مندرجات کا رخ کریں

"غسل جنابت" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 13: سطر 13:


کتاب [[وسائل الشیعہ]] اور [[مستدرک وسائل الشیعہ]] کے باب طہارت میں جنابت اور غسل جنابت کے بارے میں 397 روایات ذکر ہوئی ہیں۔
کتاب [[وسائل الشیعہ]] اور [[مستدرک وسائل الشیعہ]] کے باب طہارت میں جنابت اور غسل جنابت کے بارے میں 397 روایات ذکر ہوئی ہیں۔
<!--
==مستحب یا واجب==
==مستحب یا واجب==
به قول مشهور، غسل جنابت پس از اینکه [[جنابت]] حاصل شد به خودی خود مستحب است ولی برای انجام دادن عمل واجبِ مشروط به طهارت مانند [[طواف]] واجب و نمازهای واجب روزانه یا [[روزه]]، واجب می‌شود و وجوب آن در اصطلاح فقهی [[واجب غیری]] است.<ref> العروة الوثقی، ج۱، ص۴۹۲.</ref> نمی‌توان بدون وجود حالت جنابت به تصور اینکه این غسل [[مستحب]] است غسل جنابت کرده و با آن نماز خواند.
مشہور قول کے مطابق جناب حاصل ہونے کے بعد غسل جنابت خود سے مستحب ہے لیکن طہارت سے مشروط کوئی واجب عمل انجام دینے کے لئے ہو جیسے؛ واجب طواف، یا یومیہ نمازیں، یا روزہ وغیرہ تو ایسی صورت میں واجب ہے۔ اور اس غسل کا واجب ہونا فقہی اصطلاح میں واجب غیری کہلاتا ہے یعنی کسی کی وجہ سے واجب ہونا۔<ref> العروة الوثقی، ج۱، ص۴۹۲.</ref>اور جنابت حاصل ہوئے بغیر صرف اس خیال سے کہ غسل جنابت مستحب ہے، غسل جنابت انجام دے تو اسی غسل کے ساتھ نماز نہیں پرھ سکتے ہیں۔


==کیفیت غسل جنابت==
==غسل جنابت کا طریقہ==
{{اصلی|غسل}}
{{اصلی|غسل}}
غسل جنابت همچون دیگر غسلها به دو گونه ترتیبی و ارتماسی انجام می‌گیرد.<ref> العروة الوثقی، ج۱، ص۴۹۴</ref>
دوسرے غسلوں کی طرف غسل جنابت کو بھی دو طریقے یعنی ترتیبی یا ارتماسی طریقے سے انجام دیا جاسکتا ہے۔<ref> العروة الوثقی، ج۱، ص۴۹۴</ref>


==احکام==
==احکام==
* اگر جنابت به سبب خروج [[منی]] باشد، به قول مشهور، [[استبراء]] پیش از غسل مستحب است.<ref> جواهر الکلام، ج۳، ص۱۰۸</ref>
* اگر جنابت صرف [[منی]] خارج ہونے سے ہو تو مشہور قول کے مطابق غسل سے پہلے استبراء کرنا مستحب ہے۔<ref> جواهر الکلام، ج۳، ص۱۰۸</ref>
* شستن دستها، [[مضمضه]] و [[استنشاق]] قبل از غسل و گفتن «بسم اللّه» و خواندن دعاهای وارد شده هنگام غسل کردن استحباب دارد.<ref> العروة الوثقی، ج۱، ص۵۱۲-۵۱۳</ref>
* غسل سے پہلے ہاتھ دھونا، منہ میں کلی کرنا، ناک میں پانی ڈالنا اور غسل کے دوران «بسم اللّه» اور ماثور دعائیں پڑھنا مستحب ہے۔<ref> العروة الوثقی، ج۱، ص۵۱۲-۵۱۳</ref>
* غسل جنابت از وضو کفایت می‌کند و بنابر قول مشهور، وضو با غسل جنابت استحباب ندارد<ref> الحدائق الناضرة، ج۳، ص۱۱۸</ref> و برخی این وضو را جایز نمی‌دانند.
* غسل جنابت وضو کے لئے کافی ہے اور مشہور قول کے مطابق غسل جنابت کے بعد وضو مستحب نہیں ہے۔<ref> الحدائق الناضرة، ج۳، ص۱۱۸</ref> و بعض فقہاء اس وضو کو جائز نہیں سمجھتے ہیں۔
* چنانچه در اثنای غسل جنابت مجددا جنب شود، [[غسل]] باطل است و باید آن را از سر بگیرد؛ اما اگر [[حدث اصغر]](مانند ادرار و باد معده) عارض شود، در بطلان غسل و از سر گرفتن آن اختلاف است؛ چنان که بنابر قول به صحّت غسل، در وجوب وضو برای نماز نیز اختلاف می‌باشد (حدث).
* اگر غسل جنابت کے دوران کوئی پھر سے جنب ہوجاطے تو اس کا غسل باطل ہے اور دوبارہ شروع سے غسل کرنا واجب ہے۔ لیکن اگر حدث اصغر (پیشاب یا ریح وغیرہ) سرزد ہوجائے تو غسل باطل ہونے اور دوبارہ پھر سے انجام دینے کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ غسل صحیح ہونے کا قائل قول کے مطابق کیا وضو بھی واجب ہے یا نہیں اس میں اختلاف پایا جاتا ہے۔
* [[آمیزش]] با همسر حتی اگر قادر بر غسل کردن نباشد و وقت نماز نیز داخل شده باشد جایز است و برای نماز [[تیمم|تیمّم]] می‌کند؛ لیکن با عدم توانایی بر تیمّم، جایز نیست.<ref> العروة الوثقی، ج۱، ص۴۷۸.</ref>
* پانی نہ ملنے کا یقین ہوتے ہوئے بیوی سے [[ہمبستری]] کرنا اگرچہ غسل کرنے کی طاقت نہیں رکھتا ہو اور نماز کا وقت بھی شروع ہوچکا ہو تب بھی جائز ہے لیکن اگر تیمم پر بھی قدرت نہیں رکھتا ہو تو پھر جائز نہیں ہے<ref> العروة الوثقی، ج۱، ص۴۷۸.</ref>
 
<!--
 


==صحت روزه متوقف بر غسل جنابت==
==صحت روزه متوقف بر غسل جنابت==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم