گمنام صارف
"زیارت امین اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 31: | سطر 31: | ||
[[حدیث|روایت]] کے مطابق، [[امام سجاد|امام(ع)]] نے [[زیارت]] کا پہلا حصہ کھڑے ہوکر اور گریہ و بکاء کے ساتھ پڑھا اور دوسرا حصہ ـ یعنی "<font color = blue>{{حدیث|'''''اللهم اِنَّ قلوبَ المخبتین الیك والهِةٌ'''''}}</font>" کا بعد والا حصہ پڑھتے ہوئے اپنا رخسار مبارک قبر پر رکھا اور [[زیارت]] کا باقی ماندہ حصہ پڑھ لیا۔<ref>قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، قسمت زیارت امینالله، ص595۔</ref> | [[حدیث|روایت]] کے مطابق، [[امام سجاد|امام(ع)]] نے [[زیارت]] کا پہلا حصہ کھڑے ہوکر اور گریہ و بکاء کے ساتھ پڑھا اور دوسرا حصہ ـ یعنی "<font color = blue>{{حدیث|'''''اللهم اِنَّ قلوبَ المخبتین الیك والهِةٌ'''''}}</font>" کا بعد والا حصہ پڑھتے ہوئے اپنا رخسار مبارک قبر پر رکھا اور [[زیارت]] کا باقی ماندہ حصہ پڑھ لیا۔<ref>قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، قسمت زیارت امینالله، ص595۔</ref> | ||
==مضامین اور مندرجات== | |||
* [[زیارت]] کے آغاز میں [[ائمہ|امام معصوم(ع)]] پر درود و سلام کے کچھ مختصر جملے منقول ہیں اور بعد [[ائمہ|امام]] کی بعض خصوصیات کی گواہی دی گئی ہے۔ | |||
* زیارت کا ایک اہم حصہ ان امور کی درخواستوں سے مختص ہے جو انسان کی سعادت، کمال اور انسانی کرامت و بزرگی کا سبب بنتے ہیں۔ | |||
* ابتدائی فقرات کے بعد، پروردگار بے نیاز کے ساتھ راز و نیاز کیا گیا ہے۔ | |||
* [[دعا]] میں تعلیم و تربیت کے حوالے سے بھی بہت سے اہم اور مفید نکات پائے جاتے ہیں۔<ref>رسولی محلاتی، سید هاشم، «زیارت امینالله»، ص15۔</ref> | |||
==متن اور ترجمہ== | |||
{{quote box | |||
| title = <font color = green>{{حدیث|'''زیارت امین اللہ'''}}</font> | |||
| quote = | |||
{{حدیث|اَلسَّلامُ عَلَیكَ یا امینَ اللَّهِ فی اَرْضِهِ وَحُجَّتَهُ عَلی عِبادِهِ اَلسَّلامُ عَلَیكَ یا اَمیرَالْمُؤْمِنینَ۔ <br/>'''[اگر کسی اور امام کی زیارت کی جارہی ہو تو "السلام علیک یا امیرالمؤمنین" نہ کہا جائے]،'''<br/>اَشْهَدُ اَنَّكَ جاهَدْتَ فِی اللَّهِ حَقَّ جِهادِهِ وَعَمِلْتَ بِكِتابِهِ وَاتَّبَعْتَ سُنَنَ نَبِیهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیهِ وَآلِهِ حَتّی دَعاکَ الله اِلی جِوارِهِ فَقَبَضَكَ اِلَیهِ بِاخْتِیارِهِ وَاَلْزَمَ اَعْدائَكَ الْحُجَّةَ مَعَ مالَكَ مِنَ الْحُجَجِ الْبالِغَةِ عَلی جَمیعِ خَلْقِهِ اَللّهُمَّ فَاجْعَلْ نَفْسی مُطْمَئِنَّةً بِقَدَرِكَ راضِیةً بِقَضاَئِكَ مُولَعَةً بِذِكْرِكَ وَدُعاَئِكَ مُحِبَّةً لِصَفْوَةِ اَوْلِیاَئِكَ مَحْبُوبَةً فی اَرْضِكَ وَسَماَئِكَ صابِرَةً عَلی نُزُولِ بَلاَّئِكَ شاكِرَةً لِفَواضِلِ نَعْماَئِكَ ذاكِرَةً لِسَوابِغِ آلا ئِكَ مُشْتاقَةً اِلی فَرْحَةِ لِقاَئِكَ مُتَزَوِّدَةً التَّقْوی لِیوْمِ جَزاَئِكَ مُسْتَنَّةً بِسُنَنِ اَوْلِیاَئِكَ مُفارِقَةً لِاَخْلاقِ اَعْدائِكَ مَشْغُولَةً عَنِ الدُّنْیا بِحَمْدِكَ وَثَناَئِكَ <br/> '''بعدازاں امام سجاد(ع) نے اپنا رخسار مبارک قبر پر رکھ کر بارگاہ ربانی میں التجا کی:''' <br/> اللّهُمَّ اِنَّ قُلُوبَ الْمُخْبِتینَ اِلَیكَ والِهَةٌ وَسُبُلَ الرّاغِبینَ اِلَیكَ شارِعَةٌوَاَعْلامَ الْقاصِدینَ اِلَیكَ واضِحَةٌ وَاَفْئِدَةَ الْعارِفینَ مِنْكَ فازِعَةٌ وَاَصْواتَ الدّاعینَ اِلَیكَ صاعِدَةٌ وَاَبْوابَ الاِجابَةِ لَهُمْ مُفَتَّحَةٌ وَدَعْوَةَ مَنْ ناجاكَ مُسْتَجابَةٌ وَتَوْبَةَ مَنْ اَنابَ اِلَیكَ مَقْبُولَةٌ وَعَبْرَةَ مَنْ بَكی مِنْ خَوْفِكَ مَرْحُومَةٌ وَالاِغاثَةَ لِمَنِ اسْتَغاثَ بِكَ مَوْجُودَةٌ وَالاِعانَةَ لِمَنِ اسْتَعانَ بِكَ مَبْذُولَةٌوَعِداتِكَ لِعِبادِكَ مُنْجَزَةٌوَزَلَلَ مَنِ اسْتَقالَكَ مُقالَةٌ وَاَعْمالَ الْعامِلینَ لَدَیكَ مَحْفُوظَةٌ وَاَرْزاقَكَ اِلَی الْخَلائِقِ مِنْ لَدُنْكَ نازِلَةٌ وَعَواَّئِدَ الْمَزیدِ اِلَیهِمْ واصِلَةٌ وَذُنُوبَ الْمُسْتَغْفِرینَ مَغْفُورَةٌ وَحَواَئِجَ خَلْقِكَ عِنْدَكَ مَقْضِیةٌ وَجَواَئِزَ السّآئِلینَ عِنْدَكَ مُوَفَّرَةٌ وَ عَواَّئِدَ الْمَزیدِ مُتَواتِرَةٌ وَمَواَّئِدَ الْمُسْتَطْعِمینَ مُعَدَّةٌ وَمَناهِلَ الظِّماَءِ مُتْرَعَةٌ اَللّهُمَّ فَاسْتَجِبْ دُعاَئی وَاقْبَلْ ثَناَئیوَاجْمَعْ بَینی وَبَینَ اَوْلِیاَئی بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَعَلِی وَفاطِمَةَ وَالْحَسَنِ وَالْحُسَینِ اِنَّكَ وَلِی نَعْماَئی وَمُنْتَهی مُنای وَغایةُ رَجائی فی مُنْقَلَبی وَمَثْوای۔ <br/> '''ابن قولویہ کی کتاب "کامل الزیارات" میں اس زیارت کے بعد ذیل کی عبارت بھی منقول ہے: <br/> اَنْتَ اِلهی وَسَیدی وَمَوْلای اِغْفِرْ لاَوْلِیاَئِنا وَكُفَّ عَنّا اَعْداَئَنا وَاشْغَلْهُمْ عَنْ اَذانا وَاَظْهِرْ كَلِمَةَ الْحَقِّ وَاجْعَلْهَا الْعُلْیا وَاَدْحِضْ كَلِمَةَ الْباطِلِ وَاجْعَلْهَا السُّفْلی اِنَّكَ عَلی كُلِّ شَیءِ قَدیرٌ}} | |||
| archive date = | |||
| source = [[مفاتیح الجنان]] | |||
|align = center | |||
|width = | |||
|border = | |||
|fontsize = 12px | |||
|bgcolor =#FFFFF0 | |||
|style = | |||
|title_bg = | |||
|title_fnt = | |||
|tstyle = | |||
|qalign =justify | |||
|qstyle = | |||
|quoted = | |||
|salign = left | |||
|sstyle = | |||
}} | |||
{{quote box | |||
| title = <font color = green>{{حدیث|'''ترجمہ'''}}</font> | |||
