مندرجات کا رخ کریں

"صلہ رحم" کے نسخوں کے درمیان فرق

28 بائٹ کا اضافہ ،  17 فروری 2018ء
سطر 111: سطر 111:
مالی امور میں رشتہ داروں کو ترجیح دینے کا حکم ہوا ہے۔ قرآن مجید نے رشتہ داروں کی مالی مدد کو مالی حقوق شمار کیا ہے اور رشتہ داروں کی مدد کو حق قرار دیا ہے:«و آتِ ذَا القُربی حَقَّهُ و المِسکینَ».<ref>قرآن، إسراء، ۲۶.</ref> [[امام علیؐ]] فرماتے ہیں: جس کو اللہ تعالی کی طرف سے کوئی مال مل جائے تو اپنے رشتہ داروں کو بھی اس مال سے مدد کرنی چاہیے۔<ref>«فَمَن أتاه اللّه مالاً فلیصل به قرابَتَه»؛ نهج البلاغه صبحی صالح، خطبه ۱۴۲</ref>
مالی امور میں رشتہ داروں کو ترجیح دینے کا حکم ہوا ہے۔ قرآن مجید نے رشتہ داروں کی مالی مدد کو مالی حقوق شمار کیا ہے اور رشتہ داروں کی مدد کو حق قرار دیا ہے:«و آتِ ذَا القُربی حَقَّهُ و المِسکینَ».<ref>قرآن، إسراء، ۲۶.</ref> [[امام علیؐ]] فرماتے ہیں: جس کو اللہ تعالی کی طرف سے کوئی مال مل جائے تو اپنے رشتہ داروں کو بھی اس مال سے مدد کرنی چاہیے۔<ref>«فَمَن أتاه اللّه مالاً فلیصل به قرابَتَه»؛ نهج البلاغه صبحی صالح، خطبه ۱۴۲</ref>


===صله رحم با گناهکار===
===گناہگار رشتہ داروں سے رابطہ===
اگر یکی از اقوام انسان اهل [[گناه]] بوده و نسبت به مسائل دینی بی‌توجه باشد، تنها در صورتی می‌توانیم با او قطع رابطه کنیم که احتمال دهیم این کار موجب دوری او از ارتکاب گناه می‌گردد.<ref>. توضیح المسائل مراجع، ج ۲، ص۷۷۲، س ۱۰۵۸</ref>
اگر رشتہ داروں میں سے کوئی گناہگار اور دینی مسائل کی نسبت بے توجہ ہو تو صرف ایک صورت میں اس سے رابطہ قطع کرسکتے ہیں جب یہ احتمال دیا جائے کہ اس طرح کرنے سے وہ [[گناہ]] کرنے سے اجتناب کرے گا۔<ref>. توضیح المسائل مراجع، ج ۲، ص۷۷۲، س ۱۰۵۸</ref>


===تنها استثنا از صله رحم===
===تنها استثنا از صله رحم===
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,100

ترامیم