ویکی شیعہ:ہفتہ وار منتخب مقالے/2020/32
واقعہ غدیر شیعہ عقائد کے مطابق تاریخ اسلام کا اہم ترین واقعہ ہے جس میں پیغمبر اسلامؐ نے ہجرت کے دسویں سال، حجۃ الوداع سے واپسی پر غدیر خم نامی جگہ پر 18 ذی الحجہ کے دن حضرت علی ؑ کو اپنا جانشین اور ولی مقرر فرمایا۔ جس کے بعد تمام بزرگ صحابہ سمیت حاضرین نے حضرت علیؑ کے ولی ہونے پر بیعت کی۔
یہ تقرری خدا کے حکم سے ہوئی جسے خداوند عالم نے آیت تبلیغ میں بیان فرمایا ہے۔ یہ آیت ہجرت کے دسویں سال 18 ذی الحجہ سے کچھ مدت قبل نازل ہوئی جس میں پیغمبر اکرمؐ کو حکم دیا گیا تھا کہ جو کچھ خدا کی طرف سے آپ پر نازل کیا گیا ہے اسے لوگوں تک پہنچائیں اگر ایسا نہ کیا گیا تو گویا آپ نے رسالت کا کوئی کام انجام نہیں دیا۔ اس کے بعد آیت اکمال نازل ہوئی جس میں خدا نے دین کی تکمیل اور نعمات کی تمامیت کا اعلان کرتے ہوئے دین اسلام کو خدا کا پسندیدہ دین قرار دیا۔
معصومینؑ نے حدیث غدیر کے ساتھ استناد کیا ہے۔ اسی طرح امام علیؑ کے دور سے لے کر موجودہ دور تک کے بہت سے شعراء نے غدیر کے بارے میں اشعار لکھے ہیں۔ اس واقعہ اور حدیث غدیر کے سب سے اہم مستندات میں علامہ امینی کی کتاب الغدیر فی الکتاب و السنۃ و الادب شامل ہے۔ پیغمبر اکرمؐ اور ائمہ معصومین ؑ نے اس دن کو عید قرار دیئے ہیں اسی لئے تمام مسلمان بطور خاص، شیعہ اس دن جشن مناتے ہیں۔