مندرجات کا رخ کریں

"حلیمہ سعدیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 69: سطر 69:
==وفات==
==وفات==


ایک روایت کے مطابق حلیمہ کی وفات [[فتح مکہ]] سے پہلے (رمضان سنہ ٨ ق) میں ہوئی [[فتح مکہ]] کے بعد، جب پیغمبر (ص) نے اپنی سوتیلی بہن شیماء کو دیکھا تو، حلیمہ کا حال دریافت کیا اس نے پیغمبر (ص) کو حلیمہ کی موت کی خبر سنائی. یہ خبر سن کر پیغمبر (ص) کی آنکھیں آنسو سے بھر آئیں۔ پھر آپ (ص) کی بہن نے کچھ ہدیہ کی درخواست کی تو پیغمبر (ص) نے اس کی ضرورت کو پورا کیا۔ <ref>ابن‌اثیر، ۱۳۹۹۱۴۰۲، ج ۱، ص ۴۶۰</ref>
ایک روایت کے مطابق حلیمہ کی وفات [[فتح مکہ]] سے پہلے ([[رمضان]] [[سنہ 8 ہجری]]) میں ہوئی [[فتح مکہ]] کے بعد، جب پیغمبر (ص) نے اپنی سوتیلی بہن شیماء کو دیکھا تو، حلیمہ کا حال دریافت کیا اس نے پیغمبر (ص) کو حلیمہ کی موت کی خبر سنائی۔ یہ خبر سن کر پیغمبر (ص) کی آنکھیں آنسو سے بھر آئیں۔ پھر آپ (ص) کی بہن نے کچھ ہدیہ کی درخواست کی تو پیغمبر (ص) نے اس کی ضرورت کو پورا کیا۔<ref> ابن‌ اثیر، ۱۳۹۹۱۴۰۲، ج ۱، ص ۴۶۰</ref>


لیکن ایک روایت یہ گواہی دیتی ہے کہ حلیمہ [[جنگ حنین]] کے بعد [[شوال]] سنہ ٨ ہجری قمری میں جعرانہ کے مقام پر پیغمبر اکرم (ص) کے پاس آئی اور رسول خدا(ص) نے ان کا احترام کیا۔ <ref> ملاحظہ کریں ابن‌اثیر، ۱۹۷۰۱۹۷۳، ج ۷، ص ۶۹</ref> <ref>قس یعقوبی، ج ۲، ص ۶۳، حلیمہ کی جگہ، شیما کا ذکر کیا ہے جو رسول خدا(ص) کی سوتیلی بہن تھی۔</ref>
لیکن ایک روایت یہ گواہی دیتی ہے کہ حلیمہ [[جنگ حنین]] کے بعد [[شوال]] سنہ ٨ ہجری میں جعرانہ کے مقام پر پیغمبر اکرم (ص) کے پاس آئی اور رسول خدا(ص) نے ان کا احترام کیا۔<ref> ملاحظہ کریں ابن‌ اثیر، ۱۹۷۰۱۹۷۳، ج ۷، ص ۶۹</ref> <ref> قس یعقوبی، ج ۲، ص ۶۳، حلیمہ کی جگہ، شیما کا ذکر کیا ہے جو رسول خدا (ص) کی سوتیلی بہن تھیں۔</ref>


ایک روایت کے مطابق، حلیمہ نے ابو بکر اور عمر کی [[خلافت]] کا زمانہ دیکھا اور وہ دونوں آپ کا احترام کرتے تھے۔<ref>ملاحظہ کریں ابن‌ سعد، ج ۱، ص ۱۱۴</ref>
ایک روایت کے مطابق، حلیمہ نے ابو بکر اور عمر کی [[خلافت]] کا زمانہ دیکھا اور وہ دونوں آپ کا احترام کرتے تھے۔<ref> ملاحظہ کریں ابن‌ سعد، ج ۱، ص ۱۱۴</ref>


==قبر مبارک==
==قبر مبارک==
گمنام صارف