"عصمت انبیاء" کے نسخوں کے درمیان فرق
←کتابیات
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 77: | سطر 77: | ||
== کتابیات == | == کتابیات == | ||
عصمت انبیاء کے بارے میں اکثر کلامی کتابوں میں بحث ہوئی ہیں۔ | عصمت انبیاء کے بارے میں اکثر کلامی کتابوں میں بحث ہوئی ہیں۔<ref>نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: حلی، کشف المراد، ۱۳۸۲ش، ص۱۵۵-۱۵۷؛ تفتازانی، شرح المقاصد، ۱۴۰۹ق، ج۴، ص۴۹-۶۰؛ ایجی، شرح المواقف، ۱۳۲۵ش، ص۲۶۳-۲۸۰۔</ref> ان کے علاوہ بعض کتابیں مستقل طور پر اس بارے میں لکھی گئی ہیں من جملہ ان میں درج ذیل کتابیں شامل ہیں: | ||
*[[تنزیہالانبیاء]]۔ اس کتاب میں چوتھی اور پانچویں صدی ہجری کے شیعہ فقیہ اور متکلم سیدِ مرتضَی(۳۵۵-۴۳۶ق) نے انبیاء اور ائمہؑ کی عصمت کو زیر بحث لایا ہے اور اس سلسلے میں موجود اعتراضات نیز ان آیات اور احادیث کا جواب دیا ہے جو ظاہرا انبیاء کی عصمت کے منافی ہیں۔<ref>حیدری فطرت، «کتابشناسی توصیفی تنزیہ الانبیاء و ائمہ(ع)»، ص۱۰۳و۱۰۴۔</ref> یہ کتاب "تنزیہ الانبیاء: پژوہشی قرآنی دربارہ عصمت پیامران و امامان(ع)" کے عنوان سے فارسی میں ترجمہ بھی ہوا ہے۔ | |||
*[[عصمۃالانبیاء]]، اس کتاب میں [[اہلسنت]] [[فقیہ]]، [[متکلم]] اور [[مفسر]] [[فخرالدین رازی]](متوفی ۶۰۶ھ) نے عصمت انبیاء کے بارے میں موجود مختلف نظریات کو بیان کرنے کے بعد عصمت انبیاء پر موجود دلائل کا ذکر کرتے ہوئے<ref>فخررازی، عصمۃ الانبیاء، ۱۴۰۹ق، ص۲۵۔</ref> اس پر کئے گئے اعتراضات کا جواب دیا ہے۔<ref>فخررازی، عصمۃ الانبیاء، ۱۴۰۹ق، ص۳۵۔</ref> اس کتاب میں قرآنی آیات سے استناد کرتے ہوئے [[حضرت آدم]]، [[حضرت نوح]]، [[حضرت ابراہیم]]، [[حضرت موسی]]، [[حضرت داوود]]، [[حضرت سلیمان]] اور [[پیغمبر اسلامؐ]] پر کئے گئے اعتراضات کا ذکر کرتے ہوئے ان کا جواب دیا ہے۔<ref>فخررازی، عصمۃ الانبیاء، ۱۴۰۹ق، ص۳۔</ref> | |||
*تنزیہ الانبیاء عن ما نسب حثالۃ الاغنیاء۔ یہ کتاب چھٹی اور ساتویں صدی ہجری کے عالم، علی بن احمد معروف بہ ابنخمیر (وفات ۶۴۰ھ) کی تصنیف ہے۔ یہ کتاب بھی عصمت انبیاء پر کئے گئے اعتراضات کے جواب میں لکھی گئی ہے<ref>ابن خمیر، تنزیہ الانبیاء عن ما نسب حثالۃ الاغنیاء، ص۱۸و۱۹۔</ref> اور اس میں بعض انبیاء حضرت آدم، [[حضرت یونس]]، حضرت موسی، حضرت داوود، [[حضرت سلیمان]] اور پیغمبر اسلامؐ وغیرہ پر کئے گئے اعتراضات کا جواب دیا ہے۔<ref>ابن خمیر، تنزیہ الانبیاء، ص۵و۶۔</ref> | |||
عصمت انبیاء پر لکھی گئی بعض دیگر مستقل کتابیں درج ذیل ہیں: | عصمت انبیاء پر لکھی گئی بعض دیگر مستقل کتابیں درج ذیل ہیں: | ||
*عصمۃ الانبیاء فی القرآن الکریم، تحریر [[جعفر سبحانی]] | |||
*عصمۃ الانبیاء و الرسل، تحریر [[سیدمرتضی عسکری]] | |||
*عصمۃ الانبیاء فی القرآن؛ مدخلٌ الی النبوۃ العامۃ، تحریر [[سیدکمال حیدری]] | |||
*عصمۃالانبیاء، تحریر زینالعابدین عبدعلی طاہر الکعبی | |||
*عصمۃ الانبیاء بین الیہودیۃ و المسیحیۃ و الاسلام، تحریر محمود ماضی | |||
*مراجعاتٌ فی عصمۃ الانبیاء مِن منظور القرآنی، تحریر عبدالسلام زین العابدین | |||
*نور عصمت بر سیمای نبوت؛ پاسخ بہ شبہات قرآنی عصمت، تحریر جعفر انواری۔ | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات2}} | {{حوالہ جات2}} |