مندرجات کا رخ کریں

"عمرو بن عبدود" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbashashmi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{زیر تعمیر}}
{{زیر تعمیر}}
{{خانہ معلومات صحابہ
| عنوان  =
| تصویر =عمرو بن عبدود
| سائز تصویر         =
|تصویر کی وضاحت        =
| مکمل نام =
| کنیت  =
| لقب    =
| وجہ شہرت  =
| پیدائش        =
| محل زندگی    =
| مہاجر/انصار  =
| نسب  =
| مشہوراقارب          =
| شہادت/وفات            =
| کیفیت شہادت  =
| مدفن          =
|اسلام لانا              =
|اصحاب                  =
|مدت نیابت              =
| جنگوں میں شرکت =
| ہجرت          =
| دینی                  =
}}
'''عمرو بن عبدوُد''' یا '''عمرو بن عبددِوَد''' (مقتول در [[سنہ 5ھ]]) [[قریش]] کے برترین جنگجوؤں میں سے تھا کہ جو [[جنگ خندق]] میں [[امام علیؑ]] کے ہاتھوں قتل ہوا۔ بعض روایات کے مطابق، [[پیغمبرؐ]]  نے اس جنگ میں [[علی بن ابی طالبؑ]] کی عمرو بن عبدود پر ضرب کو تمام [[جنوں]] اور انسانوں کی [[عبادت]] سے افضل قرار دیا ہے۔ [[سلفنی]] تفکر کے بانی، [[اہل سنت]] عالم [[ابن تیمیہ]] نے عمرو بن عبدود کے وجود کا انکار کیا ہے۔ بعض محققین نے ابن تیمیہ کا ہدف امام علیؑ کے فضائل کا انکار قرار دیا ہے۔
'''عمرو بن عبدوُد''' یا '''عمرو بن عبددِوَد''' (مقتول در [[سنہ 5ھ]]) [[قریش]] کے برترین جنگجوؤں میں سے تھا کہ جو [[جنگ خندق]] میں [[امام علیؑ]] کے ہاتھوں قتل ہوا۔ بعض روایات کے مطابق، [[پیغمبرؐ]]  نے اس جنگ میں [[علی بن ابی طالبؑ]] کی عمرو بن عبدود پر ضرب کو تمام [[جنوں]] اور انسانوں کی [[عبادت]] سے افضل قرار دیا ہے۔ [[سلفنی]] تفکر کے بانی، [[اہل سنت]] عالم [[ابن تیمیہ]] نے عمرو بن عبدود کے وجود کا انکار کیا ہے۔ بعض محققین نے ابن تیمیہ کا ہدف امام علیؑ کے فضائل کا انکار قرار دیا ہے۔
[[مولوی]] کی مثنوی کے ایک شعر میں آیا ہے کہ امام علیؑ کیساتھ جنگ کے دوران جب عمرو بن عبدود نے آپؑ کے چہرے پر تھوکا تو آپؑ چند لمحات کیلئے اس سے الگ ہو گئے، اپنا غصہ ٹھنڈا کیا اور پھر عمرو کو قتل کیا۔ کچھ لوگوں نے اس روایت کو جعلی قرار دیا ہے اس کے باوجود، [[ابن شھر آشوب]] ([[588۔488ھ]]) نے اپنی کتاب [[مناقب آل ابی طالب]] میں مذکورہ روایت کو نقل کیا ہے ۔  
[[مولوی]] کی مثنوی کے ایک شعر میں آیا ہے کہ امام علیؑ کیساتھ جنگ کے دوران جب عمرو بن عبدود نے آپؑ کے چہرے پر تھوکا تو آپؑ چند لمحات کیلئے اس سے الگ ہو گئے، اپنا غصہ ٹھنڈا کیا اور پھر عمرو کو قتل کیا۔ کچھ لوگوں نے اس روایت کو جعلی قرار دیا ہے اس کے باوجود، [[ابن شھر آشوب]] ([[588۔488ھ]]) نے اپنی کتاب [[مناقب آل ابی طالب]] میں مذکورہ روایت کو نقل کیا ہے ۔  
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم