"محمد صلی اللہ علیہ و آلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
←حجۃ الوداع اور غدیر خم کا واقعہ
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 361: | سطر 361: | ||
==حجۃ الوداع اور غدیر خم کا واقعہ== | ==حجۃ الوداع اور غدیر خم کا واقعہ== | ||
{{اصلی|حجۃ الوداع | {{اصلی|حجۃ الوداع|عید غدیر}} | ||
رسول اللہؐ [[ذو القعدہ]] سنہ 10 ہجری کو اپنے آخری [[حج]] کے لئے [[مکہ]] روانہ ہوئے۔ اسی سفر کے دوران آپؐ نے لوگوں کو [[احکام حج]] کی تعلیم دی۔ [[قریش]] نے [[اسلام]] سے قبل اپنے لئے بعض مراعاتوں کا تعین کیا تھا۔ وہ خانہ [[کعبہ]] کی کلید داری، پردہ داری، ضیافتیں دینے اور حاجیوں کو پانی دینے ([[سقایت]]) جیسے عہدوں کو اپنے لئے مختص کرچکے تھے اور علاوہ ازیں [[آداب زیارت]] میں بھی اپنے لئے دوسرے قبائل کی نسبت جدا اور ممتاز حیثیت کے قائل تھے۔ اس سفر کے دوران پیغمبرؐ نے ان تمام چيزوں کا خاتمہ کیا جنہيں [[قریش]] [[زیارت]] [[خانۂ خدا]] میں، اپنے لئے، امتیازی خصوصیت سمجھتے تھے۔ ان مراعاتوں میں سے ایک یہ تھی کہ [[جاہلیت]] کے زمانے میں یہ لوگ سمجھتے تھے کہ خانہ [[کعبہ]] کا طواف پاکیزہ لباس پہن کر بجا لانا چاہئے تھا اور کپڑا صرف اس وقت پاک ہوتا ہے جب وہ [[قریش]] سے خریدا جاتا ہے۔ اگر [[قریش]] کسی کو [[طواف]] کا کپڑا نہ دیتے تو اس کو برہنہ ہوکر [[طواف]] کرنا پڑتا تھا۔ دوسری بات یہ کہ قریشی دیگر حجاج کی مانند [[عرفات]] سے حج کے لئے کوچ نہیں کرتے تھے بلکہ [[مزدلفہ]] سے کوچ کیا کرتے تھے اور اس عمل کو اپنے لئے فخر و اعزاز سمجھتے تھے۔ [[قرآن]] نے یہ امتیازی خصوصیت [[قریش]] سے چھین لی اور فرمایا: | رسول اللہؐ [[ذو القعدہ]] سنہ 10 ہجری کو اپنے آخری [[حج]] کے لئے [[مکہ]] روانہ ہوئے۔ اسی سفر کے دوران آپؐ نے لوگوں کو [[احکام حج]] کی تعلیم دی۔ [[قریش]] نے [[اسلام]] سے قبل اپنے لئے بعض مراعاتوں کا تعین کیا تھا۔ وہ خانہ [[کعبہ]] کی کلید داری، پردہ داری، ضیافتیں دینے اور حاجیوں کو پانی دینے ([[سقایت]]) جیسے عہدوں کو اپنے لئے مختص کرچکے تھے اور علاوہ ازیں [[آداب زیارت]] میں بھی اپنے لئے دوسرے قبائل کی نسبت جدا اور ممتاز حیثیت کے قائل تھے۔ اس سفر کے دوران پیغمبرؐ نے ان تمام چيزوں کا خاتمہ کیا جنہيں [[قریش]] [[زیارت]] [[خانۂ خدا]] میں، اپنے لئے، امتیازی خصوصیت سمجھتے تھے۔ ان مراعاتوں میں سے ایک یہ تھی کہ [[جاہلیت]] کے زمانے میں یہ لوگ سمجھتے تھے کہ خانہ [[کعبہ]] کا طواف پاکیزہ لباس پہن کر بجا لانا چاہئے تھا اور کپڑا صرف اس وقت پاک ہوتا ہے جب وہ [[قریش]] سے خریدا جاتا ہے۔ اگر [[قریش]] کسی کو [[طواف]] کا کپڑا نہ دیتے تو اس کو برہنہ ہوکر [[طواف]] کرنا پڑتا تھا۔ دوسری بات یہ کہ قریشی دیگر حجاج کی مانند [[عرفات]] سے حج کے لئے کوچ نہیں کرتے تھے بلکہ [[مزدلفہ]] سے کوچ کیا کرتے تھے اور اس عمل کو اپنے لئے فخر و اعزاز سمجھتے تھے۔ [[قرآن]] نے یہ امتیازی خصوصیت [[قریش]] سے چھین لی اور فرمایا: | ||
:::<font color=green> {{حدیث|'''ثُمَّ أَفِيضُواْ مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ۔'''}}</font> اور پھر چل کھڑے ہو جس طرح کہ اور لوگ چل کھڑے ہوتے ہیں۔<ref>سورہ بقرہ (2) آیت 199۔</ref> | :::<font color=green> {{حدیث|'''ثُمَّ أَفِيضُواْ مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ۔'''}}</font> اور پھر چل کھڑے ہو جس طرح کہ اور لوگ چل کھڑے ہوتے ہیں۔<ref>سورہ بقرہ (2) آیت 199۔</ref> |