گمنام صارف
"باب الحوائج (لقب)" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←باب الحوائج شخصیات
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Mabbassi |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[باب الحوائج]] ضرورتوں کی درگاہ یا اپنی ضرورتوں تک پہنچنے کے راستے کے معنا میں ہے ۔باب الحوائج کا عنوان خاندان اہل بیت سے [[امام کاظم]] (ع)، [[حضرت عباس]] (ع) اور [[علی اصغر]](ع) کیلئے استعمال ہوتا ہے ۔بہت سے [[شیعہ]] معتقد ہیں کہ یہ ہستیاں حاجات کی برآوری میں نہایت مؤثر ہیں ۔یہ لقب [[احادیث]] میں بیان نہیں ہوا ہے ۔ | [[باب الحوائج]] ضرورتوں کی درگاہ یا اپنی ضرورتوں تک پہنچنے کے راستے کے معنا میں ہے ۔باب الحوائج کا عنوان خاندان اہل بیت سے [[امام کاظم]] (ع)، [[حضرت عباس]] (ع) اور [[علی اصغر]](ع) کیلئے استعمال ہوتا ہے ۔بہت سے [[شیعہ]] معتقد ہیں کہ یہ ہستیاں حاجات کی برآوری میں نہایت مؤثر ہیں ۔یہ لقب [[احادیث]] میں بیان نہیں ہوا ہے ۔ | ||
== باب الحوائج شخصیات == | == باب الحوائج شخصیات == | ||
باب الحوائج حاجتوں کی درگاہ اور مجازی طور پر حاجتوں کی بر آوردہ ہونے کی درگاہ کے معنا میں استعمال ہوتا ہے ۔ <ref>انوری، فرہنگ سخن، ص۷۰۵</ref> یہ اصطلاح آئمہ سے منقول روایات میں استعمال نہیں ہوئی ہے لیکن شیعوں کے عمومی معاشرے میں خاندان اہل بیت کے چند افراد کیلئے بولی جاتی ہے ۔ فارسی لغت :فرہنگ سخن اور لغتنامۂ دہخدا میں یہ لقب دو شخصیتوں: [[امام موسی کاظم (ع)]] شیعوں کے ساتویں امام <ref>دہخدا، لغتنامۂ، ذیل کلمۂ باب الحوائج</ref> اور [[عباس بن علی|حضرت عباس (ع)]] واقعہ کربلا میں امام حسین کی فوج کے پرچمدار | باب الحوائج حاجتوں کی درگاہ اور مجازی طور پر حاجتوں کی بر آوردہ ہونے کی درگاہ کے معنا میں استعمال ہوتا ہے ۔ <ref>انوری، فرہنگ سخن، ص۷۰۵</ref> یہ اصطلاح [[آئمہ]] سے منقول روایات میں استعمال نہیں ہوئی ہے لیکن شیعوں کے عمومی معاشرے میں خاندان اہل بیت کے چند افراد کیلئے بولی جاتی ہے ۔ فارسی لغت :فرہنگ سخن اور لغتنامۂ دہخدا میں یہ لقب دو شخصیتوں: [[امام موسی کاظم (ع)]] شیعوں کے ساتویں امام <ref>دہخدا، لغتنامۂ، ذیل کلمۂ باب الحوائج</ref> اور [[عباس بن علی|حضرت عباس (ع)]] جو واقعہ کربلا میں امام حسین کی فوج کے پرچمدار تھے ۔ <ref>دہخدا، لغتنامہ، ذیل کلمہ باب الحوائج. محدثی، فرہنگ عاشورا، ص۳۱۶</ref>. [[جواد محدثی]] نے [[فرہنگ عاشورا (کتاب)|فرہنگ عاشورا]] میں [[عبداللہ بن الحسین|علی اصغر(ع)]] <ref>محدثی، فرہنگ عاشورا، ص۳۴۸</ref> کا نام بھی اسی لقب کے ضمن ذکر کیا ہے ۔ وہ کربلا شہید ہونے میں سے سب سے زیادہ کم عمر تھے ۔ | ||
=== امام کاظم (ع) === | === امام کاظم (ع) === | ||
احادیث میں یہ لقب اس امام کی نسبت ذکر نہیں ہوا بلکہ یہ لقب انکی شہادت کے بعد ذکر ہوا اور اسے سب سے پہلے [[امام کاظم (ع) | احادیث میں یہ لقب اس امام کی نسبت ذکر نہیں ہوا بلکہ یہ لقب انکی شہادت کے بعد ذکر ہوا اور اسے سب سے پہلے [[امام کاظم]] (ع) کے متعلق [[ابن شہر آشوب|ابن شہرآشوب]] (۴۸۸/۹ - ۵۸۸ ق) نے اپنی کتاب [[مناقب آل ابی طالب|مناقب]] میں ان الفاظ کے ساتھ ذکر کیا ہے: | ||
بغداد میں مقابر قریش میں باب تین کے بائیں جانب (امام موسی کاظم) کو دفن کیا گیا پھر اسکی قبر باب الحوائج میں تبدیل ہو گئی ۔<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابیطالب، ج۳، ص۴۳۸.</ref> | بغداد میں مقابر قریش میں باب تین کے بائیں جانب (امام موسی کاظم) کو دفن کیا گیا پھر اسکی قبر باب الحوائج میں تبدیل ہو گئی ۔<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابیطالب، ج۳، ص۴۳۸.</ref> | ||
[[ | [[علامہ مجلسی]] نے بھی [[بحار الانوار]] امام موسی کاظم کی توصیف یہی عبارت نقل کی ہے ۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ج۴۸ ص۶.</ref> [[اہل سنت]] منابع میں بھی باب الحوائج کا لقب مذکور ہوا ہے ۔ مثال کے طور ابن حجر ہیتمی (متوفی ۹۷۴ق) لکھتا ہے : امام موسی کاظم کو کثرت عفو درگزر اور بردباری کی وجہ سے کاظم کہا گیا ۔عراقیوں کے نزدیک {{حدیث|باب قضاء الحوائج عندالله}} (یعنی خدا کے نزدیک لوگوں کی حاجات کو بر لانے والا )معروف تھا ۔<ref>ابن حجر ہیتمی، الصواعق المحرقہ فی الرد علی اہل البدع و الزندقہ، مکتبہ القاہرة، بیتا، ص۲۰۳.</ref> علمائے [[مذہب شافعی|شافعی]] میں سے شبلنچی بھی عراق کے لوگوں میں اس مشہور صفت کے بارے میں لکھتا ہے : کاظم [ع] امام بزرگوار تھا... اور وہ عراق کے لوگوں میں باب الحوائج الی الله معروف تھا ۔حاجتمندوں کے ان سے [[توسل]] کی بنا پر حاجات حاصل ہونے کی وجہ سے یہ نام دیا گیا ۔<ref> نور الابصار فی مناقب آل بیت النبی المختار، مؤمن الشبلنجی، ص۳۳۱.</ref> [[دائرة المعارف تشیع]] کے مطابق موسی کاظم کی قبر سے متوسل ہوتے ہیں ۔ <ref>شہیدی، باب الحوائج، ص۱۱</ref> | ||
=== عباس بن علی و علی اصغر=== | === عباس بن علی و علی اصغر=== | ||
آجکل عباس بن علی اور پرچمدار امام حسین(ع) <ref>شہیدی، باب الحوائج، ص۱۱</ref> اور کربلا کے سب سے چھوٹے [[شہید]] [[علی اصغر]] اسی لقب سے یاد کرتے ہیں ۔<ref>محدثی، فرہنگ عاشورا، ص۳۴۸</ref> یہ لقب بھی ان شخصیات کی نسبت شیعہ احادیث میں استعمال نہیں ہوا اور ان دو شخصیتوں کیلئے استعمال ہونے کی کوئی تاریخ معلوم نہیں ہے ۔ دائرة المعارف تشیع کے مطابق بارگاه حضرت عباس میں کئی مرتبہ استجابت دعا ہوئی ہے ۔ <ref>شہیدی، باب الحوائج، ص۱۰</ref> | |||
== | == حوالہ جات == | ||
{{ | {{حوالہ جات|2}} | ||
== منابع == | == منابع == | ||
*[[ابن | {{ستون آ|2}} | ||
*انوری، حسن، | *[[ابن شہر آشوب]]، [[مناقب آل ابی طالب (کتاب)|مناقب آل ابیطالب]]. نجف: مطبعہ الحیدریہ، ۱۳۷۶ق. | ||
* | *انوری، حسن، فرہنگ بزرگ سخن، انتشارات سخن، تہران، ۱۳۹۰ش. | ||
*شبلنجی، مؤمن بن حسن، | *دہخدا، علی اکبر، لغتنامہ. | ||
* | *شبلنجی، مؤمن بن حسن، نور الابصار فی مناقب آل بیت النبی المختار صلی الله علیہ و آلہ و سلم. قم؛ الشریف الرضی. | ||
*[[ | *شہیدی، عبدالحسین، مدخل باب الحوائج، در دائرة المعارف تشیع، ج۳. انتشارات حکمت، تہران، ۱۳۹۰ش. | ||
* محدثی، جواد، | *[[علامہ محمدباقر مجلسی|مجلسی]]، محمد باقر، [[بحارالانوار (کتاب)|بحارالانوار]]. بیروت: مؤسسہ الوفاء، ۱۴۰۴ق. | ||
* | * محدثی، جواد، فرہنگ عاشورا، نشر معروف، قم، ۱۳۸۸ش. | ||
{{ | *ہیتمی، ابن حجر، الصواعق المحرقہ فی الرد علی اہل البدع و الزندقہ. مکتبہ القاہرة، بیتا. | ||
[[ | {{ستون خ}} | ||
[[fa:باب الحوائج]] | |||