مندرجات کا رخ کریں

"فطرہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

9 بائٹ کا ازالہ ،  20 مئی 2020ء
سطر 54: سطر 54:


==زمان وجوب==
==زمان وجوب==
* متأخرین کے قول مشہور کی بنا پر زکات فطرہ [[ماہ رمضان]] کی آخری تاریخ کو مغرب کے وقت واجب ہوتی ہے۔ بعض فطرہ کے وجوب کے وقت کو عید کے دن فجر تک ذکر کیا ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۲۷؛ یزدی، العروۃ الوثقی، ج ۴، ص۲۲۲</ref> فطرہ کی ادائیگی کے آخری وقت کے بارے میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے بعض اسے [[نماز عید]] کی ادائیگی کے وقت جبکہ بعض عید کے دن زوال اور بعض اسے اسی روز مغرب تک ذکر کرتے ہیں.<ref>بحرانی، الحدائق الناضرۃ، ج ۱۲، ص۳۰۱.</ref>
* متأخرین میں سے مشہور کا قول ہے کہ زکات فطرہ [[ماہ رمضان]] کی آخری تاریخ کو مغرب کے وقت واجب ہوتی ہے۔ بعض نے فطرہ کے وجوب کے وقت کو عید کے دن فجر تک ذکر کیا ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۲۷؛ یزدی، العروۃ الوثقی، ج ۴، ص۲۲۲</ref> فطرہ کی ادائیگی کے آخری وقت کے بارے میں بھی اختلاف پایا جاتا ہے بعض اسے [[نماز عید]] کی ادائیگی کے وقت جبکہ بعض عید کے دن زوال اور بعض اسے اسی روز مغرب تک ذکر کرتے ہیں.<ref>بحرانی، الحدائق الناضرۃ، ج ۱۲، ص۳۰۱.</ref>
* ماہ رمضان میں اس کی ادائیگی کا وقت آنے سے پہلے اس کے ادا کرسکتے ہیں یا نہیں علماء کا اختلاف ہے۔ جائز ہونے کی صورت میں مارہ رمضان کی پہلی تاریخ سے ہی جائز ہو گی۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۲۹.</ref>
* ماہ رمضان میں چاند رات سے پہلے فطرہ کی ادائیگی کے جواز میں بھی علماء کا اختلاف ہے۔ جائز ہونے کی صورت میں ماہ رمضان کی پہلی تاریخ سے ہی جائز ہو گی۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۲۹.</ref>
* اگر کوئی شخص زمان وجوب میں فطرہ ادا نہ کرے اس صورت میں اگر قصد قربت کے ساتھ اپنے مال سے اسے الگ کر کے رکھا ہو تو اسی کو فطرہ کے طور پر ادا کرنا واجب ہے لیکن اگر اس نے الگ نہ کیا ہو تو آیا زکات اس کے گردن سے ساقط ہو گی یا نہیں اور اگر اس سے ساقط نہ ہونے کی صورت میں فطرہ کو ادا کی نیت سے ادا کرنا چاہئے یا قضا کی نیت سے مختلف نظریات پائے جاتے ہیں۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۳۴ ـ ۵۳۶.</ref>
* اگر کوئی شخص مقرره مدت میں فطرہ ادا نہ کرے تو اس صورت میں اگر قصد قربت کے ساتھ اپنے مال سے اسے الگ کر کے رکھا ہو تو اسی کو فطرہ کے طور پر ادا کرنا واجب ہے لیکن اگر اس نے الگ نہ کیا ہو تو آیا زکات اس کے گردن سے ساقط ہو گی یا نہیں اور اگر اس سے ساقط نہ ہونے کی صورت میں فطرہ کو ادا کی نیت سے ادا کرنا چاہئے یا قضا کی نیت سے مختلف نظریات پائے جاتے ہیں۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۳۴ ـ ۵۳۶.</ref>
* اگر فطرہ کو اپنے مال سے الگ رکھا ہو اور ادائیگی کی امکان کے باوجود ادا نہ کی گئی ہو تو شخص اس کا ضامن ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۳۸</ref>
* اگر فطرہ کو اپنے مال سے الگ رکھا ہو اور ادائیگی کی امکان کے باوجود ادا نہ کی گئی ہو تو شخص اس کا ضامن ہے۔<ref>نجفی، جواہر الکلام، ج ۱۵، ص۵۳۸</ref>


confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم