مندرجات کا رخ کریں

"بہشت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  26 جنوری 2017ء
م
سطر 114: سطر 114:
'''آنکھوں کو بھلی لگنے والی ہر چیز کا موجود ہونا''': سورہ زخرف کی آیت نمبر 71 میں جنت میں آنکھوں کو بھلی لگنے والی ہر چیز کی موجودگی <font color=green>{{حدیث|(ما تَلَذُّ الاَعین)}}</font> اور ہر خواہش کے پوری ہونے <font color=green>{{حدیث|(ما تَشتَہیہ الاَنفُس)}} </font> پر تصریح کی گئی ہے۔ بعض مفسرین نے ان دو تعبیروں سے یہ نتیجہ نکالا ہے کہ بہشتی نعمات کے بارے میں مذکورہ موارد بہشت کے تمام نعمات نہیں ہیں بلکہ بہشت کے نعمات اس دنیا میں انسان کے سوچ اور وہم و گمان سے بالاتر ہے۔<ref>طباطبائی، المیزان فی تفسیر القرآن، ذیل ہمین آیات‌.</ref>
'''آنکھوں کو بھلی لگنے والی ہر چیز کا موجود ہونا''': سورہ زخرف کی آیت نمبر 71 میں جنت میں آنکھوں کو بھلی لگنے والی ہر چیز کی موجودگی <font color=green>{{حدیث|(ما تَلَذُّ الاَعین)}}</font> اور ہر خواہش کے پوری ہونے <font color=green>{{حدیث|(ما تَشتَہیہ الاَنفُس)}} </font> پر تصریح کی گئی ہے۔ بعض مفسرین نے ان دو تعبیروں سے یہ نتیجہ نکالا ہے کہ بہشتی نعمات کے بارے میں مذکورہ موارد بہشت کے تمام نعمات نہیں ہیں بلکہ بہشت کے نعمات اس دنیا میں انسان کے سوچ اور وہم و گمان سے بالاتر ہے۔<ref>طباطبائی، المیزان فی تفسیر القرآن، ذیل ہمین آیات‌.</ref>


'''بہشت کی دوسری خصوصیات''': قرآن کریم میں بہشت کے ثتوتی صفات کے علاوہ اس کے سلبی صفات کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے؛ ثبوتی صفات مانند جاودانگی اور ہمیشگی، امنیت(آمین)<ref>سورہ حجر، آیہ ۴۶.</ref> پایداری (نعیمٌ مقیمٌ)،<ref>سورہ توبہ، آیہ ۲۱.</ref> پیوستگی (غیرُممنونٍ)،<ref>سورہ فصّلت، آیہ ۸.</ref> اور قابل دسترسی ہونے(لامقطوعۃ و لاممنوعۃ)<ref>سورہ واقعہ، آیہ ۳۳.</ref> وغیرہ کو ذکر کرنے کے ساتھ ساتھ صفات سلبی جیسے رنج (نَصَب)،<ref>سورہ حجر، آیہ ۴۸؛ سورہ فاطر، آیہ ۳۵.</ref> درماندگی (لُغوب)،<ref>سورہ فاطر، آیہ ۳۵.</ref> غم و اندوہ (حَزَن)،<ref>سورہ فاطر، آیہ ۳۴.</ref> ارتکاب گناہ (تأثیم)،<ref>سورہ طور، آیہ ۲۳.</ref> ناروا اور بے ہودہ باتیں (لغو، لاغیہ)،<ref>سورہ واقعہ، آیہ ۲۵؛ سورہ غاشیہ، آیہ ۱۱.</ref> جھوٹ بولنا یا جھوٹی نسبت دینا (كِذّاب)<ref>سورہ نبأ، آیہ ۳۵.</ref> اور مستی اور عقل کی تباہی وغیرہ(غَوْل)<ref>سورہ صافات، آیہ ۴۷.</ref> کو بھی اس سے نفی کی ہے۔  
'''بہشت کی دوسری خصوصیات''': قرآن کریم میں بہشت کے ثبوتی صفات کے علاوہ اس کے سلبی صفات کا بھی تذکرہ کیا ہے؛ ثبوتی صفات مانند جاودانگی، امنیت(آمین)<ref>سورہ حجر، آیہ ۴۶.</ref> پایداری (نعیمٌ مقیمٌ)،<ref>سورہ توبہ، آیہ ۲۱.</ref> پیوستگی (غیرُممنونٍ)،<ref>سورہ فصّلت، آیہ ۸.</ref> اور ہمیشہ اپنی اختیار میں ہونا(لامقطوعۃ و لاممنوعۃ)<ref>سورہ واقعہ، آیہ ۳۳.</ref> وغیرہ کو ذکر کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے صفات سلبی جیسے رنج (نَصَب)،<ref>سورہ حجر، آیہ ۴۸؛ سورہ فاطر، آیہ ۳۵.</ref> درماندگی (لُغوب)،<ref>سورہ فاطر، آیہ ۳۵.</ref> غم و اندوہ (حَزَن)،<ref>سورہ فاطر، آیہ ۳۴.</ref> ارتکاب گناہ (تأثیم)،<ref>سورہ طور، آیہ ۲۳.</ref> ناروا اور بے ہودہ باتیں (لغو، لاغیہ)،<ref>سورہ واقعہ، آیہ ۲۵؛ سورہ غاشیہ، آیہ ۱۱.</ref> جھوٹ بولنا یا جھوٹی نسبت دینا (كِذّاب)<ref>سورہ نبأ، آیہ ۳۵.</ref> اور مستی اور عقل کی تباہی(غَوْل) وغیرہ<ref>سورہ صافات، آیہ ۴۷.</ref> کو بھی اس سے نفی کی ہے۔


==درجات==<!--
==درجات==<!--
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم