مندرجات کا رخ کریں

"حلیمہ سعدیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (پیوند میان ویکی و حذف از مبدا ویرایش)
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 24: سطر 24:
'''حلیمہ سعدیہ'''، [[پیغمبر اکرم (ص)]] کی دایہ (رضاعی مادر) ہیں، جنہوں نے ثوبیہ کے بعد حضرت (ص) کو دودھ پلایا، حلیمہ نے پیغمبر (ص) کو دودھ پلانے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد اپنی زندگی میں اس کی خیر و برکت کو مشاہدہ کیا۔
'''حلیمہ سعدیہ'''، [[پیغمبر اکرم (ص)]] کی دایہ (رضاعی مادر) ہیں، جنہوں نے ثوبیہ کے بعد حضرت (ص) کو دودھ پلایا، حلیمہ نے پیغمبر (ص) کو دودھ پلانے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد اپنی زندگی میں اس کی خیر و برکت کو مشاہدہ کیا۔


پیغمبر اکرم (ص) ٤ یا ٥ سال کی عمر تک بنی سعد قبیلہ میں رہے۔ تاریخ نگار ''شق البطن'' یا ''شق الصدر'' کے جعلی واقعہ کو اسی زمانے سے منسوب کرتے ہیں. رسول خدا (ص) کی نگاہ میں حلیمہ کا خاص احترام تھا اور مختلف مواقع پر آپ کے لئے کریمانہ بخشش فرماتے تھے۔  
پیغمبر اکرم (ص) ٤ یا ٥ سال کی عمر تک بنی سعد قبیلہ میں رہے۔ تاریخ نگار شق البطن یا شق الصدر کے جعلی واقعہ کو اسی زمانے سے منسوب کرتے ہیں۔ رسول خدا (ص) کی نگاہ میں حلیمہ کا خاص احترام تھا اور مختلف مواقع پر آپ کے لئے کریمانہ بخشش فرماتے تھے۔  


==خاندان==
==خاندان==


حلیمہ کے والد، ابو دویب عبداللہ بن حارث بن شجنہ سعدی، سعد بن بکر بن ہوازن کے قبیلہ سے تھے۔ <ref> ابن‌اسحاق، ص ۲۵؛ ابن‌سعد، ج ۱، ص ۱۱۰؛ قس ابن‌حبیب، ص ۱۳۰؛ بلاذری، ج ۱، ص:۱۰۶ حارث‌ بن عبداللّه بن شِجْنہ</ref>
حلیمہ کے والد، ابو دویب عبداللہ بن حارث بن شجنہ سعدی، سعد بن بکر بن ہوازن کے قبیلہ سے تھے۔<ref> ابن‌اسحاق، ص ۲۵؛ ابن‌سعد، ج ۱، ص ۱۱۰؛ قس ابن‌حبیب، ص ۱۳۰؛ بلاذری، ج ۱، ص:۱۰۶ حارث‌ بن عبداللّه بن شِجْنہ</ref>


حلیمہ کے شوہر کا نام حارث بن عبد العزی تھا اور اس کی کنیت ابو کبشہ تھی۔ اور [[قریش]] جو پیغمبر (ص) کو ''ابن ابی کبشہ'' کہتے ہیں ظاہراً اس کی وجہ یہی تھی۔ <ref>دیکھئے ابن‌حبیب، ص ۱۲۹۱۳۰؛ اسی طرح ملاحظہ کیجیے بلاذری، ج ۱، ص ۱۰۴</ref>
حلیمہ کے شوہر کا نام حارث بن عبد العزی تھا اور اس کی کنیت ابو کبشہ تھی۔ اور [[قریش]] جو پیغمبر (ص) کو ابن ابی کبشہ کہتے ہیں ظاہراً اس کی وجہ یہی تھی۔ <ref> دیکھئے ابن‌ حبیب، ص ۱۲۹۱۳۰؛ اسی طرح ملاحظہ کیجیے بلاذری، ج ۱، ص ۱۰۴</ref>


حلیمہ نے ثوبیہ جو کہ ابو لہب کی کنیز تھی جس نے کچھ دن پیغمبر(ص) کو دودھ پلایا تھا، اس کے بعد پیغمبر اکرم (ص) کو دودھ پلانا شروع کیا۔<ref>طبری، ج ۲، ص ۱۵۸؛ ابن‌ جوزی، ج ۲، ص ۲۶۰۲۶۱</ref>
حلیمہ نے ثوبیہ جو کہ ابو لہب کی کنیز تھی جس نے کچھ دن پیغمبر(ص) کو دودھ پلایا تھا، اس کے بعد پیغمبر اکرم (ص) کو دودھ پلانا شروع کیا۔<ref> طبری، ج ۲، ص ۱۵۸؛ ابن‌ جوزی، ج ۲، ص ۲۶۰۲۶۱</ref>


==دودھ پلانے کی روایات==  
==دودھ پلانے کی روایات==  


اس دوران جو واقعات پیش آئے، وہ تمام منابع میں، خود حلیمہ کی زبانی نقل ہوئے ہیں۔
اس دوران جو واقعات پیش آئے، وہ تمام منابع میں، خود حلیمہ کی زبانی نقل ہوئے ہیں۔
کیونکہ پیغمبر (ص) نے دودھ پینے اور بچپن کے زمانے کو بنی سعد بن بکر بن ھوازن کے قبیلے میں گزارا اس لئے آپ (ص) خود کو عرب کے فصیح ترین مرد سمجھتے تھے۔ <ref>ملاحظہ کریں ابن‌ ہشام، ج ۱، ص ۱۷۶؛ ابن‌ سعد، ج ۱، ص ۱۱۳؛ ابن‌ قتیبہ، ص ۱۳۲</ref>
کیونکہ پیغمبر (ص) نے دودھ پینے اور بچپن کے زمانے کو بنی سعد بن بکر بن ھوازن کے قبیلے میں گزارا اس لئے آپ (ص) خود کو عرب کے فصیح ترین مرد سمجھتے تھے۔ <ref> ملاحظہ کریں ابن‌ ہشام، ج ۱، ص ۱۷۶؛ ابن‌ سعد، ج ۱، ص ۱۱۳؛ ابن‌ قتیبہ، ص ۱۳۲</ref>
   
   
==پیغمبر اسلام (ص) کا بچپن==
==پیغمبر اسلام (ص) کا بچپن==


عام طور پر [[مکہ]] کے لوگ اپنے بچوں کو فصاحت سکھانے کے لئے بادیہ نشین قبیلوں کے سپرد کرتے تھے۔ جس سال قبیلہ بنی سعد میں قحط پڑا تھا، حلیمہ اپنے قبیلے کی نو عورتوں کے ہمراہ، دودھ پیتے بچوں کی تلاش میں مکہ کے امیر ترین قبیلوں کی طرف نکلیں، لیکن چونکہ آپ کی سواری قحطی اور تنگدستی کے باعث بہت نحیف اور ناتوان تھی، اس لئے دوسروں سے پیچھے رہ گئی اور دیر سے مکہ پہنچی۔ جس کے نتیجے میں، صرف [[عبد المطلب]] کا پوتا رہ گیا تھا جس کو یتیم ہونے کی وجہ سے، کسی نے دودھ پلانے کے لئے قبول نہیں کیا تھا، کیونکہ سب کو کم درآمد ہونے کا ڈر تھا۔<ref>ابن‌اسحاق، ص ۲۶؛ ابن‌سعد، ج ۱، ص۱۱۰ ۱۱۱؛ بلاذری، ج ۱، ص ۱۰۶۱۰۷؛ طبری، ج ۲، ص ۱۵۸ ۱۵۹؛ ابن‌جوزی، ج ۲، ص ۲۶۱</ref> حلیمہ [[پیغمبر]](ص) کی دایہ بن گئیں۔
عام طور پر [[مکہ]] کے لوگ اپنے بچوں کو فصاحت سکھانے کے لئے بادیہ نشین قبیلوں کے سپرد کرتے تھے۔ جس سال قبیلہ بنی سعد میں قحط پڑا تھا، حلیمہ اپنے قبیلے کی نو عورتوں کے ہمراہ، دودھ پیتے بچوں کی تلاش میں مکہ کے امیر ترین قبیلوں کی طرف نکلیں، لیکن چونکہ آپ کی سواری قحطی اور تنگدستی کے باعث بہت نحیف اور ناتوان تھی، اس لئے دوسروں سے پیچھے رہ گئی اور دیر سے مکہ پہنچی۔ جس کے نتیجے میں، صرف [[عبد المطلب]] کا پوتا رہ گیا تھا جس کو یتیم ہونے کی وجہ سے، کسی نے دودھ پلانے کے لئے قبول نہیں کیا تھا، کیونکہ سب کو کم درآمد ہونے کا ڈر تھا۔<ref> ابن‌اسحاق، ص ۲۶؛ ابن‌سعد، ج ۱، ص۱۱۰ ۱۱۱؛ بلاذری، ج ۱، ص ۱۰۶۱۰۷؛ طبری، ج ۲، ص ۱۵۸ ۱۵۹؛ ابن‌جوزی، ج ۲، ص ۲۶۱</ref> حلیمہ [[پیغمبر]](ص) کی دایہ بن گئیں۔


==حلیمہ کی زندگی میں خیر و برکت==
==حلیمہ کی زندگی میں خیر و برکت==


حلیمہ نے پیغمبر (ص) کو دودھ پلانے کی ذمہ داری قبول کرنے کے فوراً بعد ہی، اپنی زندگی میں خیر و برکت کے آثار مشاہدہ کئے. تنگدستی کی وجہ سے اس کا دودھ کم ہو گیا تھا اور اپنے بیٹے کو بھی مشکل سے دودھ پلاتی تھی، لیکن اس کے بعد اس کا دودھ اتنا زیادہ ہو گیا کہ محمد (ص) بھی اور اس کا اپنا بیٹا بھی پیٹ بھر کر دودھ پیتے تھے، حتی کہ اس کے کمزور اور ناتوان اونٹ میں بھی اتنی طاقت آ گئی کہ وہ واپسی پر سب پر سبقت لے گیا اور سب لوگوں نے حیرت سے اس کی وجہ پوچھی تو حلیمہ نے سب کو یہی بتایا کہ یہ [[بنی ہاشم]] کے اس بچے کی وجہ سے ہے اور کئی بار اس نے اس کی طرف اشارہ کیا۔ <ref> ابن ہشام، ج ۱، ص ۱۷۲۱۷۳؛ ابن‌سعد، ج ۱، ص ۱۱۱،۱۵۱؛ بلاذری، ج ۱، ص ۱۰۷؛ طبری، ج ۲، ص ۱۵۹</ref>
حلیمہ نے پیغمبر (ص) کو دودھ پلانے کی ذمہ داری قبول کرنے کے فوراً بعد ہی، اپنی زندگی میں خیر و برکت کے آثار مشاہدہ کئے. تنگدستی کی وجہ سے اس کا دودھ کم ہو گیا تھا اور اپنے بیٹے کو بھی مشکل سے دودھ پلاتی تھی، لیکن اس کے بعد اس کا دودھ اتنا زیادہ ہو گیا کہ محمد (ص) بھی اور اس کا اپنا بیٹا بھی پیٹ بھر کر دودھ پیتے تھے، حتی کہ اس کے کمزور اور ناتوان اونٹ میں بھی اتنی طاقت آ گئی کہ وہ واپسی پر سب پر سبقت لے گیا اور سب لوگوں نے حیرت سے اس کی وجہ پوچھی تو حلیمہ نے سب کو یہی بتایا کہ یہ [[بنی ہاشم]] کے اس بچے کی وجہ سے ہے اور کئی بار اس نے اس کی طرف اشارہ کیا۔ <ref> ابن ہشام، ج ۱، ص ۱۷۲۱۷۳؛ ابن‌ سعد، ج ۱، ص ۱۱۱،۱۵۱؛ بلاذری، ج ۱، ص ۱۰۷؛ طبری، ج ۲، ص ۱۵۹</ref>


==محمد (ص) کی مزید دیکھ بھال پر اصرار==
==محمد (ص) کی مزید دیکھ بھال پر اصرار==
گمنام صارف