مندرجات کا رخ کریں

"تعجیل فرج" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10: سطر 10:
کتاب مکیال المکارم کے مصنف نے قابل مذمت تعجیل کی چند خصوصیات کا ذکر کیا ہے، ان میں سے کچھ یہ ہیں: [[مہدویت کے جھوٹے دعویدار|مہدویت کے جھوٹے دعویداروں]] کی پیروی، امامؑ کے ظہور میں مایوس اور ناامید ہونا، امام مہدی (ع) کے وجود کا انکار، امام مہدی (ع) کے ظہور میں تاخیر کی وجہ سے اللہ پر اعتراض کرنا، غیبت کی حکمت کی نفی کرنا، [[انتظار فرج]]  سے متعلق احادیث کو معمولی سمجھنا، [[ظہور امام زمانہ|احادیثِ ظہور]] کا رد کرنا، مہدویت سے متعلق روایات کی غلط تشریح و تفسیر کرنا، حقیقی منتظرین ظہورکا مذاق اڑانا اور مایوسی کے بعد تعجیل فرج کے لیے [[دعا]] نہ کرنا۔<ref>اصفهانی، مکیال المکارم، ۱۴۲۸ھ، ج۲، ص۲۲۸-۲۳۴.</ref>
کتاب مکیال المکارم کے مصنف نے قابل مذمت تعجیل کی چند خصوصیات کا ذکر کیا ہے، ان میں سے کچھ یہ ہیں: [[مہدویت کے جھوٹے دعویدار|مہدویت کے جھوٹے دعویداروں]] کی پیروی، امامؑ کے ظہور میں مایوس اور ناامید ہونا، امام مہدی (ع) کے وجود کا انکار، امام مہدی (ع) کے ظہور میں تاخیر کی وجہ سے اللہ پر اعتراض کرنا، غیبت کی حکمت کی نفی کرنا، [[انتظار فرج]]  سے متعلق احادیث کو معمولی سمجھنا، [[ظہور امام زمانہ|احادیثِ ظہور]] کا رد کرنا، مہدویت سے متعلق روایات کی غلط تشریح و تفسیر کرنا، حقیقی منتظرین ظہورکا مذاق اڑانا اور مایوسی کے بعد تعجیل فرج کے لیے [[دعا]] نہ کرنا۔<ref>اصفهانی، مکیال المکارم، ۱۴۲۸ھ، ج۲، ص۲۲۸-۲۳۴.</ref>


ان کے مطابق، جلد بازی کو چھوڑ دینا تعجیل فرج کےلیے دعا کیے جانے کے ساتھ متصادم نہیں ہے؛ کیونکہ اس دعا میں بھی دوسری دعاؤں کی طرح کچھ ایسی شرائط موجود ہیں جن کے بغیر وہ دعا مقبول عند اللہ نہیں ہوسکتی۔ لہٰذا تعجیل ظہورامامؑ کے لیے دعا کرنا بذات خود ایک نیک عمل ہے لیکن اس کے ساتھ کچھ شرائط ہیں جن کے فقدان سے تعجیل فرج کی دعا مناسب معلوم نہیں ہوتی۔ جس طرح [[نماز]] بذات خود ایک مطلوب عمل ہے لیکن اگر اس کی شرائط پوری نہ ہوں تو اس میں وہ خصوصیت باقی نہیں رہے گی جسے اس کی تشریع میں مد نظر رکھی گئی ہے۔<ref>اصفهانی، مکیال المکارم، ۱۴۲۸ھ، ج۲، ص۲۳۴.</ref> {جعبه نقل قول|تاریخ بایگانی||عنوان=[[امام مہدی(عج)]]|نقل‌قول=تعجیل فرج (ظہورامامؑ) کے لیے زیادہ سے زیادہ دعا کیا کرو کیونکہ اس میں تمہارے لیے آسائش اور آسانی ہے۔<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۳۹۵ھ، ج۲، ص۴۸۵.</ref>|منبع=<small></small>|تراز=چپ|عرض=۲۴۰px|حاشیه=۵px|اندازه خط=۱۲px|رنگ پس‌زمینه=#b6faa1|گیومه نقل‌قول=|تراز منبع=راست}}
ان کے مطابق، جلد بازی کو چھوڑ دینا تعجیل فرج کےلیے دعا کیے جانے کے ساتھ متصادم نہیں ہے؛ کیونکہ اس دعا میں بھی دوسری دعاؤں کی طرح کچھ ایسی شرائط موجود ہیں جن کے بغیر وہ دعا مقبول عند اللہ نہیں ہوسکتی۔ لہٰذا تعجیل ظہورامامؑ کے لیے دعا کرنا بذات خود ایک نیک عمل ہے لیکن اس کے ساتھ کچھ شرائط ہیں جن کے فقدان سے تعجیل فرج کی دعا مناسب معلوم نہیں ہوتی۔ جس طرح [[نماز]] بذات خود ایک مطلوب عمل ہے لیکن اگر اس کی شرائط پوری نہ ہوں تو اس میں وہ خصوصیت باقی نہیں رہے گی جسے اس کی تشریع میں مد نظر رکھی گئی ہے۔<ref>اصفهانی، مکیال المکارم، ۱۴۲۸ھ، ج۲، ص۲۳۴.</ref> {{جعبه نقل قول|تاریخ بایگانی||عنوان=[[امام مہدی(عج)]]|نقل‌قول=تعجیل فرج (ظہورامامؑ) کے لیے زیادہ سے زیادہ دعا کیا کرو کیونکہ اس میں تمہارے لیے آسائش اور آسانی ہے۔<ref>شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۳۹۵ھ، ج۲، ص۴۸۵.</ref>|منبع=<small></small>|تراز=چپ|عرض=۲۴۰px|حاشیه=۵px|اندازه خط=۱۲px|رنگ پس‌زمینه=#b6faa1|گیومه نقل‌قول=|تراز منبع=راست}}


مہدویت کے شیعہ محقق علی اصغر رضوانی (پیدائش:1963ء) کا بھی یہی خیال ہے کہ تعجیل فرج کے لیے دعا کرنا ان روایات کے منافی نہیں ہے جن میں جلد بازی سے منع کیا گیا ہے؛ کیونکہ تعجیل فرج کے لیے خدا سے دعا کرنے کے سلسلے میں شرائط کو مدنظر رکھنا ضروری نہیں ہے؛ اس کے علاوہ، خود کرنا امام مہدی (ع) کے ظہور کو تشکیل دینے والے عوامل میں سے ایک سبب ہوسکتا ہے۔<ref>رضوانی، موعودشناسی و پاسخ به شبهات، ۱۳۸۸شمسی، ص۵۰۲-۵۰۳.</ref>
مہدویت کے شیعہ محقق علی اصغر رضوانی (پیدائش:1963ء) کا بھی یہی خیال ہے کہ تعجیل فرج کے لیے دعا کرنا ان روایات کے منافی نہیں ہے جن میں جلد بازی سے منع کیا گیا ہے؛ کیونکہ تعجیل فرج کے لیے خدا سے دعا کرنے کے سلسلے میں شرائط کو مدنظر رکھنا ضروری نہیں ہے؛ اس کے علاوہ، خود کرنا امام مہدی (ع) کے ظہور کو تشکیل دینے والے عوامل میں سے ایک سبب ہوسکتا ہے۔<ref>رضوانی، موعودشناسی و پاسخ به شبهات، ۱۳۸۸شمسی، ص۵۰۲-۵۰۳.</ref>
confirmed، movedable
5,562

ترامیم