی اور ہمارے شیعوں کو گمراہ کرتے ہیں  ۔۔۔ یہ لوگ راہ [[مومنین]] اور راہ مبلغین  دین کو چوری کر کے الحادی گروہوں کی طرف لے جاتے ہیں۔<ref>نوری، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ھ، ج۱۱، ص۳۸۰۔</ref>  


کچھ محققین نے ان روایات کی [[سند]] کو [[ضعیف]] سمجھا ہے۔ ان لوگوں کی نظر میں اگر ان روایات کی سند کو صحیح مان بھی لیا جائے تو یہ ان فلسفی نما لوگوں کے لئے ہے جو لوگ دن سے منحرف ہیں اور لوگوں کو دین سے گمراہ کرتے ہیں۔  لہذا یہ نہیں سمجھنا چاہیے کیا کہ [[ائمہ معمصومین علیہم السلام]] نے ہر فلسفے اور ہر فلسفی کی مذمت کی ہے۔  جیسا کہ آپ کی طرف سے بعض [[فقہاء]] کی مذمت کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مکمل [[فقہ]] اور سارے فقہاء کی مذمت کی ہے۔<ref>اعرافی، بررسی فقہی فلسفہ‌ورزی و فلسفہ‌آموزی، ۱۳۹۱ش، ص۱۲۶-۱۳۴۔</ref>
کچھ محققین نے ان روایات کی [[سند]] کو [[ضعیف]] سمجھا ہے۔ ان لوگوں کی نظر میں اگر ان روایات کی سند کو صحیح مان بھی لیا جائے تو یہ ان فلسفی نما لوگوں کے لئے ہے جو دین سے منحرف ہیں اور لوگوں کو دین سے گمراہ کرتے ہیں۔  لہذا یہ نہیں سمجھنا چاہیے کیا کہ [[ائمہ معصومین علیہم السلام]] نے ہر فلسفے اور ہر فلسفی کی مذمت کی ہے۔  جیسا کہ آپ کی طرف سے بعض [[فقہاء]] کی مذمت کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ نے مکمل [[فقہ]] اور سارے فقہاء کی مذمت کی ہے۔<ref>اعرافی، بررسی فقہی فلسفہ‌ورزی و فلسفہ‌آموزی، ۱۳۹۱ش، ص۱۲۶-۱۳۴۔</ref>


== حوالہ جات==
== حوالہ جات==
17

ترامیم