"شیعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
←فرقے
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←فرقے) |
||
سطر 56: | سطر 56: | ||
==فرقے== | ==فرقے== | ||
{{شیعہ فرقوں کا شجرہ}} | |||
{{اصلی|شیعہ فرقے}} | {{اصلی|شیعہ فرقے}} | ||
[[شیعہ]] مذہب کے اہم فرقوں میں [[امامیہ]]، [[زیدیہ]]، [[اسماعیلیہ]]، [[غالی]]، [[کیسانیہ]] اور کسی حد تک [[واقفیہ]] شامل ہیں۔<ref> ملاحظہ کریں: صابری، تاریخ فرق اسلامی، ۱۳۸۸ش، ج۲، ص۳۲۔</ref> ان میں سے بعض فرقوں کے ذیلی شاخیں بھی ہیں؛ جیسے زیدیہ جس کے دس ذیلی شاخیں کا تذکرہ ملتا ہے؛<ref>ملاحظہ کریں صابری، تاریخ فرق اسلامی، ۱۳۸۸ش، ج۲، ص۹۵تا۱۰۴۔</ref> اسی طرح کیسانیہ کو بھی چار ذیلی شاخوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: شہرستانی، الملل و النحل، ۱۳۷۵ش، ج۱، ص۱۳۲تا۱۳۶۔</ref> انہی ذیلی شاخوں کی بنا پر بہت سارے فرقوں کو شیعہ فرقوں کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: شہرستانی، الملل و النحل، ۱۳۷۵ش، ج۱، ص۱۳۱تا۱۷۱۔</ref> البتہ مذکورہ بالا فرقوں میں سے بہت سارے فرقے منقرض ہو چکے ہیں اور اس وقت صرف امامیہ، زیدیہ اور اسماعیلیہ کے ماننے والے موجود ہیں۔<ref>طباطبایی، شیعہ در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۶۶۔</ref> | [[شیعہ]] مذہب کے اہم فرقوں میں [[امامیہ]]، [[زیدیہ]]، [[اسماعیلیہ]]، [[غالی]]، [[کیسانیہ]] اور کسی حد تک [[واقفیہ]] شامل ہیں۔<ref> ملاحظہ کریں: صابری، تاریخ فرق اسلامی، ۱۳۸۸ش، ج۲، ص۳۲۔</ref> ان میں سے بعض فرقوں کے ذیلی شاخیں بھی ہیں؛ جیسے زیدیہ جس کے دس ذیلی شاخیں کا تذکرہ ملتا ہے؛<ref>ملاحظہ کریں صابری، تاریخ فرق اسلامی، ۱۳۸۸ش، ج۲، ص۹۵تا۱۰۴۔</ref> اسی طرح کیسانیہ کو بھی چار ذیلی شاخوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: شہرستانی، الملل و النحل، ۱۳۷۵ش، ج۱، ص۱۳۲تا۱۳۶۔</ref> انہی ذیلی شاخوں کی بنا پر بہت سارے فرقوں کو شیعہ فرقوں کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔<ref>ملاحظہ کریں: شہرستانی، الملل و النحل، ۱۳۷۵ش، ج۱، ص۱۳۱تا۱۷۱۔</ref> البتہ مذکورہ بالا فرقوں میں سے بہت سارے فرقے منقرض ہو چکے ہیں اور اس وقت صرف امامیہ، زیدیہ اور اسماعیلیہ کے ماننے والے موجود ہیں۔<ref>طباطبایی، شیعہ در اسلام، ۱۳۸۳ش، ص۶۶۔</ref> | ||
سطر 94: | سطر 95: | ||
اس وقت اسماعیلیہ کو [[آغاخان|آغاخانیہ]] اور [[بہرہ|بُہرہ]] میں تقسیم کیا جاتا ہے جو مصر کے [[فاطمی]] یعنی [[نزاریان|نزاریہ]] اور مستعلویہ کے باقیات میں سے ہیں۔<ref>مشکور، فرہنگ فرق اسلامی،۱۳۷۲ش، ص۵۳.</ref> آغاخانیوں کی آبادی تقریبا ایک میلین ہے جو عمدتا ایشائی ممالک جیسے [[ہندوستان]]، [[پاکستان]]، [[افغانستان]] اور [[ایران]] میں مقیم ہیں۔<ref>دفتری، «اسماعیلیہ»، ص۷۰۱۔</ref> جبکہ دوسرے گروہ کی آبادی تقریبا 500 نفوس پر مشتمل ہے جن کی تقریبا 80 فیصد آبادی ہندوستان میں مقیم ہیں۔<ref>دفتری، «بہرہ»، ص۸۱۳۔</ref> | اس وقت اسماعیلیہ کو [[آغاخان|آغاخانیہ]] اور [[بہرہ|بُہرہ]] میں تقسیم کیا جاتا ہے جو مصر کے [[فاطمی]] یعنی [[نزاریان|نزاریہ]] اور مستعلویہ کے باقیات میں سے ہیں۔<ref>مشکور، فرہنگ فرق اسلامی،۱۳۷۲ش، ص۵۳.</ref> آغاخانیوں کی آبادی تقریبا ایک میلین ہے جو عمدتا ایشائی ممالک جیسے [[ہندوستان]]، [[پاکستان]]، [[افغانستان]] اور [[ایران]] میں مقیم ہیں۔<ref>دفتری، «اسماعیلیہ»، ص۷۰۱۔</ref> جبکہ دوسرے گروہ کی آبادی تقریبا 500 نفوس پر مشتمل ہے جن کی تقریبا 80 فیصد آبادی ہندوستان میں مقیم ہیں۔<ref>دفتری، «بہرہ»، ص۸۱۳۔</ref> | ||
==مہدویت== | ==مہدویت== | ||
{{اصلی|مہدویت}} | {{اصلی|مہدویت}} |