"عقد نکاح" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اقسام
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←اقسام) |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
==اقسام== | ==اقسام== | ||
عقد نکاح کی دو قسمیں ہیں: [[شادی بیاہ|دائمی نکاح]] | عقد نکاح کی دو قسمیں ہیں: [[شادی بیاہ|دائمی نکاح]] اور [[متعہ|انقطاعی نکاح]]۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل(مُحَشّی)، ۱۳۹۲ش، ج۲، ص۵۷۸.</ref> دائمی عقد نکاح میں صرف مہر ذکر ہوتا ہے جبکہ انقطاعی نکاح میں مہر کے ساتھ شادی کی مدت بھی بیان ہوتی ہے۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل(مُحَشّی)، ۱۳۹۲ش، ج۲، ص۵۷۸.</ref> | ||
===دائمی=== | ===دائمی=== | ||
عقد دائم اگر مرد اور عورت آپس میں خود پڑھیں تو پہلے عورت کو کہنا چاہئے: {{حدیث|«زَوَّجْتُكَ نَفْسِی عَلىَ الصِّداقِ الْمَعْلُومِ»}} یعنی میں نے اس مہر پر جو معین ہوچکا ہے اپنے آپ کو تمہاری بیوی بنایا اور اس کے فوراً بعد مرد کہے: {{حدیث|«قَبِلْتُ التَزْوِیجَ عَلىَ الصِّداقِ المَعْلُوْمِ»}} یعنی میں نے ازدواج کو معین مہر کے مطابق قبول کیا۔ یا صرف {{حدیث|«قَبِلْتُ التَّزْوِیجَ»}} کہے اور اس سے اسی معین مہر کے مقابلے میں شادی کا ارادہ کرے۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل(مُحَشّی)، ۱۳۹۲ش، ج۲، ص۵۸۱.</ref> | عقد دائم اگر مرد اور عورت آپس میں خود پڑھیں تو پہلے عورت کو کہنا چاہئے: {{حدیث|«زَوَّجْتُكَ نَفْسِی عَلىَ الصِّداقِ الْمَعْلُومِ»}} یعنی میں نے اس مہر پر جو معین ہوچکا ہے اپنے آپ کو تمہاری بیوی بنایا اور اس کے فوراً بعد مرد کہے: {{حدیث|«قَبِلْتُ التَزْوِیجَ عَلىَ الصِّداقِ المَعْلُوْمِ»}} یعنی میں نے اس ازدواج کو معین مہر کے مطابق قبول کیا۔ یا صرف {{حدیث|«قَبِلْتُ التَّزْوِیجَ»}} کہے اور اس سے اسی معین مہر کے مقابلے میں شادی کا ارادہ کرے۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل(مُحَشّی)، ۱۳۹۲ش، ج۲، ص۵۸۱.</ref> | ||
اگر مرد اور عورت کی طرف سے عقد نکاح پڑھنے کے لیے | |||
اگر مرد اور عورت کی طرف سے عقد نکاح پڑھنے کے لیے دو اشخاص کو الگ الگ وکیل مقرر کیا ہو تو (مثال کے طور پر مرد کا نام احمد اور عورت کا نام فاطمہ) پہلے عورت کا وکیل کہے "زَوَّجتُ مُوِکِّلَکَ اَحمَدَ مُوَکِّلَتیِ فَاطِمَۃَ عَلَی الصِّدَاقِ المَعلُومِ" یعنی میں نے اپنی موکلہ فاطمہ کو معین مہر کے مقابلے میں تمہارے موکل احمد کے عقد میں لایا ہے اور اس کے فورا بعد مرد کا وکیل کہے " قَبِلتُ التَّزوِیجَ لِمُوَکِّلِی اَحمَدَ عَلَی الصِّدَاقِ المَعلُومِ" یعنی اس شادی کو معین مہر کے بدلے میں نے اپنے موکل احمد کے لیے قبول کیا۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل(مُحَشّی)، ۱۳۹۲ش، ج۲، ص۵۸۱.</ref> | |||
===غیر دائمی=== | ===غیر دائمی=== | ||
اگر مرد اور عورت آپس میں خود | اگر مرد اور عورت آپس میں خود [[متعہ|انقطاعی عقد]] [[نکاح]] پڑھنا چاہیں تو ازدواج کی مدت اور [[مہر]] معین کرنے کے بعد عورت کہے: {{حدیث|«زَوَّجْتُكَ نَفْسِي فِي المُدَّةِ المَعْلُومَةِ عَلَی المَهْرِ المَعْلُومِ»}}. یعنی میں نے اپنے آپ کو معین مہر کے بدلے مقررہ مدت کے لیے تمہارے عقد میں لایا ہے۔ اس کے فوراً بعد مرد کہے: {{حدیث|«قَبِلْتُ»}}.<ref>امام خمینی، توضیح المسائل(مُحَشّی)، ۱۳۹۲ش، ج۲، ص۵۸۳.</ref> | ||
اور اگر مرد اور عورت اپنا عقد پڑھنے کے لیے وکیل مقرر کریں تو پہلے عورت کا وکیل مرد کے وکیل سے یوں کہے: {{حدیث|«زَوَّجْتُ مُوَكِّلَتِي مُوَكِّلَكَ فِي المُدَّةِ المَعْلُومَةِ عَلَى المَهْرِ المَعْلُومِ»}} یعنی میں اپنی موکلہ کو معین مہر کے بدلے معین مدت کے لیے تمہارے موکل کے عقد میں لے آیا ہوں پھر مرد کا وکیل فوراً کہے: {{حدیث|«قَبِلْتُ التَّزْوِيجَ لِمُوَكِّلِي هكَذا»}} یعنی جس طرح سے کہا گیا ہے اس شادی کو میں نے قبول کیا۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل(مُحَشّی)، ۱۳۹۲ش، ج۲، ص۵۸۳.</ref> | اور اگر مرد اور عورت اپنا عقد پڑھنے کے لیے وکیل مقرر کریں تو پہلے عورت کا وکیل مرد کے وکیل سے یوں کہے: {{حدیث|«زَوَّجْتُ مُوَكِّلَتِي مُوَكِّلَكَ فِي المُدَّةِ المَعْلُومَةِ عَلَى المَهْرِ المَعْلُومِ»}} یعنی میں اپنی موکلہ کو معین مہر کے بدلے معین مدت کے لیے تمہارے موکل کے عقد میں لے آیا ہوں پھر مرد کا وکیل فوراً کہے: {{حدیث|«قَبِلْتُ التَّزْوِيجَ لِمُوَكِّلِي هكَذا»}} یعنی جس طرح سے کہا گیا ہے اس شادی کو میں نے قبول کیا۔<ref>امام خمینی، توضیح المسائل(مُحَشّی)، ۱۳۹۲ش، ج۲، ص۵۸۳.</ref> |