confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 10: | سطر 10: | ||
[[مستدرک الوسائل]] کی ایک روایت کے مطابق [[پیغمبر اسلامؐ]] نے اپنی نبوت کے ہدف،اخلاقی فضائل کو تکمیل تک پہنچنا قرار دیا ہے۔<ref>علامه مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۶۹، ص۳۷۵؛ نوری، میرزاحسین، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق ج۱۱، ص۱۸۷.</ref> | [[مستدرک الوسائل]] کی ایک روایت کے مطابق [[پیغمبر اسلامؐ]] نے اپنی نبوت کے ہدف،اخلاقی فضائل کو تکمیل تک پہنچنا قرار دیا ہے۔<ref>علامه مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۶۹، ص۳۷۵؛ نوری، میرزاحسین، مستدرک الوسائل، ۱۴۰۸ق ج۱۱، ص۱۸۷.</ref> | ||
[[محمدتقی مصباح یزدی ]] نے لکھا ہے: انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو سنبھالنا دین کا ہدف ہے اور یہ مخصوص اخلاقی احکام کے سائے میں ہی ممکن ہے اسی وجہ سے تو کہا جاسکتا ہے کہ: اخلاق کے بغیر دین اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکتا ہے۔<ref>مصباح يزدى، فلسفه اخلاق، ۱۳۹۴ش، ص۲۲۳.</ref> | [[محمدتقی مصباح یزدی ]] نے لکھا ہے: انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو سنبھالنا دین کا ہدف ہے اور یہ مخصوص اخلاقی احکام کے سائے میں ہی ممکن ہے اسی وجہ سے تو کہا جاسکتا ہے کہ: اخلاق کے بغیر دین اپنے اہداف تک نہیں پہنچ سکتا ہے۔<ref>مصباح يزدى، فلسفه اخلاق، ۱۳۹۴ش، ص۲۲۳.</ref> | ||
== فردی اور اجتماعی اخلاق == | |||
بعض اخلاق کی کتابوں میں اخلاق کو فردی اور اجتماعی اخلاق میں تقسیم کیا ہے۔ بعض نے لکھا ہے کہ اخلاقی صفات فردی ہوتی ہیں اور اجتماع اور معاشرے کے بغیر اس کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ ان صفات کو فردی اخلاق کہا جاتا ہے۔ جبکہ بعض دوسری خصوصیات ہر شخص کا دوسرے انسان سے متعلق ہے اس طرح سے کہ اگر کوئی شخص اکیلا رہ رہا ہو تو وہاں پر یہ چیزیں نہیں ہونگی۔ ان خصوصیات کو اجتماعی اور معاشرتی اخلاق کہا جاتا ہے۔<ref>مکارم شیرازی،اخلاق در قرآن، ۱۳۸۷ش، ج۱، ص۷۶ </ref><br /> بعض نے اپنی کتابوں میں معاشرتی اور اجتماعی اخلاق میں سے بعض مندرجہ ذیل عناوین کو بیان کیا ہے: ۔<ref>مکارم شیرازی،اخلاق در قرآن، ۱۳۸۷ش، ج۱، ص۷۶ </ref><br /> | |||
== | |||
{{ستون-شروع|۳}} | {{ستون-شروع|۳}} | ||
*[[ | *[[غبطہ]] | ||
*[[حسد]] | *[[حسد]] | ||
*تواضع | *تواضع | ||
سطر 29: | سطر 25: | ||
*[[سخاوت]]. | *[[سخاوت]]. | ||
{{پایان}} | {{پایان}} | ||
بعض اخلاقی مفاہیم فردی ہیں: جن میں سے بعض مندرجہ ذیل ہیں: | |||
{{ستون-شروع|۳}} | {{ستون-شروع|۳}} | ||
*[[صبر]] | *[[صبر]] | ||
*جزع | *جزع | ||
*شجاعت | *شجاعت | ||
* | *خوف | ||
*استقامت | *استقامت | ||
* | *سستی.<ref>مکارم شیرازی،اخلاق در قرآن، ۱۳۸۷ش، ج۱، ص۷۶، ۷۷.</ref> | ||
{{ | {{خ}} | ||
== | ==اخلاقی خوبیاں اور برائیاں == | ||
اخلاقی کتابوں میں اچھے اور برے اخلاق کی ایک فہرست ہوتی ہے۔ ان کتابوں میں سب سے پہلے ہر اخلاقی صفت کی تعریف اور اس کے بعد بعض دیگر امور جیسے؛ کیسے یہ صفت بنتی ہے اور اس کے نتائج کیا ہیں، اس بارے میں گفتگو ہوتی ہے۔ اخلاقی بیماریوں اور برائیوں کی شناخت اور ان کا علاج، اور اخلاقی خوبیوں تک پہنچنے کا طریقہ کار، یہ وہ مسائل ہیں جو اخلاقی کتابوں میں کم وبیش بیان ہوتی ہیں۔ <ref>نصیرالدین طوسی، اخلاق محتشمی، ۱۳۷۷ش.</ref> [[خواجہ نصیر الدین طوسی]] [[اخلاق محتشمی]] نامی کتاب میں مشہور اخلاقی صفات کی مندرجہ ذیل فہرست بیان کی ہے: | |||
===فضایل اخلاقی=== | ===فضایل اخلاقی=== | ||
{{ستون-شروع|۳}} | {{ستون-شروع|۳}} | ||
* | *زہد | ||
*صبر | *صبر | ||
*رضا | *رضا | ||
سطر 51: | سطر 47: | ||
*خوشخلقی | *خوشخلقی | ||
*شجاعت | *شجاعت | ||
* | *خاموشی | ||
*امانتداری | *امانتداری | ||
*عفت | *عفت | ||
*ایثار | *ایثار و فداکاری | ||
* | *دنیا سے دوری | ||
{{پایان}} | {{پایان}} | ||
=== | ===بری صفات=== | ||
{{ستون-شروع|۳}} | {{ستون-شروع|۳}} | ||
*ظلم | *ظلم | ||
*[[ | *[[لالچ | ||
*[[ | *[[حسد]] | ||
*[[ | *[[کنجوسی]] | ||
*[[ | *[[جھوٹ]] | ||
*خیانت | *خیانت | ||
*[[تکبر]] | *[[تکبر]] | ||
* | *بغض | ||
* | *دشمنی | ||
* | *غرور | ||
*زورگویی | *زورگویی | ||
* | *منافقت<ref>نصیرالدین طوسی، اخلاق محتشمی، ۱۳۷۷ش، ۵۵-۵۸.</ref> | ||
{{پایان}} | {{پایان}} | ||
== اخلاق | == اخلاق اور قرآن == | ||
[[قرآن]] | [[قرآن]] اخلاق کی ترقی اور ترویج پر زور دیتا ہے اور اسے پیغمبر اکرمؐ کی رسالت کا ہدف بھی قرا دیا ہے۔ <ref>پاکتچی، «اخلاق دینی»، ص۲۱۷</ref> قرآن کا اخلاقی نظام دو مفہوم؛ «برّ» (نیکی) اور «تقوی» کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ <ref>پاکتچی، «اخلاق دینی»، ص۲۱۸</ref> قرآنی نکتہ نظر سے «بِرّ» تمام دینی فضیلتوں جیسے؛ [[عقاید]]، دینی واجبات اور نیک صفات سب کو شامل ہوتا ہے<ref>پاکتچی، «اخلاق دینی»، ص۲۱۸، ۲۱۹</ref> تقوا ایک ایسی صفت ہے جو انسان کو برائیوں سے دور کرنے کے ساتھ ساتھ اسے «برّ» اور نیکی کی طرف بھی بلاتی ہے۔ <ref>پاکتچی، «اخلاق دینی»، ص۲۱۹.</ref> | ||
بعض دوسری اخلاقی اقدار جس پر قرآن میں تاکید ہوئی ہے مندرجہ ذیل ہیں: | |||
{{ستون-شروع|۳}} | {{ستون-شروع|۳}} | ||
*قسط و عدل؛ | *قسط و عدل؛ | ||
*صبر؛ | *صبر؛ | ||
*رحمت | *رحمت اور مہربانی؛ | ||
* | *والدین سے نیک سلوک؛ | ||
*[[ | *[[صلہ رحم]]؛ | ||
*[[انفاق]] | *فقیر اور یتیموں پر [[انفاق]]؛ | ||
* | *وعدے پر پابند | ||
* | *امانت کو ادا کرنا؛ | ||
* | *معاملات کو درست انجام دینا.<ref>پاکتچی، «اخلاق دینی»، ص۲۲۱.</ref> | ||
{{پایان}} | {{پایان}} | ||
==مکارم اخلاق | ==مکارم اخلاق اور اہل بیتؑ کا کلام == | ||
پیغمبر اکرمؐ نے ایک حدیث میں خود کو '''مکارم اخلاق''' کا پابند معرفی کیا ہے۔<ref>مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۲۱، ص۹۸</ref> اور اہل بیتؑ کی روایات میں بھی '''مکارم الأخلاق''' کا تذکرہ ہوا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۰۴۷ق، ج۲، ص۵۵</ref> اسی لئے یہ مفہوم اخلاقی مباحث میں اہمیت کا حامل ہے اور اسی نام پر بعض کتابیں بھی تالیف ہوئی ہیں۔ بعض کا کہنا ہے کہ مکارم الاخلاق سے مراد اخلاق کی سب سے بہترین صفات مراد ہیں۔ <ref>ہادی، «مکارم الاخلاق»، ص۲۴۱</ref> | |||
[[امام | [[امام صادقؑ]] نے کسی سوال کے جواب میں مکارم اخلاق کو یوں بیان کیا ہے: جس نے تم پر ظلم کیا ہے اسے معاف کرنا، جس نے تجھ سے رابطہ قطع کیا ہے اس سے رابطہ برقرار کرنا، جس نے تجھے محروم رکھا اسے عطا کرنا، اور حق بات کہنا اگرچہ وہ آپ کے ضرر میں ہو۔<ref>شیخ صدوق، امالی، ۱۳۷۶ش، ص۲۸۰،۲۸۱</ref> آپ ایک اور حدیث میں مشکلات میں صبر و استقامت، سچائی، امانتداری، صلہ رحمی، مہمان نوازی، فقیروں کو کھلانا، نیکی کا بدلہ نیکی سے دینا، ہمسایوں کا احترام اور ان کے حقوق کی رعایت، دوستوں کے حقوق اور احترام کا خیال رکھنے کو مکارم الاخلاق قرار دیا ہے۔ اور حیا کو ان سب میں سب سے اہم قرار دیا ہے۔<ref>شیخ صدوق، الخصال، ۱۴۱۰ق، ص۴۳۱.</ref> | ||
[[امام | [[امام علیؑ]] نے [[حرام]] کاموں سے اجتناب کو مکارم الاخلاق تک پہنچنے کا ذریعہ قرار دیا ہے۔<ref>تميمى آمدى، تصنیف غررالحکم و درالکلم، ۱۳۶۶ش، ص۳۱۷، ح۷۳۱۷</ref> | ||
==علوم | ==اخلاق سے مربوط علوم== | ||
