مندرجات کا رخ کریں

"فطرہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

11 بائٹ کا ازالہ ،  17 مئی 2020ء
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 17: سطر 17:
* [[امام علیؑ]] فرماتے ہیں: "جو بھی فطرہ ادا کرتا ہے خداوند عالم اس کے ذریعے اس کے مال میں سے زکات کی کمی رہ گئی ہے اسے پورا کرتا ہے۔<ref>صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ج۲، ص۱۸۳.</ref>
* [[امام علیؑ]] فرماتے ہیں: "جو بھی فطرہ ادا کرتا ہے خداوند عالم اس کے ذریعے اس کے مال میں سے زکات کی کمی رہ گئی ہے اسے پورا کرتا ہے۔<ref>صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ج۲، ص۱۸۳.</ref>
* [[امام صادقؑ]] نے فرمایا: جس نے بھی اپنا روزہ کسی اچھی بات یا اچھے کام سے اختتام کو پہنچایا، خدا اس کا روزہ قبول کرتا ہے۔ لوگوں نے سوال کیا فرزند رسولؐ، اچھی بات سے کیا مراد ہے؟ تو آپ نے فرمایا: اس بات کی گواہی دینا کہ خدا کے سوائے کوئی معبود نہیں ہے اور اچھے کام سے مراد فطرہ کی ادائیگی ہے۔"<ref>صدوق، التوحید، ص۲۲.</ref>
* [[امام صادقؑ]] نے فرمایا: جس نے بھی اپنا روزہ کسی اچھی بات یا اچھے کام سے اختتام کو پہنچایا، خدا اس کا روزہ قبول کرتا ہے۔ لوگوں نے سوال کیا فرزند رسولؐ، اچھی بات سے کیا مراد ہے؟ تو آپ نے فرمایا: اس بات کی گواہی دینا کہ خدا کے سوائے کوئی معبود نہیں ہے اور اچھے کام سے مراد فطرہ کی ادائیگی ہے۔"<ref>صدوق، التوحید، ص۲۲.</ref>
*امام صادقؑ نے اپنے وکیل متعب سے فرمایا: "جاؤ جن جن کے اخراجات ہماری ذمہ ہے ان سب کا فطرہ ادا کرو اور کسی ایک کو بہی ترک نہ کرو۔ کیونکہ اگر کسی کو ترک کر دیا یا فراموش کیا تو مجھے ڈر ہے کہ وہ فوت ہو جائے"  معتب نے سوال کیا: فوت سے کیا مراد ہے؟ (عربی میں فوت کا ایک معنی مفقود ہونا بھی ہے شاید راوی نے اس لئے یہ سوال کیا تاکہ معلوم ہوجائے کہ فوت سے مراد کیا ہے) تو امام نے فرمایا: "موت"۔ <ref>کلینی، الکافی، ج۷، ص۶۶۸.</ref>
*امام صادقؑ نے اپنے وکیل متعب سے فرمایا: "جاؤ جن جن کے اخراجات ہمارے ذمہ ہے ان سب کا فطرہ ادا کرو اور کسی ایک کو بھی نہ چھوڑو۔ کیونکہ اگر کسی کو چھوڑا یا فراموش کیا تو مجھے ڈر ہے کہ وہ فوت ہو جائے"  معتب نے سوال کیا: فوت سے کیا مراد ہے؟ (عربی میں فوت کا ایک معنی مفقود ہونا بھی ہے شاید راوی نے اس لئے یہ سوال کیا تاکہ معلوم ہوجائے کہ فوت سے مراد کیا ہے) تو امام نے فرمایا: "موت"۔ <ref>کلینی، الکافی، ج۷، ص۶۶۸.</ref>


== حکم==
== حکم==
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم