مندرجات کا رخ کریں

"آیت اہل الذکر" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 59: سطر 59:


===علماء===
===علماء===
[[آیت]] کے سیاق کو مدنظر رکھتے ہوئے، اہل ذکر کو اہل کتاب یا اہل علم معنی کیا ہے۔ <ref> نجارزادگان و ہادی لو، «بررسی و ارزیابی وجوہ جمع بین روایات اہل الذکر»، ص۳۵۔</ref> اہل ذکر کا معنی وسیع ہے اور وہ سب جو زیادہ علم اور آگاہی رکھتے ہیں، انہیں شامل کرتا ہے۔ یہ آیت ایک عقلائی اصول اور عام عقلی احکام کی طرف راہنمائی کرتا ہے۔ اور وہ ہر مضمون اور مہارت میں جاہل کا عالم کی طرف رجوع کرنا واجب ہے، اسی وجہ سے ہے واضح ہے کہ یہ دستور ایک تعبدی دستور نہیں ہے اور اس کا حکم بھی، ایک مولوی حکم نہیں ہے۔ <ref> طباطبائی، المیزان، دفتر انتشارات اسلامی، ج۱۲، ص۲۵۹۔</ref>
[[آیت]] کے سیاق کو مدنظر رکھتے ہوئے اہل ذکر کے معنی اہل کتاب یا اہل علم لیا جاتا ہے۔<ref> نجارزادگان و ہادی لو، «بررسی و ارزیابی وجوہ جمع بین روایات اہل الذکر»، ص۳۵۔</ref> اہل ذکر کا معنی وسیع ہے اور ان تمام افراد کو شامل کرتا ہے جو دوسروں کی نسبت زیادہ علم و آگاہی رکھتے ہیں۔ حقیقت میں یہ آیت ایک عقلائی اصول اور عام عقلی احکام کی طرف راہنمائی کرتی ہے اور وہ اصول یہ ہے کہ ہر فن اور شعبے میں اس کے ماہرین کی طرف رجوع کیا جانا چاہئے۔ یہ اصول کوئی تعبدی حکم نہیں ہے بنابر این اس پر ہونے والا امر بھی امر مولوی نہیں ہے۔<ref> طباطبائی، المیزان، دفتر انتشارات اسلامی، ج۱۲، ص۲۵۹۔</ref>
 
اہل سنت مفسرین اہل ذکر کے 15 معنی بیان کرتے ہیں،<ref> بشوی، «نقد و بررسی دیدگاه فریقین دربارہ اہل ذکر»، ص۵۷۔</ref> جن کو تین گروہ میں تقسیم کیا جاتا ہے: "[[اہل کتاب]] (بطور عام ہر کتابی یا بطور خاص مثلا اہل تورات)"، "اہل قرآن"<ref> قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، ۱۳۶۴ش، ج۱۰، ص۱۰۸.</ref>اور "علمائے اہل بیت"۔<ref>ابن کثیر، تفسیر القرآن العظیم، ۱۴۱۹ق، ج۴، ص۴۹۲۔</ref>


===اہل سنت کی روایات===
===اہل سنت کی روایات===
confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم