گمنام صارف
"صحاح ستہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
←سنن ابن ماجہ
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 113: | سطر 113: | ||
==سنن ابن ماجہ== | ==سنن ابن ماجہ== | ||
اس کتاب کے مؤلف محمد بن یزید بن ماجہ قزوینی | اس کتاب کے مؤلف محمد بن یزید بن ماجہ قزوینی المعروف بہ [[ابن ماجہ]] (متوفی سنہ 273 ہجری قمری) ہیں۔<ref>بعض لوگوں کا خیال ہے کہ سنن ابن ماجہ کے بجائے موطا مالک، صحاح ستہ کا جزو ہے؛ دیکھیں: جامع الاصول، ج1، ص19-180 بحوالہ از میلانی، جواهر الكلام، ص70۔</ref> | ||
یہ کتاب 4000 [[حدیث|حدیثوں]] پر مشتمل ہے جن میں 428 حدیثیں صحیح، 199 حسن، 613 ضعیف اور 99 منکر ہیں۔<ref>نجم الدین طبسی، درسنامہ رجال مقارن، ص204۔</ref> | یہ کتاب 4000 [[حدیث|حدیثوں]] پر مشتمل ہے جن میں 428 حدیثیں صحیح، 199 حسن، 613 ضعیف اور 99 منکر ہیں۔<ref>نجم الدین طبسی، درسنامہ رجال مقارن، ص204۔</ref> | ||
حاشیۂ سنن ابن ماجہ کے مؤلف | حاشیۂ سنن ابن ماجہ کے مؤلف السندی کے مطاباق سنن ابن ماجہ میں 400 [[حدیث|حدیثیں]] ضعیف الاسناد ہیں۔ ضعیف اور موضوعہ (جعلی) [[حدیث|حدیثيں]] سنن ابن ماجہ میں اس قدر بکثرت ہیں کہ جن کی بنا پر یہ کتاب صحاح ستہ کے زمرے سے خارج سمجھی گئی ہے اور محدثین کا خیال ہے کہ سنن ابن ماجہ میں یہ اہلیت نہیں ہے کہ یہ صحاح کے زمرے میں شمار کی جائے انھوں نے کتاب موطا مالک کو صحاح ستہ کا چھٹا رکن گردانا ہے۔<ref>میلانی، جواهر الكلام، ص98۔</ref> | ||
بہت سے [[اہل سنت|سنی]] علماء کی رائے کے مطابق سنن ابن ماجہ موضوعہ اور ضعیف [[احادیث]] سے بھری پڑی ہے! البانی نے صحیح و ضعیف سنن ابن ماجہ میں اور عبد الباقی نے کتاب مفتاح السنن میں ابن ماجہ کی سنن پر تنقید کی ہے۔<ref>نجم الدین طبسی، درسنامہ رجال مقارن، ص204۔</ref> | بہت سے [[اہل سنت|سنی]] علماء کی رائے کے مطابق سنن ابن ماجہ موضوعہ اور ضعیف [[احادیث]] سے بھری پڑی ہے! البانی نے صحیح و ضعیف سنن ابن ماجہ میں اور عبد الباقی نے کتاب مفتاح السنن میں ابن ماجہ کی سنن پر تنقید کی ہے۔<ref>نجم الدین طبسی، درسنامہ رجال مقارن، ص204۔</ref> |