گمنام صارف
"ابا صلت ہروی" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 4: | سطر 4: | ||
| سائز تصویر = | | سائز تصویر = | ||
|تصویر کی وضاحت = | |تصویر کی وضاحت = | ||
| مکمل نام = | | مکمل نام =عبد السلام بن صالح ہروی | ||
| کنیت = | | کنیت = | ||
| لقب = | | لقب = | ||
| وجہ شہرت =صحابی امام رضا (ع) | | وجہ شہرت =صحابی امام رضا (ع) | ||
| تاریخ/محل ولادت =تقریبا 160 | | تاریخ/محل ولادت =تقریبا 160 ھ، [[مدینہ]] | ||
| محل زندگی =مدینہ، [[نیشابور]]، [[خراسان]] | | محل زندگی =مدینہ، [[نیشابور]]، [[خراسان]] | ||
| مہاجر/انصار = | | مہاجر/انصار = | ||
| نسب = | | نسب = | ||
| مشہوراقارب = | | مشہوراقارب = | ||
| شہادت/وفات = | | شہادت/وفات =سنہ 236 ھ | ||
| کیفیت شہادت = | | کیفیت شہادت = | ||
| مدفن =[[مشہد]] سے دس کیلو میٹر دور فریمان نامی مقام پر | | مدفن =[[مشہد]] سے دس کیلو میٹر دور فریمان نامی مقام پر | ||
سطر 23: | سطر 23: | ||
| دینی = | | دینی = | ||
}} | }} | ||
''' | '''عبد السلام بن صالح''' (160-236 ھ) جو '''خواجہ ابا صلت ہرَوی''' کے نام سے معروف ہیں، [[امام علی رضا (ع)]] کے خاص [[اصحاب]] میں سے تھے۔ انہوں نے امام رضا (ع) سے [[احادیث]] بھی نقل کی ہیں۔ | ||
ابا صلت، [[حدیث سلسلۃ الذہب|حدیث سلسلۃ الذہب]] اور [[مأمون عباسی|مامون]] کے ہاتھوں امام رضا(ع) کی [[شہادت]] کی نوعیت بیان کرنے والے راویوں میں سے ہیں۔ آپ | ابا صلت، [[حدیث سلسلۃ الذہب|حدیث سلسلۃ الذہب]] اور [[مأمون عباسی|مامون]] کے ہاتھوں امام رضا(ع) کی [[شہادت]] کی نوعیت بیان کرنے والے راویوں میں سے ہیں۔ آپ سنہ 232 یا 236 ھ میں [[طاہر بن عبد اللہ بن طاہر]] کی حکومت کے دوران خراسان میں رحلت کر گئے۔ آپ کا مدفن مشہد مقدس سے دس کیلومیٹر کے فاصلے پر فریمان نامی مقام پر واقع ہے۔ | ||
==نسب، ولادت اور وفات== | ==نسب، ولادت اور وفات== | ||
آپ کا نام عبد السلام بن صالح بن سلیمان بن ایوب بن مَیسَرہ<ref>خطیب بغدادی شافعی، تاریخ بغداد، ج ۱۱، ص۴۶،ش ۵۷۲۸ و سمعانی شافعی، الانساب، ج ۵، ص۶۳۷ ۶۳۸.</ref> اور ابا صلت ہروی کے نام سے مشہور ہیں۔ | آپ کا نام عبد السلام بن صالح بن سلیمان بن ایوب بن مَیسَرہ<ref> خطیب بغدادی شافعی، تاریخ بغداد، ج ۱۱، ص۴۶،ش ۵۷۲۸ و سمعانی شافعی، الانساب، ج ۵، ص۶۳۷ ۶۳۸.</ref> اور ابا صلت ہروی کے نام سے مشہور ہیں۔ | ||
گویا ان کے دادا یا پر دادا "ابا صلت" "ہرات" کے رہنے والے تھے جنہیں فتوحات میں اسیر | گویا ان کے دادا یا پر دادا "ابا صلت" "ہرات" کے رہنے والے تھے جنہیں فتوحات میں اسیر کرکے [[حجاز]] لایا گیا تھا اور غلام کی حیثیت سے عبد الرحمن بن سَمُرہ قرشی کو دے دیا گیا تھا۔ اس وجہ سے مورخین ابا صلت کو عبد الرحمن بن سمرہ کے آزاد کردہ کے طور پر یاد کرتے ہیں۔<ref> تاریخ بغداد، ج۱۱، ص۲۶.</ref> | ||