اخلاق | اخلاق پر مختلف زاویوں سے بحث اور گفتگو ہوئی ہے۔ ہر علم نے اخلاق کے کسی ایک پہلو کو بیان کیا ہے۔ مندرجہ ذیل علوم اخلاق سے مربوط ہیں: | ||
[[ | [[پروندہ:اخلاق ناصری.jpg|200px|بندانگشتی|[[اخلاق ناصری]] از مہمترین کتابہای اخلاق اسلامی]] | ||
*'''علم اخلاق''': | *'''علم اخلاق''': وہ علم ہے جس میں اچھے اور برے افعال اور صفات اور ان کے آثار اور نتائج پر بحث ہوتی ہے۔ | ||
*'''اخلاق | *'''توصیفی اخلاق''': یہ علم، مختلف مذاہب اور مکاتب، اقوام، ملتیں، اور اشخاص کے اخلاق کو بیان کرتا ہے۔ | ||
*'''تعلیم و تربیت''': | *'''تعلیم و تربیت''': وہ علم ہے جس میں اخلاقی فضائل تک پہنچنے کا طریقہ کار بیان کیا جاتا ہے۔ | ||
*''' | *'''علم اخلاق کا فلسفہ''': یہ علم، علم اخلاق کا تاریخچہ، تبدیلیاں اور دگرگونیاں، ہدف، ضرورت اور اس علم کے ماہر علما کے بارے میں بحث کرتا ہے۔ | ||
*''' | *'''فلسفۂ اخلاق''': ایک ایسا علم ہے کہ جس میں اخلاقی اصطلاحات کے بنیادی مسائل جیسے؛ اخلاقی اقدار کا معیار، اخلاق کا نسبی یا مطلق ہونا، اور اخلاق میں کونسی چیز ہونی چاہیے اور کونسی چیز نہیں ہونی چاہیے، اس کی بررسی کرتا ہے۔ <ref>معلمی، فلسفہ اخلاق، ۱۳۸۴ش، ص۱۴-۱۶</ref> | ||
== | ==اخلاق کے بارے میں شیعہ کتابیں== | ||
اسلامی اخلاق کے بارے میں مسلمانوں کے مختلف نظریات کی وجہ سے اخلاق کے بارے میں مختلف کتابیں لکھی گئیں<ref>جمعی از نویسندگان، کتابشناخت اخلاق اسلامی، ۱۳۸۵ش، ص۲۹</ref> مسلمانوں کی اخلاقی کتابوں میں [[روایت|روایی]]، [[فلسفہ|فلسفی]]، [[عرفانی]] و ان سے مخلوط روش دیکھنے کو ملتی ہے۔<ref>جمعی از نویسندگان، کتابشناخت اخلاق اسلامی، ۱۳۸۵ش، ص۲۹.</ref> | |||
اخلاق کی بعض شیعہ مشہور کتابیں مندرجہ ذیل ہیں: | |||
*''[[جامع السعادات]]'' | *''[[جامع السعادات]]'' مؤلف: [[محمد مہدی نراقی]]؛ | ||
*''[[معراج | *''[[معراج السعادہ]]'' مؤلف: [[ملا احمد نراقی]]؛ | ||
*''[[الأخلاق]]'' یا '''اخلاق شُبّر''' | *''[[الأخلاق]]'' یا '''اخلاق شُبّر''' مؤلف: [[سید عبداللہ شبر|سید عبداللہ شُبّر]]؛ | ||
*''[[اوصاف الاشراف (کتاب)|اوصاف الأشراف]]'' | *''[[اوصاف الاشراف (کتاب)|اوصاف الأشراف]]'' مؤلف: [[خواجہ نصیر الدین طوسی]]؛ | ||
*''[[اخلاق ناصری]]'' | *''[[اخلاق ناصری]]'' مؤلف: خواجہ نصیر الدین طوسی. | ||
== | ==حوالہ جات== | ||
{{ | {{حوالہ جات| 2}} | ||
== | ==مآخذ== | ||
