مندرجات کا رخ کریں

"محمد صلی اللہ علیہ و آلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 450: سطر 450:
=== نظم و انضباط اور آراستگی ===
=== نظم و انضباط اور آراستگی ===


رسول اللہؐ زندگی کے امور میں بہت زيادہ منظم تھے۔ آپ نے [[مسجد]] بنانے کے بعد ہر ستون کے لئے ایک نام متعین کیا تاکہ معلوم ہو کہ ہر ستون کے پاس کس قسم کے معاملات انجام پاتے ہیں؛ جیسے ستون وفود (وفدوں کے بیٹھنے کا مقام)، تہجد کا ستون وغیرہ۔۔۔<ref>تهرانی، سیره نبوی «منطق عملی»، ج3، ص352۔</ref>۔<ref>
رسول اللہؐ زندگی کے امور میں بہت زيادہ منظم تھے۔ آپ نے [[مسجد]] بنانے کے بعد ہر ستون کے لئے ایک نام متعین کیا تاکہ معلوم ہو کہ ہر ستون کے پاس کس قسم کے معاملات انجام پاتے ہیں؛ جیسے ستون وفود (وفدوں کے بیٹھنے کا مقام)، تہجد کا ستون وغیرہ۔۔۔<ref>تهرانی، سیره نبوی «منطق عملی»، ج3، ص352۔</ref>


نماز کی صفوں کو اس طرح سے منظم فرمایا کرتے تھے کہ گویا تیروں کی لکڑیوں کو منظم کررہے ہیں اور فرماتے تھے: "اے بندگان خدا! اپنی صفوں کو منظم کرو ورنہ تمہارے دلوں میں اختلاف پڑ جائے گا"۔<ref>مسلم، صحیح مسلم، ج2، ص31، بیهقی، سنن الکبری، ج2، ص21۔</ref>


نماز کی صفوں کو اس طرح سے منظم فرمایا کرتے تھے کہ گویا تیروں کی لکڑیوں کو منظم کررہے ہیں اور فرماتے تھے: "اے بندگان خدا! اپنی صفوں کو منظم کرو ورنہ تمہارے دلوں میں اختلاف پڑ جائے گا"۔<ref>مسلم، صحیح مسلم، ج2، ص31۔</ref>۔<ref>بیهقی، سنن الکبری، ج2، ص21۔</ref>
شب و روز کے اوقات کو تین حصوں میں تقسیم کرتے تھے؛ کچھ وقت عبادت الہی کے لئے مختص فرمایا کرتے تھے، کچھ وقت اہل خانہ کو دیتے تھے اور کچھ وقت اپنے لئے قرار دیتے تھے اور پھر اپنے وقت کو لوگوں کے ساتھ بانٹ لیتے تھے۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج1، ص423، ثعالبی، جواهر الحسان فی تفسیر القرآن، ج4، ص306۔</ref>
 
شب و روز کے اوقات کو تین حصوں میں تقسیم کرتے تھے؛ کچھ وقت عبادت الہی کے لئے مختص فرمایا کرتے تھے، کچھ وقت اہل خانہ کو دیتے تھے اور کچھ وقت اپنے لئے قرار دیتے تھے اور پھر اپنے وقت کو لوگوں کے ساتھ بانٹ لیتے تھے۔<ref>ابن سعد، طبقات الکبری، ج1، ص423۔</ref>۔<ref>ثعالبی، جواهر الحسان فی تفسیر القرآن، ج4، ص306۔</ref>


آپؐ آئینہ دیکھتے تھے، اپنے سر کے بالوں کو منظم کرتے اور ان میں کنگھی لگایا کرتے تھے اور نہ صرف اپنے خاندان کے افراد کو آراستہ پیراستہ کردیتے تھے بلکہ اپنے اصحاب کی آراستگی کا اہتمام بھی فرمایا کرتے تھے۔<ref>طبرسی، مکارم اخلاق، قم: شریف رضی، چاپ ششم، 1392، صص35-34۔</ref> <br />آپ سفر کے دوران بھی اپنی ظاہری صورت کی طرف توجہ دیا کرتے تھے اور پانچ چیزیں ہر وقت آپ کے پاس موجود رہتی تھیں: آئینہ، سرمہ دان، کنگھی، مسواک اور قینچی۔<ref>حلبی، السیرة الحلبیة، ج3، ص352۔</ref>
آپؐ آئینہ دیکھتے تھے، اپنے سر کے بالوں کو منظم کرتے اور ان میں کنگھی لگایا کرتے تھے اور نہ صرف اپنے خاندان کے افراد کو آراستہ پیراستہ کردیتے تھے بلکہ اپنے اصحاب کی آراستگی کا اہتمام بھی فرمایا کرتے تھے۔<ref>طبرسی، مکارم اخلاق، قم: شریف رضی، چاپ ششم، 1392، صص35-34۔</ref> <br />آپ سفر کے دوران بھی اپنی ظاہری صورت کی طرف توجہ دیا کرتے تھے اور پانچ چیزیں ہر وقت آپ کے پاس موجود رہتی تھیں: آئینہ، سرمہ دان، کنگھی، مسواک اور قینچی۔<ref>حلبی، السیرة الحلبیة، ج3، ص352۔</ref>
confirmed، templateeditor
5,869

ترامیم