مندرجات کا رخ کریں

"سورہ نمل" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,083 بائٹ کا اضافہ ،  1 جون 2019ء
←‏مفاہیم: اضافہ نمودن مطالب
م (اضافہ نمودن برخی مطالب)
(←‏مفاہیم: اضافہ نمودن مطالب)
سطر 23: سطر 23:




==مفاہیم==
==مضمون==
اس سورت کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس میں آیت '''بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ''' دو مرتبہ آئی ہے۔ (ایک بار معمول کے مطابق سورت کے آغاز پر اور ایک مرتبہ آیت 30 میں)۔ [[توحید]] اور خدا شناسی، احوالِ حشر اور [[معاد]]، نصائح و مواعظ کی اثر انگیزی کی شرطیں، [[سلیمان]](ع) اور [[سرزمین سبا]] کی ملکہ "[[بلقیس]]" کی داستان، [[حضرت موسی]](ع)، [[حضرت صالح(ع)]] اور [[حضرت لوط]](ع) کی داستانیں اس سورت کے اصل موضوعات میں سے ہیں۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1244۔</ref>
[[علامہ طباطبایی]] کا کہنا ہے کہ سورہ نمل کا اصل ہدف لوگوں کو بشارت دینا اور ڈرانا ہے؛ اسی لئے بعض انبیا جیسے حضرت [[حضرت موسی|موسیؑ]]، [[داوودؑ]]، [[حضرت سلیمان|سلیمانؑ]]، [[حضرت صالح|صالحؑ]] اور [[حضرت لوط|لوطؑ]] کے قصے بیان کیا ہے اور اس کے علاوہ معارف کے بعض اصول جیسے؛ توحید ربوبی اور معاد کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۵، ص۳۳۹.</ref>
 
تفسیر نمونہ میں کہا گیا ہے کہ ان پانچ انبیاؐ کا قصہ اور منحرف اقوام سے ان کے مقابلے کو سورہ نمل میں بیان کرنا مکہ میں موجود اقلیتی مومنوں کی حوصلہ افزائی اور سرکش مشرکوں کو ایک تنبیہ کرنا تھی تاکہ وہ سرکش طاغوت کی تاریخ سے عبرت لیتے ہوئے ہدایت پائیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۱ش، ج۱۵، ص۳۹۱.</ref>اس سورت میں ذکر ہونے والے موضوعات میں سے ایک اور موضوع اللہ تعالی کا بے نہایت علم، کائنات کی ہر چیز پر اس کی نظارت اور بندوں پر حاکمیت پر توجہ دینا ہے جس میں انسان کے لیے تربیتی بہت آثار پائے جاتے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۱۵، ص۳۹۱.</ref>
خداشناسی، [[توحید]] کی نشانیاں اور محشر و معاد کے واقعات بھی ان مطالب میں سے ہیں جو اس سورت میں ذکر ہوئے ہیں۔<ref>خرم شاہی، «سورہ نمل»، ص۱۲۴۴</ref>
{{سورہ نمل}}
{{سورہ نمل}}


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم