مندرجات کا رخ کریں

"عمرۃ القضاء" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 18: سطر 18:
صلح حدیبیہ کے مطابق مسلمان صرف مسافروں کے اسلحے کے ساتھ {{نوٹ|یہاں مسافروں کے اسلحے سے تلوار مراد ہے۔(مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۲، ص۱۳۔)}} مکہ میں داخل ہو سکتے تھے۔<ref>بیہقی، دلائل النبوۃ، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۱۴۵۔</ref> لیکن اس کے باوجود پیغمبر اکرم نے 200 افراد کو گھوڑوں اور جنگی سازو سامان کے ساتھ مکہ سے باہر رہنے کا حکم دیا تاکہ اگر مشرکین جنگ کرے تو مسلمان اپنا دفاع کر سکیں۔<ref>مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۱، ص۳۳۱۔</ref>
صلح حدیبیہ کے مطابق مسلمان صرف مسافروں کے اسلحے کے ساتھ {{نوٹ|یہاں مسافروں کے اسلحے سے تلوار مراد ہے۔(مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۲، ص۱۳۔)}} مکہ میں داخل ہو سکتے تھے۔<ref>بیہقی، دلائل النبوۃ، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۱۴۵۔</ref> لیکن اس کے باوجود پیغمبر اکرم نے 200 افراد کو گھوڑوں اور جنگی سازو سامان کے ساتھ مکہ سے باہر رہنے کا حکم دیا تاکہ اگر مشرکین جنگ کرے تو مسلمان اپنا دفاع کر سکیں۔<ref>مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۱، ص۳۳۱۔</ref>


==مکہ میں داخلہ==<!--
==مکہ میں داخلہ==
با ورود مسلمانان بہ مکہ، برخی از سران آن از شہر خارج شدند۔<ref>ابن خلدون، تاریخ ابن خلدون، ۱۴۰۸ق، ج۲، ص۴۵۵۔</ref> برخی دیگر در شہر باقی ماندند تا پیامبر(ص) و مسلمانان را ببینند۔ پیامبر دست راست خود را از [[احرام|لباس احرام]] بیرون آورد و مسلمانان نیز چنین کردند تا قدرت خود را بہ اہالی مکہ نشان دہند۔<ref>مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۹، ص۱۹۔</ref> پیامبر در حالی کہ سوار بر شتر بود، کعبہ را [[طواف]] کرد و بین [[صفا و مروہ]] را پیمود۔<ref>واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۶۔</ref> ہمچنین [[حجر الاسود]] را با عصای خود [[استلام حجر|استلام]] کرد۔<ref>واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۵۔</ref> پیامبر(ص) پس از اعمال حج وارد [[کعبہ]] شد و [[بلال حبشی|بلال]] بر بالای کعبہ [[اذان|اذان ظہر]] را گفت۔<ref>واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۷۔</ref>
مسلمانوں کے مکہ میں داخل ہوتے ہی مکے کے بعض بزرگان شہر سے باہر چلے گئے۔<ref>ابن خلدون، تاریخ ابن خلدون، ۱۴۰۸ق، ج۲، ص۴۵۵۔</ref> جبکہ ببعض  پیغمبر اکرمؐ اور مسلمانوں کو دیکھنے کیلئے  مکے میں ہی باقی رہے۔ پیغمبر اکرمؐ نے اپنے دائیں ہاتھ کو [[احرام]] سے باہر نکالا تو دوسرے مسلمانوں نے بھی آپ کی بیروی کیں تاکہ اس طرح مکے کے مشرکین کو اپنی قدرت اور توانائی دکھا سکیں۔<ref>مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۹، ص۱۹۔</ref> پیغمبر نے اونٹ پر سوال ہو کر کعبہ کا [[طواف]] اور [[صفا اور مروہ]] کے درمیان سعی فرمائی۔<ref>واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۶۔</ref> اسی طرح آپ نے اپنے عصا کے ذریعے [[حجر الاسود]] کو [[استلام حجر|لمس]] فرمایا۔<ref>واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۵۔</ref> پیغمبر اکرمؐ حج کے اعمال کے بعد [[کعبہ]] کے اندر داخل ہوئے اور [[بلال حبشی|بلال]] نے کعبے کی چھت سے ظہر کی [[اذان]] دی۔<ref>واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۷۔</ref>


== وقایع دیگر==
== دوسرے واقعات==<!--
وقایع دیگری ہم در عمرۃ القضاء روی دادند کہ برخی از آنہا بہ  شرح زیر است:
وقایع دیگری ہم در عمرۃ القضاء روی دادند کہ برخی از آنہا بہ  شرح زیر است:
* ازدواج پیامبر با [[میمونۃ دختر حارث]]۔<ref>ابن ہشام، السیر النبویہ، دار المعرفہ، ج۲، ص۳۷۲؛ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۳، ص۲۵؛ واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۸۔</ref> ہنگامی کہ مہلت سہ روزہ پیامبر و یارانش بہ پایان رسید، سران مکہ افرادی را نزد پیامبر فرستادند و از او خواستند تا مکہ را ترک کند، پیامبر پیشنہاد داد تا مراسم ازدواج او با میمونہ در مکہ برگزار شود و ولیمہ‌ای بہ اہالی مکہ بدہد؛ اما آنان پیشنہاد پیامبر را نپذیرفتند۔<ref>ابن ہشام، السیر النبویہ، دار المعرفہ، ج۲، ص۳۷۲۔</ref>
* ازدواج پیامبر با [[میمونۃ دختر حارث]]۔<ref>ابن ہشام، السیر النبویہ، دار المعرفہ، ج۲، ص۳۷۲؛ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۳، ص۲۵؛ واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۸۔</ref> ہنگامی کہ مہلت سہ روزہ پیامبر و یارانش بہ پایان رسید، سران مکہ افرادی را نزد پیامبر فرستادند و از او خواستند تا مکہ را ترک کند، پیامبر پیشنہاد داد تا مراسم ازدواج او با میمونہ در مکہ برگزار شود و ولیمہ‌ای بہ اہالی مکہ بدہد؛ اما آنان پیشنہاد پیامبر را نپذیرفتند۔<ref>ابن ہشام، السیر النبویہ، دار المعرفہ، ج۲، ص۳۷۲۔</ref>
سطر 30: سطر 30:
* [[صلح حدیبیہ|[صلح حُدَیبیہ]]
* [[صلح حدیبیہ|[صلح حُدَیبیہ]]
-->
-->
==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات2}}
{{حوالہ جات2}}
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم