"طوفان نوح" کے نسخوں کے درمیان فرق
←تفصیلات
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 9: | سطر 9: | ||
جب خدا کی طرف سے حضرت نوح پر یہ [[وحی]] کی گئی کہ ان کی قوم ہرگز ان پر ایمان نہیں لائیں گے،<ref>سورہ ہود، آیہ ۳۶۔</ref> حضرت نوحؑ نے اپنی قوم پر نفرین کرتے ہوئے کہا: "خدایا کافروں میں سے حتی کوئی بھی جاندار زمین پر باقی نہ رکھ۔<ref>سورہ نوح، آیہ ۲۶۔</ref> مجمع البیان میں [[فضل بن حسن طبرسی]] نقل کرتے ہیں کہ حضرت نوح کی اس نفرین کی وجہ سے ان کی قوم کے سارے مرد اور عورتیں عقیم ہو گئے یوں چالیس سال تک کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا۔ ہر جگہ قحطی نے گیر لیا اور جو کچھ ذخیرہ تھا سب ختم ہو کر بدبخت و بے چارہ ہو گئے۔<ref>طبرسی، ترجمہ تفسیر مجمع البیان، ۱۳۵۲ش، ج۹، ص۱۴۴-۱۴۵۔</ref> اس وقت حضرت نوح نے ان سے کہا: خدا طلب مغفرت کریں کیونکہ خدا نہایت بخشنے والا ہے۔<ref>سورہ نوح، آیہ ۱۰۔</ref> لیکن قوم نوح نے اس بار بھی ان کی دعوت کو قبول نہیں کیا اور ایک دوسرے کو اپنے خداؤوں کو فراموش نہ کرنے کی سفارش کرتے تھے۔ <ref>طبرسی، ترجمہ تفسیر مجمع البیان، ۱۳۵۲ش، ج۹، ص۱۴۴-۱۴۵۔</ref> اس کے بعد خدا نے حضرت نوح کی دعا کو قبول کرتے ہوئے ایک عظیم طوفان کے ذریعے تمام [[شرک|مشرکین]] کو نابود کر ڈالا۔<ref>رک: سورہ ہود، آیہ ۲۵-۴۹؛ سورہ نوح، آیہ ۱-۲۵۔</ref> | جب خدا کی طرف سے حضرت نوح پر یہ [[وحی]] کی گئی کہ ان کی قوم ہرگز ان پر ایمان نہیں لائیں گے،<ref>سورہ ہود، آیہ ۳۶۔</ref> حضرت نوحؑ نے اپنی قوم پر نفرین کرتے ہوئے کہا: "خدایا کافروں میں سے حتی کوئی بھی جاندار زمین پر باقی نہ رکھ۔<ref>سورہ نوح، آیہ ۲۶۔</ref> مجمع البیان میں [[فضل بن حسن طبرسی]] نقل کرتے ہیں کہ حضرت نوح کی اس نفرین کی وجہ سے ان کی قوم کے سارے مرد اور عورتیں عقیم ہو گئے یوں چالیس سال تک کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا۔ ہر جگہ قحطی نے گیر لیا اور جو کچھ ذخیرہ تھا سب ختم ہو کر بدبخت و بے چارہ ہو گئے۔<ref>طبرسی، ترجمہ تفسیر مجمع البیان، ۱۳۵۲ش، ج۹، ص۱۴۴-۱۴۵۔</ref> اس وقت حضرت نوح نے ان سے کہا: خدا طلب مغفرت کریں کیونکہ خدا نہایت بخشنے والا ہے۔<ref>سورہ نوح، آیہ ۱۰۔</ref> لیکن قوم نوح نے اس بار بھی ان کی دعوت کو قبول نہیں کیا اور ایک دوسرے کو اپنے خداؤوں کو فراموش نہ کرنے کی سفارش کرتے تھے۔ <ref>طبرسی، ترجمہ تفسیر مجمع البیان، ۱۳۵۲ش، ج۹، ص۱۴۴-۱۴۵۔</ref> اس کے بعد خدا نے حضرت نوح کی دعا کو قبول کرتے ہوئے ایک عظیم طوفان کے ذریعے تمام [[شرک|مشرکین]] کو نابود کر ڈالا۔<ref>رک: سورہ ہود، آیہ ۲۵-۴۹؛ سورہ نوح، آیہ ۱-۲۵۔</ref> | ||
قرآن کریم میں 12 دفعہ طوفان نوح کی طرف اشارہ ہوا ہے۔ قرآن کریم میں طوفان نوح کی داستان کو بھی دیگر [[قصص القرآن|قرآنی داستانوں]] کی مختلف حوالوں سے مکرر بیان کیا | قرآن کریم میں 12 دفعہ طوفان نوح کی طرف اشارہ ہوا ہے۔ قرآن کریم میں طوفان نوح کی داستان کو بھی دیگر [[قصص القرآن|قرآنی داستانوں]] کی طرح مختلف حوالوں سے مکرر بیان کیا ہے لیکن اس کے باوجود مکمل تفصیلات ذکر نہیں ہوئی ہے۔<ref>بیومی مہرام، بررسی تاریخی قصص القرآن، ۱۳۸۹ش، ج۴، ص۷۰۔</ref> بعض محققین معتقد ہیں کہ تاریخی اور حدیثی منابع میں اس داستان کی تفصیلات میں مختلف اور متعدد چیزوں کا اضافہ کیا گیا ہے جن میں سے بہت ساری چیزیں خرافات کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔<ref>بیومی مہرام، بررسی تاریخی قصص القرآن، ۱۳۸۹ش، ج۴، ص۷۰۔</ref> | ||
==طوفان کی وسعت== | ==طوفان کی وسعت== |