ویکی شیعہ:ہفتہ وار منتخب مقالے/2019/35
مباہلہ کے معنی ایک دوسرے پر لعن و نفرین کرنے کے ہیں۔ دو افراد یا دو گروہ جو اپنے آپ کو حق بجانب سمجھتے ہوں، بارگاہ الہی میں التجا کرتے ہیں کہ خداوند متعال جھوٹے پر لعنت کرے تاکہ سب کے سامنے واضح ہوجائے کہ کونسا فریق حق پر ہے۔ چنانچہ پیغمبر اسلامؐ نے نجران کے نصارٰی کو مباہلہ کی تجویز دی جسے انہوں نے قبول تو کر لیا لیکن مقررہ وقت پر مباہلے سے پیچھے ہٹ گئے کیونکہ انہوں نے دیکھا کہ پیغمبرؐ اپنے قریبی ترین افراد یعنی اپنی بیٹی، فاطمۂ زہراءؑ، اپنے داماد امام علیؑ، اپنے نواسوں حسنؑ اور حسینؑ، کو ساتھ لے کر آئے ہیں اور یہ امر آپؐ کی صداقت اور سچائی کی علامت قرار پایا۔ یوں رسول اللہؐ اس مباہلے میں کامیاب ہوئے۔
شیعہ عقائد کی رو سے نصارٰی نجران اور رسول خداؐ کے درمیان پیش آنے والا واقعۂ مباہلہ نہ صرف نبی اکرمؐ کی رسالت کی حقانیت کو ثابت کرتا ہے بلکہ آپؐ کے ساتھ آنے والے افراد کی فضیلت خاصہ پر بھی دلالت کرتا ہے۔ کیونکہ آپؐ نے تمام اصحاب اور اعزاء و اقارب کے درمیان اپنے قریبی ترین افراد کو مباہلے کے لئے منتخب کرکے دنیا والوں کو ان کا اس انداز سے تعارف کرایا ہے۔ یہ واقعہ 24 ذی الحجہ سنہ 9 ہجری کو رونما ہوا، اور قرآن کریم کی سورت آل عمران آیت نمبر 61 میں اس واقعہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