"عمرۃ القضاء" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 13: | سطر 13: | ||
بعض [[مفسرین]] معتقد ہیں کہ آیت <font color=green>{{حدیث|الشَّهْرُ الْحَرَامُ بِالشَّهْرِ الْحَرَامِ وَالْحُرُمَاتُ قِصَاصٌ؛|ترجمہ=شہر حرام کا جواب شہر حرام ہے اور حرمات کا بھی قصاص ہے}}</font> <ref>سورہ بقرہ، آیہ ۱۹۴۔</ref> اسی واقعے کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔<ref>واحدی نیشابوری، أسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۵۸۔</ref> | بعض [[مفسرین]] معتقد ہیں کہ آیت <font color=green>{{حدیث|الشَّهْرُ الْحَرَامُ بِالشَّهْرِ الْحَرَامِ وَالْحُرُمَاتُ قِصَاصٌ؛|ترجمہ=شہر حرام کا جواب شہر حرام ہے اور حرمات کا بھی قصاص ہے}}</font> <ref>سورہ بقرہ، آیہ ۱۹۴۔</ref> اسی واقعے کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔<ref>واحدی نیشابوری، أسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۵۸۔</ref> | ||
== | ==مکے کی طرف حرکت== | ||
[[ذوالقعدۃ الحرام|ذوالقعدہ]] سنہ 7 ہجری | پیغمبر اکرمؐ کے حکم پر [[صلح حدیبیہ]] کے واقعے میں حاضر تمام افراد نے [[ذوالقعدۃ الحرام|ذوالقعدہ]] سنہ 7 ہجری قمری کو [[مکہ]] کی طرف حرکت کئے۔ ان کے علاوہ دوسرے افراد بھی ان کے ساتھ ملحق ہوئے یوں مسلمانوں کی تعداد 2000 تک پہنچ گئی۔<ref>واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۱۔</ref> مسلمان نے [[قربانی]] کرنے کے لئے اپنے ساتھ 60 اونٹ بھی لائے تھے۔<ref>طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۳، ص۲۵۔</ref> پیغمبر اکرمؐ نے [[ابوذر غفاری]] کو [[مدینہ]] میں اپنا جانشین مقرر فرمایا۔<ref> بلاذری، أنساب الأشراف، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۳۵۳۔</ref> | ||
صلح حدیبیہ کے مطابق مسلمان صرف مسافروں کے اسلحے کے ساتھ {{نوٹ|یہاں مسافروں کے اسلحے سے تلوار مراد ہے۔(مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۲، ص۱۳۔)}} مکہ میں داخل ہو سکتے تھے۔<ref>بیہقی، دلائل النبوۃ، ۱۴۰۵ق، ج۴، ص۱۴۵۔</ref> لیکن اس کے باوجود پیغمبر اکرم نے 200 افراد کو گھوڑوں اور جنگی سازو سامان کے ساتھ مکہ سے باہر رہنے کا حکم دیا تاکہ اگر مشرکین جنگ کرے تو مسلمان اپنا دفاع کر سکیں۔<ref>مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۱، ص۳۳۱۔</ref> | |||
==مکہ میں داخلہ==<!-- | |||
با ورود مسلمانان بہ مکہ، برخی از سران آن از شہر خارج شدند۔<ref>ابن خلدون، تاریخ ابن خلدون، ۱۴۰۸ق، ج۲، ص۴۵۵۔</ref> برخی دیگر در شہر باقی ماندند تا پیامبر(ص) و مسلمانان را ببینند۔ پیامبر دست راست خود را از [[احرام|لباس احرام]] بیرون آورد و مسلمانان نیز چنین کردند تا قدرت خود را بہ اہالی مکہ نشان دہند۔<ref>مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۹، ص۱۹۔</ref> پیامبر در حالی کہ سوار بر شتر بود، کعبہ را [[طواف]] کرد و بین [[صفا و مروہ]] را پیمود۔<ref>واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۶۔</ref> ہمچنین [[حجر الاسود]] را با عصای خود [[استلام حجر|استلام]] کرد۔<ref>واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۵۔</ref> پیامبر(ص) پس از اعمال حج وارد [[کعبہ]] شد و [[بلال حبشی|بلال]] بر بالای کعبہ [[اذان|اذان ظہر]] را گفت۔<ref>واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۷۔</ref> | |||
== وقایع دیگر== | |||
وقایع دیگری ہم در عمرۃ القضاء روی دادند کہ برخی از آنہا بہ شرح زیر است: | |||
== | * ازدواج پیامبر با [[میمونۃ دختر حارث]]۔<ref>ابن ہشام، السیر النبویہ، دار المعرفہ، ج۲، ص۳۷۲؛ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۳، ص۲۵؛ واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۸۔</ref> ہنگامی کہ مہلت سہ روزہ پیامبر و یارانش بہ پایان رسید، سران مکہ افرادی را نزد پیامبر فرستادند و از او خواستند تا مکہ را ترک کند، پیامبر پیشنہاد داد تا مراسم ازدواج او با میمونہ در مکہ برگزار شود و ولیمہای بہ اہالی مکہ بدہد؛ اما آنان پیشنہاد پیامبر را نپذیرفتند۔<ref>ابن ہشام، السیر النبویہ، دار المعرفہ، ج۲، ص۳۷۲۔</ref> | ||
* نزول آیہ ۲۷ [[سورہ فتح]]:<ref> ابن ہشام، السیر النبویہ، دار المعرفہ، ج۲، ص۳۷۲-۳۷۳۔</ref> در آن برخی از احکام حج مانند [[حلق|حَلق]] و [[تقصیر]] آمدہ است۔<ref> ابن ہشام، السیر النبویہ، دار المعرفہ، ج۲، ص۳۷۲-۳۷۳۔</ref> | |||
*انتقال عمارۃ دختر [[حمزہ بن عبدالمطلب]] کہ در مکہ زندگی میکرد بہ مدینہ و واگذاری سرپرستی او بہ عمویش [[جعفر بن ابیطالب|جعفر]]۔<ref>واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۷۳۸-۷۳۹۔</ref> | |||
==جستارہای وابستہ== | |||
* [[صلح حدیبیہ|[صلح حُدَیبیہ]] | |||
--> | |||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== | ||
{{حوالہ جات2}} | {{حوالہ جات2}} |