مندرجات کا رخ کریں

"کالے پرچم" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:


== معنی ‌شناسی==
== معنی ‌شناسی==
کالے پرچم کو عربی میں «رایات سود» کہتے ہیں جو روایات میں وارد ہوا ہے اور ایک ایسے گروہ کے قیام کی طرف اشارہ کرتی ہیں جو کالے پرچم کے ساتھ خراسان میں قیام کرے گا۔<ref>سلیمیان، فرہنگامہ مہدویت، ۱۳۸۹ش، ج۱، ص۱۳۶۔</ref> ان روایات میں خراسان سے مراد، قدیم خراسان ہے جو ایران کے زیادہ تر حصوں کے ساتھ افغانستان، ترکمنستان، تاجیکستان و ازبکستان کو شامل ہوتا تھا۔<ref>سلیمیان، فرہنگامہ مہدویت، ۱۳۸۹ش، ج۱، ص۱۳۶۔</ref>
کالے پرچم کو عربی میں «رایات سود» کہتے ہیں جو روایات میں وارد ہوا ہے اور ایک ایسے گروہ کے قیام کی طرف اشارہ کرتی ہیں جو کالے پرچم کے ساتھ خراسان میں قیام کرے گا۔<ref>سلیمیان، فرہنگامہ مہدویت، ۱۳۸۸ش، ص۱۳۶۔</ref> ان روایات میں خراسان سے مراد، قدیم خراسان ہے جو ایران کے زیادہ تر حصوں کے ساتھ افغانستان، ترکمنستان، تاجیکستان و ازبکستان کو شامل ہوتا تھا۔<ref>سلیمیان، فرہنگامہ مہدویت، ۱۳۸۸ش، ص۱۳۶۔</ref>


==کالے پرچم کی روایات کے مآخذ==
==کالے پرچم کی روایات کے مآخذ==
سطر 24: سطر 24:
بعض شیعہ علماء و محققین، کالے پرچم سے مراد ابو مسلم خراسانی کے قیام کو سمجھتے ہیں کہ جو حکومت بنی امیہ کے خلاف انجام دیا گیا کہ جس کی بنا پر بنی عباس کی خلافت وجود میں آئی۔<ref>دیکھئے محمدی ری‌شہری و دیگران، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۶، ص۶۴، ۶۵؛ صدر، تاریخ الغیبۃ الکبری، ۱۴۱۲ھ، ص۴۵۳۔</ref> ان کے عقیدہ کے مطابق شیعوں کی خالص روایات (یعنی وہ روایات کہ جن کے تمام راوی شیعہ ہیں) کالے پرچم کی روایات کو ظہور کی علامت کے طور پر روایت نہیں کیا ہے۔ مآخذ شیعہ کا وہ گروہ بھی جو کالے پرچم کو ظہور کی علامت سمجھتا ہے، اس نے بھی اہل سنت کی روایات سے استناد کیا ہے۔<ref>محمدی ری‌شہری و دیگران، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۶، ص۶۳۔</ref> سید محمد صدر نے لکھا ہے کہ حکومت عباسی کے سلسلے میں بہت سی روایات وارد ہوئی ہیں کہ ان میں سے زیادہ تر جعلی ہیں اور عباسیوں کی تائید کے لئے ایک طریقہ یہ کالے پرچم والی روایات ہیں۔<ref>صدر، تاریخ الغیبۃ الکبری، ۱۴۱۲ھ،ص ۴۵۳۔</ref>
بعض شیعہ علماء و محققین، کالے پرچم سے مراد ابو مسلم خراسانی کے قیام کو سمجھتے ہیں کہ جو حکومت بنی امیہ کے خلاف انجام دیا گیا کہ جس کی بنا پر بنی عباس کی خلافت وجود میں آئی۔<ref>دیکھئے محمدی ری‌شہری و دیگران، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۶، ص۶۴، ۶۵؛ صدر، تاریخ الغیبۃ الکبری، ۱۴۱۲ھ، ص۴۵۳۔</ref> ان کے عقیدہ کے مطابق شیعوں کی خالص روایات (یعنی وہ روایات کہ جن کے تمام راوی شیعہ ہیں) کالے پرچم کی روایات کو ظہور کی علامت کے طور پر روایت نہیں کیا ہے۔ مآخذ شیعہ کا وہ گروہ بھی جو کالے پرچم کو ظہور کی علامت سمجھتا ہے، اس نے بھی اہل سنت کی روایات سے استناد کیا ہے۔<ref>محمدی ری‌شہری و دیگران، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۶، ص۶۳۔</ref> سید محمد صدر نے لکھا ہے کہ حکومت عباسی کے سلسلے میں بہت سی روایات وارد ہوئی ہیں کہ ان میں سے زیادہ تر جعلی ہیں اور عباسیوں کی تائید کے لئے ایک طریقہ یہ کالے پرچم والی روایات ہیں۔<ref>صدر، تاریخ الغیبۃ الکبری، ۱۴۱۲ھ،ص ۴۵۳۔</ref>


ان سب کے با وجود وہ لوگ جو کالے پرچم کو امام مہدیؑ کے ظہور کی علامت سمجھتے ہیں وہ ایک قیام کی بھی نشان دہی کرتے ہیں جو ظہور سے پہلے واقع ہوگا۔<ref>سلیمیان، فرہنگ‌نامہ مہدویت، ۱۳۸۸ش، ج۱، ص۱۳۷۔</ref>
ان سب کے با وجود وہ لوگ جو کالے پرچم کو امام مہدیؑ کے ظہور کی علامت سمجھتے ہیں وہ ایک قیام کی بھی نشان دہی کرتے ہیں جو ظہور سے پہلے واقع ہوگا۔<ref>سلیمیان، فرہنگ‌نامہ مہدویت، ۱۳۸۸ش، ص۱۳۷۔</ref>


==داعش اور کالے پرچم کی روایات==
==داعش اور کالے پرچم کی روایات==
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم