مندرجات کا رخ کریں

"صحاح ستہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 80: سطر 80:
اس کتاب کے مؤلف کا نام سلیمان بن اشعث المعروف بہ [[ابو داؤد سجستانی]] (متوفی سنہ 272 ہجری قمری) ہے۔
اس کتاب کے مؤلف کا نام سلیمان بن اشعث المعروف بہ [[ابو داؤد سجستانی]] (متوفی سنہ 272 ہجری قمری) ہے۔


یہ کتاب 5274 حدیثوں اور 40 فقہی ابواب پر مشتمل ہے اور اس میں "المہدی"، "الملاحم" اور "رضاع کبیر" جیسے مباحث مندرج ہیں۔<ref>نجم الدین طبسی، درسنامه رجال مقارن، ص203۔</ref>
یہ کتاب 5274 حدیثوں اور 40 فقہی ابواب پر مشتمل ہے اور اس میں "المہدی"، "الملاحم" اور "رضاع کبیر" جیسے مباحث مندرج ہیں۔<ref>نجم الدین طبسی، درسنامہ رجال مقارن، ص203۔</ref>
 


[[ابو داؤد]] کی کتاب میں منقولہ [[احادیث]] کو دیگر [[اہل سنت|سنی]] علماء قدح و جرح کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ [[اہل سنت]] کے بعض اکابرین کے اعتراف کے مطابق ''سنن ابی داؤد'' میں ضعیف اور حتی کہ موضوعہ حدیثوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ [[ابن جوزی]] نے ان [[احادیث]] میں بعض کو اپنی کتاب ''الموضوعات'' میں نقل کیا ہے، محمّد ناصرالدین البانی نے ''ضعیف سنن ابی داؤد'' کے عنوان سے ایک کتاب لکھی ہے اور اس میں ''سنن ابی داؤد'' کی ضعیف [[احادیث]] کا تعین کیا ہے۔ وہ 800 [[احادیث]] کو ضعیف قرار دیتے ہیں اور ان کی رائے میں ابو داؤد کی کتاب میں 50 منکر حدیثیں، 50 شاذ حدیثیں مندرج ہیں۔<ref>میلانی، جواهر الكلام، ص97۔</ref>
[[ابو داؤد]] کی کتاب میں منقولہ [[احادیث]] کو دیگر [[اہل سنت|سنی]] علماء قدح و جرح کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ [[اہل سنت]] کے بعض اکابرین کے اعتراف کے مطابق ''سنن ابی داؤد'' میں ضعیف اور حتی کہ موضوعہ حدیثوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ [[ابن جوزی]] نے ان [[احادیث]] میں بعض کو اپنی کتاب ''الموضوعات'' میں نقل کیا ہے، محمّد ناصرالدین البانی نے ''ضعیف سنن ابی داؤد'' کے عنوان سے ایک کتاب لکھی ہے اور اس میں ''سنن ابی داؤد'' کی ضعیف [[احادیث]] کا تعین کیا ہے۔ وہ 800 [[احادیث]] کو ضعیف قرار دیتے ہیں اور ان کی رائے میں ابو داؤد کی کتاب میں 50 منکر حدیثیں، 50 شاذ حدیثیں مندرج ہیں۔<ref>میلانی، جواهر الكلام، ص97۔</ref>
گمنام صارف