مندرجات کا رخ کریں

"انفاق" کے نسخوں کے درمیان فرق

(«'''اِنْفاق''' کے معنی ہیں مال وغیرہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنا۔ خمس، زکوٰۃ، کفارہ، وقف، وصیت، ہبہ اور صدقہ انفاق کے چند نمونے ہیں۔ مفسرین کے مطابق انفاق صرف مال و دولت تک محدود نہیں ہے بلکہ ہر اس چیز سے انفاق کیا جا سکتا ہے جسے خدا نے...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
سطر 27: سطر 27:
[[اہل‌ بیتؑ]] نے بکثرت احادیث میں شیعوں کو راہ خدا میں مال خرچ کرنے<ref>صادقی فدکی، سیمای شیعہ از نگاہ اہل بیت(ع)، ۱۳۹۲شمسی، ص۴۰۴؛ میرعظیمی، انفاق از دیدگاہ اسلام، ۱۳۷۱شمسی، ص۵۵.</ref>، بچوں کو انفاق کی عادت کرانے اور صدقہ دینے کا حکم دیا ہے۔<ref>جمعی از نویسندگان، موسوعة احکام الاطفال و ادلتہا، ۱۴۲۹ھ، ج۳، ص۴۸۶.</ref> [[پیغمبر خدا(ص)]] سے منقول ایک حدیث میں آیا ہے کہ اگر کوئی ایک درہم اللہ کی راہ میں خرچ کرے تو اللہ تعالیٰ اسے 700 نیکیاں اس کے نامہ اعمال میں لکھ دے گا۔<ref>شیخ طوسی، أمالی، ۱۴۱۴ھ، ص۱۸۳.</ref> [[امام علیؑ]] انفاق کی ترغیب دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ خوش نصیب ہے وہ شخص جو اپنے بچے ہوئے مال سے راہ خدا میں انفاق کرتا ہے اور غیر ضروری باتوں سے پرہیز کرتا ہے۔<ref>علامہ مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ھ، ج۶۸، ص۲۸۳.</ref> لبانی شیعہ عالم دین علی کورانی کے مطابق اہل بیتؑ نے [[شیعوں]] پر [[خمس]] [[واجب]] کر کے انفاق کی ثقافت کو ان میں اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔<ref>کورانی، فرہنگ موضوعى احاديث امام مہدى(عج)، ۱۳۹۴ھ، ص۱۱۵۳.</ref>
[[اہل‌ بیتؑ]] نے بکثرت احادیث میں شیعوں کو راہ خدا میں مال خرچ کرنے<ref>صادقی فدکی، سیمای شیعہ از نگاہ اہل بیت(ع)، ۱۳۹۲شمسی، ص۴۰۴؛ میرعظیمی، انفاق از دیدگاہ اسلام، ۱۳۷۱شمسی، ص۵۵.</ref>، بچوں کو انفاق کی عادت کرانے اور صدقہ دینے کا حکم دیا ہے۔<ref>جمعی از نویسندگان، موسوعة احکام الاطفال و ادلتہا، ۱۴۲۹ھ، ج۳، ص۴۸۶.</ref> [[پیغمبر خدا(ص)]] سے منقول ایک حدیث میں آیا ہے کہ اگر کوئی ایک درہم اللہ کی راہ میں خرچ کرے تو اللہ تعالیٰ اسے 700 نیکیاں اس کے نامہ اعمال میں لکھ دے گا۔<ref>شیخ طوسی، أمالی، ۱۴۱۴ھ، ص۱۸۳.</ref> [[امام علیؑ]] انفاق کی ترغیب دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ خوش نصیب ہے وہ شخص جو اپنے بچے ہوئے مال سے راہ خدا میں انفاق کرتا ہے اور غیر ضروری باتوں سے پرہیز کرتا ہے۔<ref>علامہ مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ھ، ج۶۸، ص۲۸۳.</ref> لبانی شیعہ عالم دین علی کورانی کے مطابق اہل بیتؑ نے [[شیعوں]] پر [[خمس]] [[واجب]] کر کے انفاق کی ثقافت کو ان میں اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔<ref>کورانی، فرہنگ موضوعى احاديث امام مہدى(عج)، ۱۳۹۴ھ، ص۱۱۵۳.</ref>


