confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 102: | سطر 102: | ||
|} | |} | ||
==درجے== | ==صلہ رحمی کے درجے== | ||
{{جعبه نقل قول| عنوان =| نقلقول = [[امام علیؑ]] کی آخری دنوں میں وصیت:{{سخ}}{{حدیث|وعلیکم بالتواصل والتباذل وایاکم والتدابر و التقاطع...|ترجمه= اور تم پر لازم ہے کہ محبت اور دوستی کو مضبوط بناؤ اور انفاق اور بخشش کو مت بھولو، اور ایک دوسرے سے دوری اور رابطہ کاٹنے سے اجتناب کرو۔}}|تاریخ بایگانی| منبع = [[نهج البلاغه]]، نامه شماره۴۷.| تراز = چپ| عرض = ۳۰۰px| اندازه خط = ۱۴px|رنگ پسزمینه =#ffeebb| گیومه نقلقول =| تراز منبع = چپ}} | {{جعبه نقل قول| عنوان =| نقلقول = [[امام علیؑ]] کی آخری دنوں میں وصیت:{{سخ}}{{حدیث|وعلیکم بالتواصل والتباذل وایاکم والتدابر و التقاطع...|ترجمه= اور تم پر لازم ہے کہ محبت اور دوستی کو مضبوط بناؤ اور انفاق اور بخشش کو مت بھولو، اور ایک دوسرے سے دوری اور رابطہ کاٹنے سے اجتناب کرو۔}}|تاریخ بایگانی| منبع = [[نهج البلاغه]]، نامه شماره۴۷.| تراز = چپ| عرض = ۳۰۰px| اندازه خط = ۱۴px|رنگ پسزمینه =#ffeebb| گیومه نقلقول =| تراز منبع = چپ}} | ||
صله رحمی کبھی [[واجب]]<ref>صلة الرحم و قطیعتها، صص۲۹-۵۱</ref> اور کبھی [[مستحب]] ہے۔ دور یا نزدیک کا رشتہ حکم میں موثر ہے۔ سلام کرنا، ایک دوسرے کی خبر لینا، رفت و آمد، ایک دوسرے کی مالی اور جانی (تیمارداری) تعاون کرنا<ref>صلة الرحم و قطیعتها، صص۶۵-۷۹</ref> اور ایک دوسرے کی آبرو اور عزت کا خیال رکھنا صلہ رحمی کے مصادیق میں سے ہیں۔ قطع رحمی کے بھی درجے اور مرتبے ہیں اور اس کا معیار عرف ہے۔<ref>[http://www.pasokhgoo.ir/node/53909 سایت پاسخگو]</ref><ref>[http://portal.anhar.ir/node/2696/?ref=sbttl#gsc.tab=0 پورتال انهار]</ref><ref>[http://portal.anhar.ir/node/2510/?ref=sbttl#gsc.tab=0 سایت انهار]</ref> | صله رحمی کبھی [[واجب]]<ref>صلة الرحم و قطیعتها، صص۲۹-۵۱</ref> اور کبھی [[مستحب]] ہے۔ دور یا نزدیک کا رشتہ حکم میں موثر ہے۔ سلام کرنا، ایک دوسرے کی خبر لینا، رفت و آمد، ایک دوسرے کی مالی اور جانی (تیمارداری) تعاون کرنا<ref>صلة الرحم و قطیعتها، صص۶۵-۷۹</ref> اور ایک دوسرے کی آبرو اور عزت کا خیال رکھنا صلہ رحمی کے مصادیق میں سے ہیں۔ قطع رحمی کے بھی درجے اور مرتبے ہیں اور اس کا معیار عرف ہے۔<ref>[http://www.pasokhgoo.ir/node/53909 سایت پاسخگو]</ref><ref>[http://portal.anhar.ir/node/2696/?ref=sbttl#gsc.tab=0 پورتال انهار]</ref><ref>[http://portal.anhar.ir/node/2510/?ref=sbttl#gsc.tab=0 سایت انهار]</ref> | ||
سطر 120: | سطر 120: | ||
سورہ توبہ میں ذکر ہے کہ [[حضرت ابراهیم]] نے اپنے چچا کے لئے استغفار کر کے صلہ رحمی انجام دیا، لیکن اس کے بعد انہیں پتہ چلا کہ وہ اللہ کا دشمن ہے تو آپ نے ان سے بیزاری کا اعلان کرتے ہوئے قطع رحمی کیا۔<ref>. توبه ۱۱۴، {{حدیث|«وَ ما کانَ اسْتِغْفارُ إِبْراهیمَ ِلأَبیهِ إِلاّ عَنْ مَوْعِدَهٍ وَعَدَها إِیاهُ فَلَمّا تَبَینَ لَهُ أَنَّهُ عَدُوُّ لِلّهِ تَبَرَّأَ مِنْهُ إِنَّ إِبْراهیمَ َلأَوّاهٌ حَلیمٌ»}}؛ اور ابراہیم کا استغفار ان کے باپ کے لئے صرف اس وعدہ کی بنا پر تھا جو انہوں نے اس سے کیا تھا اس کے بعد جب یہ واضح ہوگیا کہ وہ دشمن خدا ہے تو اس سے بربَت اور بیزاری بھی کرلی کہ ابراہیم بہت زیادہ تضرع کرنے والے اور اِردبار تھے ممتحنه، ۴، {{حدیث|«قَدْ کانَتْ لَکُمْ أُسْوَهٌ حَسَنَهٌ فی إِبْراهیمَ وَ الَّذینَ مَعَهُ إِذْ قالُوا لِقَوْمِهِمْ إِنّا بُرَآؤُا مِنْکُمْ وَ مِمّا تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللّهِ کَفَرْنا بِکُمْ وَ بَدا بَینَنا وَ بَینَکُمُ الْعَداوَهُ وَ الْبَغْضاءُ أَبَدًا حَتّی تُؤْمِنُوا بِاللّهِ وَحْدَهُ إِلاّ قَوْلَ إِبْراهیمَ ِلأَبیهِ َلأَسْتَغْفِرَنَّ لَکَ وَ ما أَمْلِکُ لَکَ مِنَ اللّهِ مِنْ شَی ءٍ رَبَّنا عَلَیکَ تَوَکَّلْنا وَ إِلَیکَ أَنَبْنا وَ إِلَیکَ الْمَصیرُ».}} «تمہارے لئے بہترین نمونہ عمل ابراہیم علیھ السّلام اور ان کے ساتھیوں میں ہے جب انہوں نے اپنی قوم سے کہہ دیا کہ ہم تم سے اور تمہارے معبودوں سے بیزار ہیں - ہم نے تمہارا انکار کردیا ہے اور ہمارے تمہارے درمیان بغض اور عداوت بالکل واضح ہے یہاں تک کہ تم خدائے وحدہ لاشریک پر ایمان لے آؤ علاوہ ابراہیم علیھ السّلام کے اس قول کے جو انہوں نے اپنے مربّی باپ سے کہہ دیا تھا کہ میں تمہارے لئے استغفار ضرور کروں گا لیکن میں پروردگار کی طرف سے کوئی اختیار نہیں رکھتا ہوں. خدایا میں نے تیرے اوپر بھروسہ کیا ہے اور تیری ہی طرف رجوع کیا ہے اور تیری ہی طرف بازگشت بھی ہے ».</ref> | سورہ توبہ میں ذکر ہے کہ [[حضرت ابراهیم]] نے اپنے چچا کے لئے استغفار کر کے صلہ رحمی انجام دیا، لیکن اس کے بعد انہیں پتہ چلا کہ وہ اللہ کا دشمن ہے تو آپ نے ان سے بیزاری کا اعلان کرتے ہوئے قطع رحمی کیا۔<ref>. توبه ۱۱۴، {{حدیث|«وَ ما کانَ اسْتِغْفارُ إِبْراهیمَ ِلأَبیهِ إِلاّ عَنْ مَوْعِدَهٍ وَعَدَها إِیاهُ فَلَمّا تَبَینَ لَهُ أَنَّهُ عَدُوُّ لِلّهِ تَبَرَّأَ مِنْهُ إِنَّ إِبْراهیمَ َلأَوّاهٌ حَلیمٌ»}}؛ اور ابراہیم کا استغفار ان کے باپ کے لئے صرف اس وعدہ کی بنا پر تھا جو انہوں نے اس سے کیا تھا اس کے بعد جب یہ واضح ہوگیا کہ وہ دشمن خدا ہے تو اس سے بربَت اور بیزاری بھی کرلی کہ ابراہیم بہت زیادہ تضرع کرنے والے اور اِردبار تھے ممتحنه، ۴، {{حدیث|«قَدْ کانَتْ لَکُمْ أُسْوَهٌ حَسَنَهٌ فی إِبْراهیمَ وَ الَّذینَ مَعَهُ إِذْ قالُوا لِقَوْمِهِمْ إِنّا بُرَآؤُا مِنْکُمْ وَ مِمّا تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللّهِ کَفَرْنا بِکُمْ وَ بَدا بَینَنا وَ بَینَکُمُ الْعَداوَهُ وَ الْبَغْضاءُ أَبَدًا حَتّی تُؤْمِنُوا بِاللّهِ وَحْدَهُ إِلاّ قَوْلَ إِبْراهیمَ ِلأَبیهِ َلأَسْتَغْفِرَنَّ لَکَ وَ ما أَمْلِکُ لَکَ مِنَ اللّهِ مِنْ شَی ءٍ رَبَّنا عَلَیکَ تَوَکَّلْنا وَ إِلَیکَ أَنَبْنا وَ إِلَیکَ الْمَصیرُ».}} «تمہارے لئے بہترین نمونہ عمل ابراہیم علیھ السّلام اور ان کے ساتھیوں میں ہے جب انہوں نے اپنی قوم سے کہہ دیا کہ ہم تم سے اور تمہارے معبودوں سے بیزار ہیں - ہم نے تمہارا انکار کردیا ہے اور ہمارے تمہارے درمیان بغض اور عداوت بالکل واضح ہے یہاں تک کہ تم خدائے وحدہ لاشریک پر ایمان لے آؤ علاوہ ابراہیم علیھ السّلام کے اس قول کے جو انہوں نے اپنے مربّی باپ سے کہہ دیا تھا کہ میں تمہارے لئے استغفار ضرور کروں گا لیکن میں پروردگار کی طرف سے کوئی اختیار نہیں رکھتا ہوں. خدایا میں نے تیرے اوپر بھروسہ کیا ہے اور تیری ہی طرف رجوع کیا ہے اور تیری ہی طرف بازگشت بھی ہے ».</ref> | ||
== | ==عصر جدید اور صلہ رحمی== | ||
رشتہ داروں کا باہمی رابطہ چھوٹے گھرانوں کے لئے مدد اور تعاون کا باعث ہے کیونکہ ہر فرد شادی کرنے کے بعد رشتہ داروں کی مالی اور عاطفی تعاون سے بے نیاز نہیں ہے۔ اور صلہ رحمی حقیقت میں اپنے رشتہ داروں کی تمام تر حمایت اور معاشرے کی سلامتی اور امنیت کیلیے تعاون کرنا ہے۔ | |||
گزشتہ ایام میں گھرانے وسیعے ہوتے تھے اور کئی نسلوں تک مشترک زندگی گزارتے تھے لیکن آج کل اجتماعی اور اقتصادی تبدیلیوں کو وجہ سے ماضی کے وسیع گھرانے ختم ہوتے ہوئے مرد، عورت اور بچوں پر مشتمل چھوٹے گھرانے تشکیل پائے جو صنعتی دور کے ساتھ زیادہ مناسب ہے۔ | |||
عصرِ حاضر میں بڑھتی ہوئی شہری آبادی اور فاصلوں کا کم ہونے کی وجہ سے چھوٹے گھرانوں کی تشکیل نے بڑے گھرانوں کو ختم کردیا اور رشتہ داروں کا باہمی رابطہ بھی ماضی کی نسبت بہت کم ہوتا نظر آرہا ہے۔ ٹیلیویژن، انٹرنٹ، ٹبلٹ اور موبایل وغیرہ نے تو ایک دوسرے کے شانہ بشانہ بیٹھے ہوئے آدمیوں کو بھی ایک دوسرے سے دور کردیا ہے۔ | |||
مغربی دنیا میں فردگرائی کے افکار کی وجہ سے رشتہ داروں سے رابطے کی قدر کم یا بالکل بے قدر ہوگیا ہے۔ بچے بالغ ہونے کے بعد والدین سے الگ ہوتے ہیں؛ اور اس جدائی کی وجہ سے رابطہ سرد ہوتا ہوا بعض اوقات ایک دوسرے کی موت پر غمگین تک بھی نہیں ہوتے ہیں۔ | |||
نرسنگ ہوم، اور دیگر بچوں کی پرورش کے لئے بنائے گئے ادارے انہی روابط کے آثار میں سے ہیں۔ایسے معاشرے میں جہاں مامتا اور محبت کے بغیر بچہ بالغ ہوتا ہے تو وہاں پر آئے دن قتل اور جرائیم بڑھتے جاتے ہیں۔<ref>[http://www.hawzah.net/fa/magazine/magart/3674/6079/63776 سایت حوزه]</ref> | |||
==منابع مطالعاتی== | ==منابع مطالعاتی== | ||
اخلاق کے بارے میں لکھی گئی کتابیں جیسے [[جامع السعادات]]، [[معراج السعاده]]، [[قلب سلیم (کتاب)|قلب سلیم]]،... وغیرہ میں ایک فصل صلہ رحمی کے بارے میں بھی لکھا گیا ہے۔ اور ان کتابوں کا اردو میں ترجمہ بھی موجود ہے۔ ان کے علاوہ بعض مستقل کتابیں بھی صلہ رحمی پر لکھی گئی ہیں۔ | |||