مندرجات کا رخ کریں

"مستجاب الدعوۃ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 9: سطر 9:
[[امام رضاؑ]] امام حق کی نشانیوں میں سے ایک مستجاب الدعوہ ہونا قرار دیتے ہوئے فرمایا اگر [[امام]] کسی پتھر کے دو ٹکڑے ہونے کی دعا کریں تو ایسا ہو کر رہے گا"۔<ref> طبرسی، الاحتجاج، ۱۴۰۳ق، ج۲، ص۴۳۷۔</ref>
[[امام رضاؑ]] امام حق کی نشانیوں میں سے ایک مستجاب الدعوہ ہونا قرار دیتے ہوئے فرمایا اگر [[امام]] کسی پتھر کے دو ٹکڑے ہونے کی دعا کریں تو ایسا ہو کر رہے گا"۔<ref> طبرسی، الاحتجاج، ۱۴۰۳ق، ج۲، ص۴۳۷۔</ref>


==شرائط==<!--
==شرائط==
در روایات آمدہ کہ گاہی برخی از انسان‌ہا بستہ بہ شرایطی، مستجاب الدعوہ می‌شوند؛ مثلا: دعای بیمار،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ راوندی، الدعوات، ۱۳۶۶ش، ج۱، ص۲۲۴۔</ref> دعای والدین بہ سودِ فرزند ہنگامی کہ بہ والدین نیکی می‌کند و یا دعای والدین علیہ فرزند ہنگامی کہ فرزند از والدین نافرمانی می‌کند،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> دعای مظلوم علیہ ظالم،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳ و ص۱۷۸۱۔</ref> دعای مظلوم بہ سود یاری‌رسان،<ref>محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> دعای [[روزہ|روزہ‌دار]]،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۱۶۸۶؛ راوندی، الدعوات، ۱۳۶۶ش، ج۱، ص۲۷۔</ref> بہ ویژہ ہنگام [[افطار]]،<ref>راوندی، الدعوات، ۱۳۶۶ش، ج۱، ص۲۷۔</ref> دعای [[عمرہ|عمرہ‌گزار]] تا زمانی کہ بازگردد،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰۔</ref> دعای [[امام]] و پیشوای عادل،<ref>محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> دعای [[مومن]] بہ سودِ مومنی کہ در شرایط اضطراری کمک‌کارش شدہ<ref>محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> و یا دعای مؤمن علیہ مؤمنی کہ می‌توانست در شرایط سخت کمک‌کارش شود؛ اما یاری نکرد۔<ref>محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref>
احادیث کے مطابق چہ بسا بعض لوگ مختلف شرائط کے تحت مستجاب الدعوہ قرار پاتے ہیں؛ مثلا: بیمار کی دعا،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ راوندی، الدعوات، ۱۳۶۶ش، ج۱، ص۲۲۴۔</ref> والدین کی دعا اوالد کے حق میں جب وہ والدین کے ساتھ نیکی کرے والدین کی دعا اولاد کے خلاف جب وہ ان کے ساتھ بد سلوکی سے پیش آئے اور ان کی نافرمانی کرے،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> مظلوم کی دعا ظالم کے خلاف،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳ و ص۱۷۸۱۔</ref> مظلوم کی دعا اس شخص کے حق میں نے مظلوم کی حمایت کی ہے،<ref>محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> [[روزہ|روزہ‌ دار]] ک دعا،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰؛ محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۱۶۸۶؛ راوندی، الدعوات، ۱۳۶۶ش، ج۱، ص۲۷۔</ref> خاص کر [[افطار]] کے وقت،<ref>راوندی، الدعوات، ۱۳۶۶ش، ج۱، ص۲۷۔</ref> [[عمرہ|عمرہ‌ گزار]] کی دعا عمرہ سے واپس آنے تک،<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۵۱۰۔</ref> عادل [[امام]] اور پیشوا کی دعا،<ref>محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> [[مومن]] کی دعا اس مومن کے حق میں جس نے مجبوری کی حالت میں اس کی مدد کی ہے<ref>محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref> یا مؤمن کی دعا اس مؤمن کے خلاف جس نے قدرت رکھتے ہوئے اس کی مدد نہیں کی ہے۔<ref>محمدی ری‌شہری، میزان الحکمہ، ۱۴۱۶ق، ج۲، ص۸۸۳۔</ref>
 
<!--
در روایتی از [[امام حسن(ع)]] آمدہ است اگر کسی‌ مواظب [[قلب|قلبش]] باشد تا اموری کہ مورد رضای خدا نیست در آن خطور نکند، من ضمانت می‌کنم کہ او مستجاب‌الدعوہ باشد۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۶۲۔</ref>
در روایتی از [[امام حسن(ع)]] آمدہ است اگر کسی‌ مواظب [[قلب|قلبش]] باشد تا اموری کہ مورد رضای خدا نیست در آن خطور نکند، من ضمانت می‌کنم کہ او مستجاب‌الدعوہ باشد۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۶۲۔</ref>


سطر 18: سطر 18:
ہمچنین نقل شدہ شخصی از [[پیامبر(ص)]] تقاضا داشت تا با دعای پیامبر(ص) او نیز مستجاب الدعوہ شود؛ پیامبر(ص) در پاسخش فرمود: «خوراکت را پاک گردان تا مستجاب الدعوہ شوی۔ سوگند بہ آن کہ جان [[محمد(ص)]] در دست اوست، بندہ‌ای کہ [[مال حرام|لقمہ حرام]] وارد شکمش می‌کند، چہل روز ہیچ عملی از او پذیرفتہ نمی‌شود۔»<ref> محمدی ری‌شہری، نہج الدعاء، ۱۳۸۵ش، ج۱، ص۴۴۳۔</ref>
ہمچنین نقل شدہ شخصی از [[پیامبر(ص)]] تقاضا داشت تا با دعای پیامبر(ص) او نیز مستجاب الدعوہ شود؛ پیامبر(ص) در پاسخش فرمود: «خوراکت را پاک گردان تا مستجاب الدعوہ شوی۔ سوگند بہ آن کہ جان [[محمد(ص)]] در دست اوست، بندہ‌ای کہ [[مال حرام|لقمہ حرام]] وارد شکمش می‌کند، چہل روز ہیچ عملی از او پذیرفتہ نمی‌شود۔»<ref> محمدی ری‌شہری، نہج الدعاء، ۱۳۸۵ش، ج۱، ص۴۴۳۔</ref>
-->
-->
==متعلقہ صفحات==
==متعلقہ صفحات==
{{ستون آ|3}}
{{ستون آ|3}}
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم