مندرجات کا رخ کریں

"آیت اہل الذکر" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 35: سطر 35:
|عنوان={{قرآن کا متن|وَ مَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِک إِلَّا رِجَالًا نُّوحِی إِلَیهِمْ فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّکرِ إِن کنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ}}
|عنوان={{قرآن کا متن|وَ مَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِک إِلَّا رِجَالًا نُّوحِی إِلَیهِمْ فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّکرِ إِن کنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ}}
|اور ہم نے آپ سے پہلے بھی مردوں ہی کو [[رسول]] بنا کر بھیجا ہے اور ان کی طرف بھی [[وحی]] کرتے رہے ہیں تو ان سے کہئے کہ اگر تم نہیں جانتے ہو تو جاننے والوں سے دریافت کرو۔}}{{خاتمہ2}}
|اور ہم نے آپ سے پہلے بھی مردوں ہی کو [[رسول]] بنا کر بھیجا ہے اور ان کی طرف بھی [[وحی]] کرتے رہے ہیں تو ان سے کہئے کہ اگر تم نہیں جانتے ہو تو جاننے والوں سے دریافت کرو۔}}{{خاتمہ2}}
== شأن نزول ==
[[ابن عباس]] سے مروی ہے کہ جب [[حضرت محمدؐ]] [[نبوت]] پر فائز ہوئے، تو یہ بات [[مکہ]] والوں پر گراں گزری اس بنا پر وہ آپ کی [[نبوت]] کا انکار کرتے ہوئے کہنے لگے [[خدا]] کی شأن اس چیز سے بالاتر ہے کہ وہ کسی انسان کو نبوت کے لئے انتخاب کریں؛ مشرکین کے جواب میں یہ [[آیت]] اور  [[سورہ یونس]] کی دوسری آیت: {{قرآن کا متن|أَ كانَ لِلنَّاسِ عَجَباً أَنْ أَوْحَيْنا إِلى‏ رَجُلٍ مِنْهُمْ}} نازل ہوئی۔<ref>محقق، نمونہ بیانات در شأن نزول آیات، ۱۳۶۱ش، ص۴۸۱۔</ref> اسی طرح کہا جاتا ہے کہ آیت اہل الذکر [[مشرکین]] کے اس بات کے جواب میں نازل ہوئی ہیں جو وہ کہتے تھے کہ خدا کے بھیجے ہوئے کو کیوں [[فرشتہ]] نہیں ہونا چاہئے، نازل ہوئی۔<ref> واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ص۲۸۶۔</ref>


==اہل ذکر کے مصادیق==
==اہل ذکر کے مصادیق==
confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم