confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,089
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (اضافہ نمودن یک بخش) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 41: | سطر 41: | ||
[[محقق حلی]] کے بقول انہوں نے یہ کتاب اپنے ایک شاگرد کی تجویز پر تالیف کی ہے جنہوں نے درخواست کی تھی کہ فقہ کے اصلی احکام کو ایک مختصر کتاب میں بیان کریں۔<ref> محقق حلی، شرایعالاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۱، ص۲.</ref> | [[محقق حلی]] کے بقول انہوں نے یہ کتاب اپنے ایک شاگرد کی تجویز پر تالیف کی ہے جنہوں نے درخواست کی تھی کہ فقہ کے اصلی احکام کو ایک مختصر کتاب میں بیان کریں۔<ref> محقق حلی، شرایعالاسلام، ۱۴۰۸ق، ج۱، ص۲.</ref> | ||
==کتاب | ==کتاب کی منزلت== | ||
شرائع | کہا جاتا ہے کہ شرائع سے پہلے [[شیخ طوسی]] کی کتاب ''نہایہ'' دو صدیوں تک فقہ کے درسی نصاب میں رائج تھی لیکن شرائع کی تالیف کے بعد اس کو پذیرائی ملی اور نہایہ کی جگہ لے لی۔<ref>افراخته، «شرایعالاسلام»، ص۷۳۸.</ref> | ||
[[صاحب جواہر]] اپنی کتاب [[جواہرالکلام]] کے مقدمے میں لکھتے ہیں کہ شرائع الاسلام شرعی احکام میں ایک قرآن اور فقہی علوم میں ایک فرقان ہے، اس کی جامعیت اور دقت کی تعریف کرتے ہوئ اسے بعد کی کتابوں کے لئے نمونہ قرار دیا ہے۔<ref>نجفی، جواہرالکلام، ۱۴۰۴ق، ج۱، ص۲.</ref> | |||
[[آقابزرگ تہرانی]] کے بقول، شرائع، فقہی مباحث کو منظم طور پر پیش کرنے میں ایک بہترین فقہی کتاب ہے۔<ref>آقابزرگ تہرانی، الذریعہ، ۱۴۰۳ق، ج۱۳، ص۴۷-۴۸.</ref> یہ کتاب اپنے دور سے ہی [[فقیہ|فقہاء]] کی توجہ کا مرکز رہی ہے اور کئی صدیوں کے دوران زیر بحث اور حوزات علمیہ کے درسی متون میں سے ایک ہے۔<ref> آقا بزرگ طهرانی، الذریعہ، ج23، ص47</ref>۔<ref>امین، محسن، اعیان الشیعہ، ج4، ص90. ج9، ص160۔</ref> | |||
==کتاب کی خصوصیات== | ==کتاب کی خصوصیات== |