ویکی شیعہ:ہفتہ وار منتخب مقالے/2019/51
نماز جعفر طیار یا نماز تسبیح مستحب نمازوں میں سے ایک ہے۔ یہ نماز چار رکعت پر مشتمل ہے اور ہر دو رکعت پر سلام پھیرا جاتا ہے۔ اس نماز میں مجموعی طور پر 300 مرتبہ تسبیحات اربعہ "سُبْحَانَ اللَّهِ وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَ اللَّهُ أَکبَرُ" دہرائی جاتی ہے۔ یہ نماز گناہوں کی مغفرت اور حاجت روائی کے لئے بہت مؤثر ہے۔ پیغمبر اکرمؐ نے اس نماز کو جعفر طیار کے حبشہ سے واپسی پر بطور قدردانی انہیں تعلیم فرمائی۔اسی بنا پر یہ نماز، نماز جعفر طیار کے نام سے مشہور ہوئی ہے۔
جعفر طیار پیغمبر اکرمؐ کے چچازاد، امام علیؑ کے بھائی اور پیغمبر اکرمؐ پر سب سے پہلے ایمان لانے والے افراد میں سے تھے۔ صدر اسلام میں جب مشرکین مکہ کی جانب سے مسلمانوں کو بہت زیادہ ستایا گیا تو پیغمبر اکرمؐ نے مسلمانوں کے ایک گروه کو حبشہ ہجرت کرنے کا حکم دیا جس کی سربراہی جعفر طیار کر رہے تھے۔اس نماز کو اس جہت سے کہ پیغمبر اکرمؐ کی طرف سے بطور ہدیہ تعلیم دی گئی تھی، نماز حبوہ بھی کہا جاتا ہے۔