ویکی شیعہ:ہفتہ وار منتخب مقالے/2020/11
امیرالمومنین کے معنی مؤمنین کے امیر، پیشوا اور رہبر کے ہیں۔ اہل تشیع کے مطابق یہ لقب پہلی بار پیغمبر اسلامؐ کے زمانے میں حضرت علیؑ کے لئے استعمال کیا گیا اور صرف آپؑ کے ساتھ مختص ہے۔ اسی لئے شیعہ حضرات اس کا استعمال دوسرے خلفاء حتی امام علیؑ کے علاوہ دوسرے ائمہ کے لئے بھی صحیح نہیں سمجھتے ہیں۔
چنانچہ پانچویں صدی ہجری کے شیعہ بزرگ عالم دین شیخ مفید تصریح کرتے ہیں کہ پیغمبر اکرمؐ نے غدیر خم کے واقعے میں علی بن ابیطالب کو اپنا جانشین اور تمام مسلمانوں کا مولا اور پیشوا مقرر فرمایا اور تمام مسلمانوں سے حضرت علیؑ کو امیرالمؤمنین کے لقب کے ساتھ سلام کرنے کا حکم دیا۔ اس سلسلے میں شیخ مفید ام سلمہ اور انس بن مالک کی ایک حدیث سے استناد کرتے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ حتی پیغمبر اکرمؐ کے زمانے میں بھی امیرالمؤمنین کا لقب حضرت علیؑ کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔
اہل سنت مورخین من جملہ یعقوبی اور ابن خلدون اس بات کے معتقد ہیں کہ امیر المؤمنین کا لقب پہلی بار عمر بن خطاب کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