* پاکتچی، احمد، «اخلاق دینی»، | * پاکتچی، احمد، «اخلاق دینی»، دایرۃالمعارف بزرگ اسلامی، ج۷، زیر نظر کاظم موسوی بجنوردی، تہران: مؤسسہ فرہنگیانتشاراتی حیان، ۱۳۷۵ش. | ||
* تميمى آمدى، عبد الواحد بن محمد، تصنيف غرر الحكم و درر الكلم، تصحیح . تحقیق مصطفی درايتى، قم: دفتر تبليغات اسلامی، ۱۳۶۶ش. | * تميمى آمدى، عبد الواحد بن محمد، تصنيف غرر الحكم و درر الكلم، تصحیح . تحقیق مصطفی درايتى، قم: دفتر تبليغات اسلامی، ۱۳۶۶ش. | ||
* جمعی از نویسندگان، کتابشناخت اخلاق اسلامی، قم: | * جمعی از نویسندگان، کتابشناخت اخلاق اسلامی، قم: پژوہشگاہ فرہنگ و اندیشہ اسلامی، ۱۳۸۵ش. | ||
* صدوق، محمد بن علی، الأمالی، | * صدوق، محمد بن علی، الأمالی، تہران: كتابچى،۱۳۷۶ش. | ||
* صدوق، محمد بن علی، الخصال، تصحیح علی اکبر غفاری، بیروت: | * صدوق، محمد بن علی، الخصال، تصحیح علی اکبر غفاری، بیروت: مؤسسۃ الأعلمی للمطبوعات، ۱۴۱۰ق/۱۹۹۰م. | ||
* غرویان، محسن، | * غرویان، محسن، فلسفہ اخلاق، قم: مرکز تحقیقات اسلامی نمایندگی ولی فقیہ در سپاہ، ۱۳۷۹ش. | ||
* کلینی،محمد بن يعقوب، الکافی، مصحح على اكبر غفارى و محمد آخوندى، | * کلینی،محمد بن يعقوب، الکافی، مصحح على اكبر غفارى و محمد آخوندى، تہران، دارالکتب الاسلامیہ، ۱۴۰۳ق. | ||
* مجلسی، محمد باقر، بحار الأنوار، | * مجلسی، محمد باقر، بحار الأنوار، مؤسسۃ الوفاء، چاپ دوم، ١٤٠٣ق. | ||
* مصباح يزدى، محمدتقى، | * مصباح يزدى، محمدتقى، فلسفہ اخلاق، تحقيق و نگارش: احمدحسين شريفی، قم: مؤسسہ آموزشى و پژوہشى امام خمينى، چاپ سوم، ۱۳۹۴ش. | ||
* معلمی، حسن، | * معلمی، حسن، فلسفہ اخلاق، قم: مرکز جہانی علوم اسلامی، چاپ اول، ۱۳۸۴ش، | ||
* مکارم شیرازی، ناصر، اخلاق در قرآن، ج۱، قم: امام علی بن ابیطالب (ع)، ۱۳۸۷ش. | * مکارم شیرازی، ناصر، اخلاق در قرآن، ج۱، قم: امام علی بن ابیطالب (ع)، ۱۳۸۷ش. | ||
* موسوی بجنوردی، سیدمحمود، بررسی نقش اخلاق در | * موسوی بجنوردی، سیدمحمود، بررسی نقش اخلاق در فقہ و حقوق(۱)و(۲)»، بازتاب اندیشہ، ش۸۳، ۱۳۸۵ش. | ||
* نوری طبرسی، میرزاحسین، مستدرک الوسائل و مستنبط المسائل، بیروت: آل البیت(ع)، چاپ دوم، ۱۴۰۸ق. | * نوری طبرسی، میرزاحسین، مستدرک الوسائل و مستنبط المسائل، بیروت: آل البیت(ع)، چاپ دوم، ۱۴۰۸ق. | ||
* | * ہادی،اصغر، «مکارم الاخلاق(پژوہش پیرامون روایت تتمیم مکارم اخلاق و روایات ہمانند)»، اخلاق، ش۵و۶، ۱۳۸۵ش. | ||
{{اخلاق}} | {{اخلاق}} | ||
[[en:Akhlaq]] | [[en:Akhlaq]] | ||
[[زمرہ:اخلاق]] | [[زمرہ:اخلاق]] |