"تعجیل فرج" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[ملف:خطاطی و تهذیب اللهم عجل لولیک الفرج.jpg|تصغیر| | [[ملف:خطاطی و تهذیب اللهم عجل لولیک الفرج.jpg|تصغیر|«اللہم عجل لولیک الفرج» کی خط ثلث میں مصوری اور تذہیب، جس میں اللہ تعالیٰ سے اس کے ولی کے جلد ظہور کی [[دعا]] مانگی جاتی ہے۔]] | ||
کے | |||
'''تَعجیل فَرَج''' مختلف امور کی مشکل کشائی اور مسائل کے حل میں جلدی کے معنی میں ہیں؛ [[شیعہ اثنا عشری]] کے نزدیک فَرَج سے مراد اللہ کی آخری حجت [[امام مہدی(عج)]] کا ظہور ہے۔<ref>رضوانی، موعودشناسی و پاسخ به شبهات، ۱۳۸۸شمسی، ص۳۹۸-۳۹۹.</ref> | '''تَعجیل فَرَج''' مختلف امور کی مشکل کشائی اور مسائل کے حل میں جلدی کے معنی میں ہیں؛ [[شیعہ اثنا عشری]] کے نزدیک فَرَج سے مراد اللہ کی آخری حجت [[امام مہدی(عج)]] کا ظہور ہے۔<ref>رضوانی، موعودشناسی و پاسخ به شبهات، ۱۳۸۸شمسی، ص۳۹۸-۳۹۹.</ref> | ||
سطر 7: | سطر 6: | ||
[[مہدویت]] کے موضوع پر تحقیق کرنے والے شیعہ عالم دین [[سید محمد تقی اصفہانی]] (متوفی:1930ء) نے اپنی کتاب [[مکیال المکارم فی فوائد الدعاء للقائم (کتاب)|مِکیالُ المَکارِم فی فوائدِ دعاءِ لِلْقائم]] میں ایک مستقل باب میں روایات [[معصومینؑ]] کی روشنی میں تعجیل فرج کے سلسلے میں 18 قسم کی دعائیں نقل کی ہیں۔<ref>اصفهانی، مکیال المکارم، ۱۴۲۸ھ، ج۲، ص۸۱-۸۴.</ref> کہتے ہیں کہ تعجیل فرج کی دعا امام مہدی(عج) کے ظہور میں بنیادی کردار ادا کرنے کے علاوہ [[امام زمانہ (ع)]] کے ساتھ مسلسل باطنی اور قلبی تعلق پیدا یونے کا سبب بنتی ہے اور امام آخر الزمان کی طولانی غیبت کی وجہ سے جو ناامیدی پیدا ہوتی اس کے روک تھام میں اس دعا کا اثر ہے۔<ref>شفیعی سروستانی، معرفت امام زمان(علیهالسلام) و تکلیف منتظران، ۱۳۸۷شمسی، ص۲۲۸.</ref> | [[مہدویت]] کے موضوع پر تحقیق کرنے والے شیعہ عالم دین [[سید محمد تقی اصفہانی]] (متوفی:1930ء) نے اپنی کتاب [[مکیال المکارم فی فوائد الدعاء للقائم (کتاب)|مِکیالُ المَکارِم فی فوائدِ دعاءِ لِلْقائم]] میں ایک مستقل باب میں روایات [[معصومینؑ]] کی روشنی میں تعجیل فرج کے سلسلے میں 18 قسم کی دعائیں نقل کی ہیں۔<ref>اصفهانی، مکیال المکارم، ۱۴۲۸ھ، ج۲، ص۸۱-۸۴.</ref> کہتے ہیں کہ تعجیل فرج کی دعا امام مہدی(عج) کے ظہور میں بنیادی کردار ادا کرنے کے علاوہ [[امام زمانہ (ع)]] کے ساتھ مسلسل باطنی اور قلبی تعلق پیدا یونے کا سبب بنتی ہے اور امام آخر الزمان کی طولانی غیبت کی وجہ سے جو ناامیدی پیدا ہوتی اس کے روک تھام میں اس دعا کا اثر ہے۔<ref>شفیعی سروستانی، معرفت امام زمان(علیهالسلام) و تکلیف منتظران، ۱۳۸۷شمسی، ص۲۲۸.</ref> | ||
ان روایات کے مقابلے میں دوسری طرف بعض [[احادیث]] کے مطابق جس کام میں اللہ تعالیٰ نے دیری اور تاخیر مقرر کی ہے مناسب نہیں اس میں انسان تعجیل کا مطالبہ کرے۔ بہرحال کسی بھی کام میں جلد بازی کو غلط سمجھا جاتا ہے۔<ref>ملاحظہ کیجیے: امام سجاد(ع)، صحیفه سجادیه، ۱۳۷۶شمسی، ص۱۵۶؛ نهج البلاغه، ۱۴۱۴ھ، ص۲۸۲.</ref> اس کے علاوہ، بعض احادیث خاص طور پر امام کے ظہور میں تعجیل کی دعا کرنے سے منع کرتی نظر آتی ہیں۔<ref>اصفهانی، مکیال المکارم، ۱۴۲۸ھ، ج۲، ص۲۲۱-۲۲۸.</ref> مثال کے طور پر [[امام | ان روایات کے مقابلے میں دوسری طرف بعض [[احادیث]] کے مطابق جس کام میں اللہ تعالیٰ نے دیری اور تاخیر مقرر کی ہے مناسب نہیں اس میں انسان تعجیل کا مطالبہ کرے۔ بہرحال کسی بھی کام میں جلد بازی کو غلط سمجھا جاتا ہے۔<ref>ملاحظہ کیجیے: امام سجاد(ع)، صحیفه سجادیه، ۱۳۷۶شمسی، ص۱۵۶؛ نهج البلاغه، ۱۴۱۴ھ، ص۲۸۲.</ref> اس کے علاوہ، بعض احادیث خاص طور پر امام کے ظہور میں تعجیل کی دعا کرنے سے منع کرتی نظر آتی ہیں۔<ref>اصفهانی، مکیال المکارم، ۱۴۲۸ھ، ج۲، ص۲۲۱-۲۲۸.</ref> مثال کے طور پر [[امام جعفر صادقؑ]] سے منقول ایک حدیث ہے جس میں جب وقت ظہور امام مہدی(عج) کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے وقت کا تعین کرنے والوں کو جھوٹا، تعجیل چاہنے والوں والوں کو اہل ہلاکت اور مشیت الہی کے سامنے تسلیم ہونے والوں کو اہل نجات قرار دیا۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ھ، ج۱، ص۳۶۸.</ref> | ||
کتاب مکیال المکارم کے مصنف نے قابل مذمت تعجیل کی چند خصوصیات کا ذکر کیا ہے، ان میں سے کچھ یہ ہیں: [[مہدویت کے جھوٹے دعویدار|مہدویت کے جھوٹے دعویداروں]] کی پیروی، امامؑ کے ظہور میں مایوس اور ناامید ہونا، امام مہدی (ع) کے وجود کا انکار، امام مہدی (ع) کے ظہور میں تاخیر کی وجہ سے اللہ پر اعتراض کرنا، غیبت کی حکمت کی نفی کرنا، [[انتظار فرج]] سے متعلق احادیث کو معمولی سمجھنا، [[ظہور امام زمانہ|احادیثِ ظہور]] کا رد کرنا، مہدویت سے متعلق روایات کی غلط تشریح و تفسیر کرنا، حقیقی منتظرین ظہورکا مذاق اڑانا اور مایوسی کے بعد تعجیل فرج کے لیے [[دعا]] نہ کرنا۔<ref>اصفهانی، مکیال المکارم، ۱۴۲۸ھ، ج۲، ص۲۲۸-۲۳۴.</ref> | کتاب مکیال المکارم کے مصنف نے قابل مذمت تعجیل کی چند خصوصیات کا ذکر کیا ہے، ان میں سے کچھ یہ ہیں: [[مہدویت کے جھوٹے دعویدار|مہدویت کے جھوٹے دعویداروں]] کی پیروی، امامؑ کے ظہور میں مایوس اور ناامید ہونا، امام مہدی (ع) کے وجود کا انکار، امام مہدی (ع) کے ظہور میں تاخیر کی وجہ سے اللہ پر اعتراض کرنا، غیبت کی حکمت کی نفی کرنا، [[انتظار فرج]] سے متعلق احادیث کو معمولی سمجھنا، [[ظہور امام زمانہ|احادیثِ ظہور]] کا رد کرنا، مہدویت سے متعلق روایات کی غلط تشریح و تفسیر کرنا، حقیقی منتظرین ظہورکا مذاق اڑانا اور مایوسی کے بعد تعجیل فرج کے لیے [[دعا]] نہ کرنا۔<ref>اصفهانی، مکیال المکارم، ۱۴۲۸ھ، ج۲، ص۲۲۸-۲۳۴.</ref> |