مندرجات کا رخ کریں

"حلیمہ سعدیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 52: سطر 52:


==شق صدر کا واقعہ==
==شق صدر کا واقعہ==
 
کہا گیا ہے کہ جب [[محمد (ص)]] حلیمہ کے پاس تھے، تو اس کے لئے ایک عجیب واقعہ پیش آیا جو شق صدر سے مشہور ہے۔ نقل ہوا ہے کہ فرشتے مرد کی شکل میں سفید لباس پہنے محمد (ص) کے لئے ظاہر ہوئے، آپ (ص) کے سینے کو چیرا، اور آپ کے دل سے ایک سیاہ داغ باہر نکالا، اور آپ کے دل کو ایک تشت میں رکھ کر دھویا اور پھر آپ کے سینے کو جوڑ دیا۔ حلیمہ کا بیٹا (محمد (ص) کا رضاعی بھائی گھر کے نزدیک یہ سب ماجرا دیکھ رہا تھا، اس نے فوراً حلیمہ کو یہ خبر پہنچائی۔<ref> ابن‌ اسحاق، ص ۲۷؛ ابن‌ ہشام، ج۱، ص ۱۷۳۱۷۴؛ ابن‌ سعد، ج ۱، ص ۱۱۲؛ یعقوبی، ج ۲، ص ۱۰</ref>
کہا گیا ہے کہ جب [[محمد (ص)]] حلیمہ کے پاس تھے، تو اس کے لئے ایک عجیب واقعہ پیش آیا جو ''شق صدر'' سے مشہور ہے۔ نقل ہوا ہے کہ فرشتے مرد کی شکل میں سفید لباس پہنے محمد (ص) کے لئے ظاہر ہوئے، آپ (ص) کے سینے کو چیرا، اور آپ کے دل سے ایک سیاہ داغ باہر نکالا، اور آپ کے دل کو ایک تشت میں رکھ کر دھویا اور پھر آپ کے سینے کو جوڑ دیا۔ حلیمہ کا بیٹا (محمد (ص) کا رضاعی بھائی گھر کے نزدیک یہ سب ماجرا دیکھ رہا تھا، اس نے فوراً حلیمہ کو یہ خبر پہنچائی۔ <ref>ابن‌اسحاق، ص ۲۷؛ ابن‌ ہشام، ج۱، ص ۱۷۳۱۷۴؛ ابن‌ سعد، ج ۱، ص ۱۱۲؛ یعقوبی، ج ۲، ص ۱۰</ref>
   
   
حلیمہ بہت پریشان ہوئی اور وہ فوراً بچے کو پیشین گو کے پاس لے گئی تا کہ وہ اس بارے میں حکم کرے۔ پیشین گو نے بچے کی بات سننے کے بعد خبر سنائی کہ یہ بچہ آنے والے زمانے میں لوگوں کے دین کو تبدیل کرے گا۔ حلیمہ زیادہ پریشان ہو گئی اور اس نے ارادہ کیا کہ بچے کو دشمنوں سے محفوظ رکھنے کے لئے، مکہ اپنی والدہ کے پاس واپس لے جائے۔ <ref>طبری، ج ۲، ص ۱۶۳؛ ابن‌ جوزی، ج۲، ص۲۶۷؛ ابن‌اثیر، ۱۳۹۹۱۴۰۲، ج ۱، ص۴۶۴ ۴۶۵</ref>
حلیمہ بہت پریشان ہوئی اور وہ فوراً بچے کو پیشین گو کے پاس لے گئی تا کہ وہ اس بارے میں حکم کرے۔ پیشین گو نے بچے کی بات سننے کے بعد خبر سنائی کہ یہ بچہ آنے والے زمانے میں لوگوں کے دین کو تبدیل کرے گا۔ حلیمہ زیادہ پریشان ہو گئی اور اس نے ارادہ کیا کہ بچے کو دشمنوں سے محفوظ رکھنے کے لئے، مکہ اپنی والدہ کے پاس واپس لے جائے۔<ref> طبری، ج ۲، ص ۱۶۳؛ ابن‌ جوزی، ج۲، ص۲۶۷؛ ابن‌اثیر، ۱۳۹۹۱۴۰۲، ج ۱، ص۴۶۴ ۴۶۵</ref>


یہ داستان جو بیان ہوئی ہے کہ پیغمبر (ص) کی زندگی میں ایسا کئی بار ہوا اس کو محققین نے مختلف دلائل کی بناء پر رد کیا ہے اور کہا ہے کہ اس بارے میں روایات بنائی گئی ہیں۔ <ref>ملاحظہ کریں ابوریہ، ص ۱۸۷۱۸۸؛ حسنی، ص۴۶؛ عاملی، ج۲، ص۱۶۷۱۷۲</ref>
یہ داستان جو بیان ہوئی ہے کہ پیغمبر (ص) کی زندگی میں ایسا کئی بار ہوا اس کو محققین نے مختلف دلائل کی بناء پر رد کیا ہے اور کہا ہے کہ اس بارے میں روایات بنائی گئی ہیں۔<ref> ملاحظہ کریں ابوریہ، ص ۱۸۷۱۸۸؛ حسنی، ص۴۶؛ عاملی، ج۲، ص۱۶۷۱۷۲</ref>


حضرت محمد (ص) چار یا پانچ سال تک قبیلہ بنی سعد بن بکر میں رہے اس کے بعد حلیمہ نے آپکو اپنی والدہ اور آپ کے دادا [[عبد المطلب]] کے پاس واپس بھیج دیا۔ <ref>یعقوبی، ج ۲، ص ۱۰؛ ابن‌ قتیبہ، ص۱۳۲؛ بلاذری، ج ۱، ص ۱۰۷؛ مسعودی، تنبیہ، ص ۲۲۹،۲۳۰</ref>
حضرت محمد (ص) چار یا پانچ سال تک قبیلہ بنی سعد بن بکر میں رہے اس کے بعد حلیمہ نے آپکو اپنی والدہ اور آپ کے دادا [[عبد المطلب]] کے پاس واپس بھیج دیا۔ <ref> یعقوبی، ج ۲، ص ۱۰؛ ابن‌ قتیبہ، ص۱۳۲؛ بلاذری، ج ۱، ص ۱۰۷؛ مسعودی، تنبیہ، ص ۲۲۹،۲۳۰</ref>


==اسلام لانا==
==اسلام لانا==
گمنام صارف