"حرم حضرت زینب" کے نسخوں کے درمیان فرق
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) «350px|تصغیر|حرم حضرت زینب '''حرم حضرت زینب''' شام کے...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[ملف:ایوان حرم حضرت زینب.jpg|350px|تصغیر|حرم حضرت زینب]] | [[ملف:ایوان حرم حضرت زینب.jpg|350px|تصغیر|حرم حضرت زینب]] | ||
'''حرم حضرت زینب''' [[شام]] کے شہر [[دمشق]] کے جنوب میں واقع ہے۔ تاریخی اعتبار سے مشہور یہی ہے کہ حضرت زینب (س) اسی مقام پر مدفون ہیں جبکہ [[مصر]] میں [[مقام حضرت زینب (مصر)|مقام حضرت زینب]] اور [[مدینہ]] قبرستان [[بقیع]] دوسرے دو مقام ہیں جہاں پر حضرت(س) کے مدفون ہونے کا احتمال دیا جاتا ہے۔ | '''حرم حضرت زینب''' [[شام]] کے شہر [[دمشق]] کے جنوب میں واقع [[شیعہ|شیعوں]] کا مشہور زیارتی مقام ہے۔ تاریخی اعتبار سے مشہور یہی ہے کہ حضرت زینب (س) اسی مقام پر مدفون ہیں جبکہ [[مصر]] میں [[مقام حضرت زینب (مصر)|مقام حضرت زینب]] اور [[مدینہ]] قبرستان [[بقیع]] دوسرے دو مقام ہیں جہاں پر حضرت(س) کے مدفون ہونے کا احتمال دیا جاتا ہے۔ | ||
دمشق کا وہ منطقہ جس میں حضرت زینب(س) کا حرم واقع ہے، "شہرک السیدۃ زينب" یا "زینبیہ" کے نام سے مشہور ہے۔ تأسیس سے اب تک متعدد بار اس کی تعمیر و توسیع ہوتی رہی ہے۔ سنہ 2013ء سے شام کے حالات خراب ہونے اور اس ملک میں مختلف [[تکفیر|تکفیری]] دہشت گردوں کی موجودگی کی وجہ سے حضرت زینب کا حرم کئی دفعہ راکٹ حلموں کا نشانہ بنا ہے جس کے نتیجے میں حرم کے کچھ حصے کو نقصان پہنچا ہے۔ انہی حالات کے پیش نظر دنیا کے مختلف ممالک سے اہل بیت کے ماننے والے مختلف گروہوں کی شکل میں حرم کی حفاظت کے لئے شام روانہ ہوئے جو [[مدافعان حرم]] کے نام سے مشہور ہیں جن کی کوششوں سے اب تک دہشت گروہوں کو منطقہ زینبیہ کی طرف بڑھنے میں ناکامی کا سامنا ہوتا رہا ہے اور حضرت زینب کا حرم ان کی شر سے محفوظ ہیں۔ |
نسخہ بمطابق 18:34، 14 مارچ 2020ء
حرم حضرت زینب شام کے شہر دمشق کے جنوب میں واقع شیعوں کا مشہور زیارتی مقام ہے۔ تاریخی اعتبار سے مشہور یہی ہے کہ حضرت زینب (س) اسی مقام پر مدفون ہیں جبکہ مصر میں مقام حضرت زینب اور مدینہ قبرستان بقیع دوسرے دو مقام ہیں جہاں پر حضرت(س) کے مدفون ہونے کا احتمال دیا جاتا ہے۔
دمشق کا وہ منطقہ جس میں حضرت زینب(س) کا حرم واقع ہے، "شہرک السیدۃ زينب" یا "زینبیہ" کے نام سے مشہور ہے۔ تأسیس سے اب تک متعدد بار اس کی تعمیر و توسیع ہوتی رہی ہے۔ سنہ 2013ء سے شام کے حالات خراب ہونے اور اس ملک میں مختلف تکفیری دہشت گردوں کی موجودگی کی وجہ سے حضرت زینب کا حرم کئی دفعہ راکٹ حلموں کا نشانہ بنا ہے جس کے نتیجے میں حرم کے کچھ حصے کو نقصان پہنچا ہے۔ انہی حالات کے پیش نظر دنیا کے مختلف ممالک سے اہل بیت کے ماننے والے مختلف گروہوں کی شکل میں حرم کی حفاظت کے لئے شام روانہ ہوئے جو مدافعان حرم کے نام سے مشہور ہیں جن کی کوششوں سے اب تک دہشت گروہوں کو منطقہ زینبیہ کی طرف بڑھنے میں ناکامی کا سامنا ہوتا رہا ہے اور حضرت زینب کا حرم ان کی شر سے محفوظ ہیں۔