مندرجات کا رخ کریں

"اخلاق" کے نسخوں کے درمیان فرق

1 بائٹ کا ازالہ ،  27 فروری 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 6: سطر 6:
اخلاق انسان کی باطنی صفات کو کہا جاتا ہے جو اس میں پائی جاتی ہیں۔ اور یہ لفظ اچھی اور نیک صفات جیسے؛ جوانمردی، اور دلیری کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے اور بری صفات جیسے؛ پستی اور بزدلی کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے؛<ref>مصباح يزدى، فلسفه اخلاق، ۱۳۹۴ش، ص۱۹، ۲۰؛ معلمی، فلسفه اخلاق، ص۱۳و۱۴.</ref> اسی طرح فردی اخلاق جیسے؛ [[صبر]] اور [[شجاعت]] و معاشرتی اور اجتماعی اخلاق جیسے [[تواضع]] اور [[ایثار]] کو بھی شامل کرتا ہے۔<ref>مکارم شیرازی،اخلاق در قرآن، ۱۳۸۷ش، ج۱، ص۷۶.</ref>
اخلاق انسان کی باطنی صفات کو کہا جاتا ہے جو اس میں پائی جاتی ہیں۔ اور یہ لفظ اچھی اور نیک صفات جیسے؛ جوانمردی، اور دلیری کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے اور بری صفات جیسے؛ پستی اور بزدلی کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے؛<ref>مصباح يزدى، فلسفه اخلاق، ۱۳۹۴ش، ص۱۹، ۲۰؛ معلمی، فلسفه اخلاق، ص۱۳و۱۴.</ref> اسی طرح فردی اخلاق جیسے؛ [[صبر]] اور [[شجاعت]] و معاشرتی اور اجتماعی اخلاق جیسے [[تواضع]] اور [[ایثار]] کو بھی شامل کرتا ہے۔<ref>مکارم شیرازی،اخلاق در قرآن، ۱۳۸۷ش، ج۱، ص۷۶.</ref>
اخلاق اسلامی ان اسلامی تعلیمات کو کہا جاتا ہے جو انسانی کردار کی فضیلتیں اور برائیوں کو بیان کرتا ہے۔<ref>موسوی بجنوردی، «بررسی نقش اخلاق در فقه و حقوق(۱)و(۲)»، ص۱۲۸۵.</ref>
اخلاق اسلامی ان اسلامی تعلیمات کو کہا جاتا ہے جو انسانی کردار کی فضیلتیں اور برائیوں کو بیان کرتا ہے۔<ref>موسوی بجنوردی، «بررسی نقش اخلاق در فقه و حقوق(۱)و(۲)»، ص۱۲۸۵.</ref>
==اهمیت==
==اہمیت==
[[اسلام]] اخلاق کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ [[قرآن مجید]] اخلاقی مفاہیم جیسے؛ خير اور شرّ، [[عدل (کلام)|عدل]] اور ظلم، [[صبر]] و احسان پر زیادہ توجہ دیا جاچکا ہے۔<ref>غرویان، فلسفه اخلاق، ۱۳۷۹ش، ص۲۰.</ref> اور پیغمبر اکرمؐ کی [[نبوت|رسالت]] کا اصلی ہدف انسانوں کے اخلاق کی اصلاح بیان کیا ہے۔<ref>بقره، ۱۵۱؛ آل عمران، ۱۶۴؛ جمعه، ۲. </ref>
[[اسلام]] اخلاق کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ [[قرآن مجید]] اخلاقی مفاہیم جیسے؛ خير اور شرّ، [[عدل (کلام)|عدل]] اور ظلم، [[صبر]] و احسان پر زیادہ توجہ دیا جاچکا ہے۔<ref>غرویان، فلسفه اخلاق، ۱۳۷۹ش، ص۲۰.</ref> اور پیغمبر اکرمؐ کی [[نبوت|رسالت]] کا اصلی ہدف انسانوں کے اخلاق کی اصلاح بیان کیا ہے۔<ref>بقره، ۱۵۱؛ آل عمران، ۱۶۴؛ جمعه، ۲. </ref>
[[مستدرک الوسائل]] کی ایک روایت کے مطابق [[پیغمبر اسلامؐ]] نے اپنی نبوت کے ہدف،اخلاقی فضائل کو تکمیل تک پہنچنا قرار دیا ہے۔<ref>علامه مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۶۹، ص۳۷۵؛ نوری، میرزاحسین، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق ج۱۱، ص۱۸۷.</ref>
[[مستدرک الوسائل]] کی ایک روایت کے مطابق [[پیغمبر اسلامؐ]] نے اپنی نبوت کے ہدف،اخلاقی فضائل کو تکمیل تک پہنچنا قرار دیا ہے۔<ref>علامه مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۶۹، ص۳۷۵؛ نوری، میرزاحسین، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق ج۱۱، ص۱۸۷.</ref>
[[محمدتقی مصباح یزدی ]] نے لکھا ہے: انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو سنبھالنا دین کا ہدف ہے اور یہ مخصوص اخلاقی احکام کے سائے میں ہی ممکن ہے اسی وجہ سے تو کہا جاسکتا ہے کہ: اخلاق کے بغیر دین اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکتا ہے۔<ref>مصباح يزدى، فلسفه اخلاق، ۱۳۹۴ش، ص۲۲۳.</ref>
[[محمدتقی مصباح یزدی ]] نے لکھا ہے: انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو سنبھالنا دین کا ہدف ہے اور یہ مخصوص اخلاقی احکام کے سائے میں ہی ممکن ہے اسی وجہ سے تو کہا جاسکتا ہے کہ: اخلاق کے بغیر دین اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکتا ہے۔<ref>مصباح يزدى، فلسفه اخلاق، ۱۳۹۴ش، ص۲۲۳.</ref>


== فردی اور اجتماعی اخلاق ==
== فردی اور اجتماعی اخلاق ==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,344

ترامیم