اہل بیتؑ کی زندگی میں انفاق کی سینکڑوں مثالیں ملتی ہیں۔ [[مناقب آل ابی‌طالب (کتاب)|کتاب مناقب]] میں  [[حضرت امام جعفرصادقؑ]] سے روایت منقول ہےکہ [[امام علیؑ]] نے اپنے ہاتھ کی کمائی سے ایک ہزار غلاموں کو آزاد کیا، ینبع نامی علاقے میں ایک سو چشمے نکالے اور اسے حاجیوں کے لیے وقف کیا اسی طرح [[مکہ]] اور [[کوفہ]] کے راستوں میں چند کنویں کھود دیے۔<ref>ابن‌شہر آشوب، مناقب، ۱۳۷۶ھ، ج۱، ص۳۸۸.</ref> منقول ہے کہ [[امام حسن مجتبیؑ]] نے دو مرتبہ اپنی پوری جائیداد کو راہ خدا میں خرچ کی اور تین مرتبہ اپنے پورے اموال کو دو حصوں میں تقسیم کیے، ایک حصہ اپنے لیے اور دوسرا حصہ ضرورت مندوں میں تقسیم کردیا۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ۱۴۱۷ھ، ج۳، ص۹.</ref> نیز احادیث کے مطابق امام علیؑ اور [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہ(س)]] نے [[حسنینؑ]] کی شفایابی کے لیے 3 دن [[روزے]] رکھے اور تینوں دن خود بھوکے ہونے کے باوجود اپنا کھانا مسکین، یتیم اور اسیر کو دے دیا۔<ref>کوفی، تفسیر فرات الکوفی، ۱۴۱۰ھ، ص۵۲۷-۵۲۹؛ زمخشری، الکشاف، ۱۴۰۷ھ، ج۴، ص۶۷۰.</ref> [[ابوحمزہ ثمالی|ابو حمزہ ثمالی]] سےمنقول ہے کہ [[امام زین العابدینؑ]] رات کی تاریکی میں اپنے کندھوں پر کھانے پینے کی چیزیں اٹھا کر چپکے سے فقراء تک پہنچا دیتے تھے اور فرماتے تھے: رات کی تاریکی میں صدقہ دینا خدا کے غضب کو ٹھنڈا کردیتا ہے۔<ref>ذہبی، سیراعلام النبلاء، ۱۴۱۴ھ، ج۴، ص۳۹۳.</ref>  
اہل بیتؑ کی زندگی میں انفاق کی سینکڑوں مثالیں ملتی ہیں۔ [[مناقب آل ابی‌طالب (کتاب)]]|کتاب مناقب]] میں  [[حضرت امام جعفر صادقؑ]] سے روایت منقول ہےکہ [[امام علیؑ]] نے اپنے ہاتھ کی کمائی سے ایک ہزار غلاموں کو آزاد کیا، ینبع نامی علاقے میں ایک سو چشمے نکالے اور اسے حاجیوں کے لیے وقف کیا اسی طرح [[مکہ]] اور [[کوفہ]] کے راستوں میں چند کنویں کھود دیے۔<ref>ابن‌شہر آشوب، مناقب، ۱۳۷۶ھ، ج۱، ص۳۸۸.</ref> منقول ہے کہ [[امام حسن مجتبیؑ]] نے دو مرتبہ اپنی پوری جائیداد کو راہ خدا میں خرچ کی اور تین مرتبہ اپنے پورے اموال کو دو حصوں میں تقسیم کیے، ایک حصہ اپنے لیے اور دوسرا حصہ ضرورت مندوں میں تقسیم کردیا۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف، ۱۴۱۷ھ، ج۳، ص۹.</ref> نیز احادیث کے مطابق امام علیؑ اور [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت فاطمہ(س)]] نے [[حسنینؑ]] کی شفایابی کے لیے 3 دن [[روزے]] رکھے اور تینوں دن خود بھوکے ہونے کے باوجود اپنا کھانا مسکین، یتیم اور اسیر کو دے دیا۔<ref>کوفی، تفسیر فرات الکوفی، ۱۴۱۰ھ، ص۵۲۷-۵۲۹؛ زمخشری، الکشاف، ۱۴۰۷ھ، ج۴، ص۶۷۰.</ref> [[ابوحمزہ ثمالی|ابو حمزہ ثمالی]] سےمنقول ہے کہ [[امام زین العابدینؑ]] رات کی تاریکی میں اپنے کندھوں پر کھانے پینے کی چیزیں اٹھا کر چپکے سے فقراء تک پہنچا دیتے تھے اور فرماتے تھے: رات کی تاریکی میں صدقہ دینا خدا کے غضب کو ٹھنڈا کردیتا ہے۔<ref>ذہبی، سیراعلام النبلاء، ۱۴۱۴ھ، ج۴، ص۳۹۳.</ref>  


شیعوں کے مابین انفاق کی ثقافت مختلف جہات سے ظہور پذیر ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیعہ حضرت اربعین حسینی کے موقع پر اپنی توان اور وسعت کے مطابق لاکھوں [[زائرین]] [[امام حسینؑ]] کے لیے پانی، کھانا، اور دیگر سہولیات فراہم کرتے ہیں۔<ref>[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1402/10/09/3014439/فهم-معنای-شیعه-در-پیاده-روی-اربعین فہم معنای شیعہ در پیادہ‌روی اربعین]، خبرگزاری تسنیم.</ref> ایران کے ادارہ اوقاف کے امور خیریہ کے سربراہ کے مطابق ایران میں سنہ 2023ء میں 30 ہزار سے زیادہ خیریہ ادارہ جات اور 70 ہزار سماجی تنظیمیں سرگرم عمل تھیں۔ ایران کی ایک ہزارہ تاریخ میں یہاں 2 لاکھ موقوفات بنائے گئے ہیں اور ہر سال 2400 موقوفات میں اضافہ ہوتا ہے۔<ref>[https://www.irna.ir/news/85105269/Û±Û°Û°-هزار-Ù…ÙˆØ³Ø ہزار مؤسسہ خیریہ و تشکل خیراندیش در کشور فعالیت دارند]، خبرگزاری ایرنا.</ref> در سال ۱۳۸۶ش با نظرسنجی از مردم تہران مشخص شد ۹۶ درصد آنان [[صدقہ]] می‌دہند.<ref>[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1392/09/21/219357/سنت-مست «سنت مستحبی کہ شرط ایمان است/ ۹۶ درصد مردم صدقہ می‌گیرند»]، خبرگزاری تسنیم.</ref>
شیعوں کے مابین انفاق کی ثقافت مختلف جہات سے ظہور پذیر ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شیعہ حضرت اربعین حسینی کے موقع پر اپنی توان اور وسعت کے مطابق لاکھوں [[زائرین]] [[امام حسینؑ]] کے لیے پانی، کھانا، اور دیگر سہولیات فراہم کرتے ہیں۔<ref>[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1402/10/09/3014439/فهم-معنای-شیعه-در-پیاده-روی-اربعین فہم معنای شیعہ در پیادہ‌روی اربعین]، خبرگزاری تسنیم.</ref> ایران کے ادارہ اوقاف کے امور خیریہ کے سربراہ کے مطابق ایران میں سنہ 2023ء میں 30 ہزار سے زیادہ خیریہ ادارہ جات اور 70 ہزار سماجی تنظیمیں سرگرم عمل تھیں۔ ایران کی ایک ہزارہ تاریخ میں یہاں 2 لاکھ موقوفات بنائے گئے ہیں اور ہر سال 2400 موقوفات میں اضافہ ہوتا ہے۔<ref>[https://www.irna.ir/news/85105269/Û±Û°Û°-هزار-Ù…ÙˆØ³Ø ہزار مؤسسہ خیریہ و تشکل خیراندیش در کشور فعالیت دارند]، خبرگزاری ایرنا.</ref> در سال ۱۳۸۶ش با نظرسنجی از مردم تہران مشخص شد ۹۶ درصد آنان [[صدقہ]] می‌دہند.<ref>[https://www.tasnimnews.com/fa/news/1392/09/21/219357/سنت-مست «سنت مستحبی کہ شرط ایمان است/ ۹۶ درصد مردم صدقہ می‌گیرند»]، خبرگزاری تسنیم.</ref>
confirmed، movedable
4,909

ترامیم