آپ کا مشہور لقب "ہرَوی" ہے جسے شیعہ اور اہل سنت دونوں منابع میں ذکر کیا گیا ہے اور ان کے آبائی شہر ہرات سے لیا گیا ہے۔<ref>خطیب بغدادی، احمد بن علی، تاریخ بغداد، | آپ کا مشہور لقب "ہرَوی" ہے جسے [[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] دونوں منابع میں ذکر کیا گیا ہے اور ان کے آبائی شہر ہرات سے لیا گیا ہے۔<ref> خطیب بغدادی، احمد بن علی، تاریخ بغداد، بیروت، دار الکتب العلمیہ، ج ۱۱، ص۴۶،ش ۵۷۲۸؛ الأنساب، ج ۵، ص۶۳۷؛ مزّی شافعی، تہذیب الکمال فی أسماء الرجال، ج ۱۱، ص۴۶۰،ش ۴۰۰۳؛ نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، ص۲۴۵،ش ۶۴۳.</ref> "قُرشی"، "عَبْشمی"، "نیشابوری"، "بصری" اور "خراسانی" نیز ان کے القابات میں سے ہیں۔ | ||
آپ کی تاریخ ولادت کے بارے میں کوئی دقیق معلومات میسر نہیں لیکن ان کے اپنے بقول انہوں نے بچپن سے 30 سال کی عمر تک "سفیان بن عیینہ" (متوفی | آپ کی تاریخ ولادت کے بارے میں کوئی دقیق معلومات میسر نہیں لیکن ان کے اپنے بقول انہوں نے بچپن سے 30 سال کی عمر تک "سفیان بن عیینہ" (متوفی 196 ھ) کے پاس رہے ہیں،<ref>نک: سیر اعلام النبلاء، ج۱۱، ص۴۴۸.</ref> اس بناء پر ان کی پیدائش تقریبا سنہ 160 ھ میں ہوئی ہے۔ ایک روایت کی مطابق ابا صلت [[مدینہ]] میں پیدا ہوئے۔<ref> اختیار معرفۃ الرجال، ص۶۱۵ ۶۱۶.</ref> اور [[نیشابور]] میں زندگی گزاری ہے۔<ref> تذہیب التہذیب، ج۲، ص۴۵۷.</ref> | ||
آپ [[14 شوال]] سن 136 ہجری | آپ [[14 شوال]] سن 136 ہجری کو اس دنیا سے رحلت کر گئے۔<ref> تاریخ بغداد، ج ۱۱، ص۵۱،ش ۵۷۲۸ و سیر أعلام النبلاء، ج ۱۱، ص۴۴۸.</ref> | ||
==امام رضا (ع) کی خدمت میں == | ==امام رضا (ع) کی خدمت میں == | ||
علماء امامیہ کا اس بات پر تقریبا اتفاق نظر ہے کہ آپ امام رضا (ع) کے اصحاب میں سے تھے۔<ref>رجال النجاشی، ص۲۴۵،ش ۶۴۳؛ رجال الطوسی، ص۳۸۰،ش ۱۴ و ص۳۸۳،ش ۴۸ و ص۳۶۹،ش ۵؛ ابن | علماء امامیہ کا اس بات پر تقریبا اتفاق نظر ہے کہ آپ امام رضا (ع) کے اصحاب میں سے تھے۔<ref> رجال النجاشی، ص۲۴۵،ش ۶۴۳؛ رجال الطوسی، ص۳۸۰،ش ۱۴ و ص۳۸۳،ش ۴۸ و ص۳۶۹،ش ۵؛ ابن شہر آشوب: مناقب آل ابی طالب، ج ۴، ص۳۹۶؛ رجال ابن داود حلّی، ص۲۲۴،ش ۹۳۸ (قسم اول)؛ خلاصۃ الأقوال فی معرفۃ الرجال، ص۲۰۹،ش ۶۷۲، ص۴۲۰،ش ۱۷۰۹.</ref> | ||
اگر چہ [[اہل سنت]] منابع میں ابا صلت کو [[امام رضا (ع)]] کے خادم کے طور میں پیش کیا گیا ہے۔<ref>مقدس اربیلی، حدیقۃ الشیعۃ،ج۲،ص ۸۴۰.</ref> | اگر چہ [[اہل سنت]] منابع میں ابا صلت کو [[امام رضا (ع)]] کے خادم کے طور میں پیش کیا گیا ہے۔<ref> مقدس اربیلی، حدیقۃ الشیعۃ،ج۲،ص ۸۴۰.</ref> | ||
لیکن علماء امامیہ میں سے سوائے [[مقدس اردبیلی]] کے کسی نے آپ کو امام رضا (ع) کا خادم قرار نہیں دیا ہے۔<ref>مقدس اربیلی، حدیقۃ الشیعۃ،ج۲،ص ۸۴۰.</ref> شاید ابا صلت کی علمی اور حدیثی خدمات کا پہلو ان کے خادم ہونے کے پہلو سے زیادہ معروف ہونے کی وجہ سے [[شیعہ]] علماء نے ان کے بارے میں خادم کے لفظ استعمال نہیں کئے ہیں۔ | لیکن علماء امامیہ میں سے سوائے [[مقدس اردبیلی]] کے کسی نے آپ کو امام رضا (ع) کا خادم قرار نہیں دیا ہے۔<ref> مقدس اربیلی، حدیقۃ الشیعۃ،ج۲،ص ۸۴۰.</ref> شاید ابا صلت کی علمی اور حدیثی خدمات کا پہلو ان کے خادم ہونے کے پہلو سے زیادہ معروف ہونے کی وجہ سے [[شیعہ]] علماء نے ان کے بارے میں خادم کے لفظ استعمال نہیں کئے ہیں۔ | ||
ابا صلت [[نیشابور]] میں امام رضا (ع) کی خدمت میں موجود تھے اور [[سرخس]] میں بھی امام سے ملاقات کیلئے گئے تھے۔<ref>عیون اخبار الرضا، ج۲، ص۱۸۳ ۱۸۴؛ تہذیب التہذیب، ج۶، ص۳۱۹.</ref> انہوں نے امام رضا (ع) کی نیشابور آمد کے موقع پر [[حدیث سلسلۃ الذہب|حدیث سلسلۃالذہب]] سمیت آپ (ع) کی شہادت سے مربوط اکثر احادیث کو نقل کیا ہے۔ | ابا صلت [[نیشابور]] میں امام رضا (ع) کی خدمت میں موجود تھے اور [[سرخس]] میں بھی امام سے ملاقات کیلئے گئے تھے۔<ref> عیون اخبار الرضا، ج۲، ص۱۸۳ ۱۸۴؛ تہذیب التہذیب، ج۶، ص۳۱۹.</ref> انہوں نے امام رضا (ع) کی نیشابور آمد کے موقع پر [[حدیث سلسلۃ الذہب|حدیث سلسلۃالذہب]] سمیت آپ (ع) کی شہادت سے مربوط اکثر احادیث کو نقل کیا ہے۔ | ||
==امام | ==امام محمد تقی (ع) کی خدمت میں== | ||
اس بات میں تو کوئی شیک و تردید نہیں ہے کہ ابا صلت نے [[امام جواد (ع)]] کو درک کیا ہے کیونکہ جب امام رضا (ع) بستر شہادت پر تھے تو اس وقت امام جواد (ع) [[مدینہ]] سے [[طوس]] تشریف لائے تھے اور اس دوران امام جواد (ع) اور ابا صلت کے درمیان ہونے والی گفتگو تاریخ میں ثبت ہے۔ اسی طرح امام رضا (ع) کی شہادت کے بعد بھی آپ کی امام جواد (ع) سے دو دفعہ ملاقات ہوئی؛ ایک اس وقت جب امام جواد (ع) نے اپنے والد گرامی امام رضا (ع) کی نماز جنازہ پڑھائی اور دوسری دفعہ اس وقت ملاقات ہوئی جب مامون کے حکم پر اباصلت کو قید خانے میں میں ڈالا گیا اور امام جواد (ع) نے معجزہ کے ذریعے اپنے آپ کو زندان پہنچایا اور ابا صلت کو مامون کے قید سے رہائی دلوائی۔ | اس بات میں تو کوئی شیک و تردید نہیں ہے کہ ابا صلت نے [[امام جواد (ع)]] کو درک کیا ہے کیونکہ جب امام رضا (ع) بستر شہادت پر تھے تو اس وقت امام جواد (ع) [[مدینہ]] سے [[طوس]] تشریف لائے تھے اور اس دوران امام جواد (ع) اور ابا صلت کے درمیان ہونے والی گفتگو تاریخ میں ثبت ہے۔ اسی طرح امام رضا (ع) کی شہادت کے بعد بھی آپ کی امام جواد (ع) سے دو دفعہ ملاقات ہوئی؛ ایک اس وقت جب امام جواد (ع) نے اپنے والد گرامی امام رضا (ع) کی نماز جنازہ پڑھائی اور دوسری دفعہ اس وقت ملاقات ہوئی جب مامون کے حکم پر اباصلت کو قید خانے میں میں ڈالا گیا اور امام جواد (ع) نے معجزہ کے ذریعے اپنے آپ کو زندان پہنچایا اور ابا صلت کو مامون کے قید سے رہائی دلوائی۔ | ||
<ref>ابن بابویہ، عیون أخبار الرضا، ج۲، ص۲۴۲ ص۲۴۵</ref> | <ref>ابن بابویہ، عیون أخبار الرضا، ج۲، ص۲۴۲ ص۲۴۵</ref> |