| quote = | |||
آپ پر سلام ہو اے خدا کی زمین میں اس کے امین اور اس کے بندوں پر اس کی حجت سلام ہو آپ پر اے مومنوں کے سردار میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے خدا کی راہ میں جہاد کا حق ادا کیااس کی کتاب پر عمل کیا اور اس کے نبی(ص) کی سنتوں کی پیروی کی خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی آل(ع) پر پھر خدا نے آپ کو اپنے پاس بلا لیا اپنے اختیار سے آپ کی جان قبض کر لی اور آپ کے دشمنوں پر حجت قائم کی جبکہ تمام مخلوق کے لئے آپ کے وجود میں بہت سی کامل حجتیں ہیں اے اللہ میرے نفس کو ایسا بنا کہ تیری تقدیر پر مطمئن ہو تیرے فیصلے پر راضی و خوش رہے تیرے ذکر کا مشتاق اور دعا میں حریص ہو تیرے برگزیدہ دوستوں سے محبت کرنے والا تیرے زمین و آسمان میں محبوب و منظور ہو تیری طرف سے مصائب کی آمد پر صبر کرنے والا ہو تیری بہترین نعمتوں پر شکر کرنے والا تیری کثیر مہربانیوں کو یاد کرنے والا ہو تیری ملاقات کی خوشی کا خواہاں یوم جزا کے لئے تقوی کو زاد راہ بنانے والا ہو تیرے دوستوں کے نقش قدم پر چلنے والا تیرے دشمنوں کے طور طریقوں سے متنفر و دور اور دنیا سے بچ بچا کر تیری حمد و ثناء میں مشغول رہنے والا ہو۔ <br/> '''پھر اپنا رخسار قبر مبارک پر رکھا اور فرمایا:'''<br/> اے معبود! بے شک ڈرنے والوں کے قلوب تیرے لئے بے تاب ہیں شوق رکھنے والوں کے لئے راستے کھلے ہوئے ہیں تیرا قصد کرنے والوں کی نشانیاں واضح ہیں معرفت رکھنے والوں کے دل تجھ سے کانپتے ہیں تیری بارگاہ میں دعا کرنے والوں کی آوازیں بلند ہیں اور ان کے لئے دعا کی قبولیت کے دروازے کھلے ہیں تجھ سے راز و نیاز کرنے والوں کی دعا قبول ہے جو تیری طرف پلٹ آئے اس کی توبہ منظور و مقبول ہے تیرے خوف میں رونے والے کے آنسوؤں پر رحمت ہوتی ہے جو تجھ سے فریاد کرے اس کے لئے داد رسی موجود ہے جو تجھ سے مدد طلب کرے اس کو مدد ملتی ہے اپنے بندوں سے کیے گئے تیرے وعدے پورے ہوتے ہیں تیرے ہاں عذر خواہوں کی خطائیں معاف اور عمل کرنے والوں کے اعمال محفوظ ہوتے ہیں مخلوقات کے لئے رزق و روزی تیری جانب سے ہی آتی ہے اور ان کو مزید عطائیں حاصل ہوتی ہیں طالبان بخشش کے گناہ بخش دیے جاتے ہیں ساری مخلوق کی حاجتیں تیرے ہاں سے پوری ہوتی ہیں تجھ سے سوال کرنے والوں کو بہت زیادہ ملتا ہے اور پے در پے عطائیں ہوتی ہیں کھانے والوں کیلئے دستر خوان تیار ہے اور پیاسوں کی خاطر چشمے بھرے ہوئے ہیں اے معبود ! میری دعائیں قبول کر لے اس ثناء کو پسند فرما مجھے میرے اولیاء کے ساتھ جمع کر دے کہ واسطہ دیتا ہوں محمد(ص) و علی (ع)و فاطمہ(س) و حسن(ع) و حسین(ع) کا بے شک تو مجھے نعمتیں دینے والادنیاو آخرت میں میری آرزوؤں کی انتہاء میری امیدوں کا مرکز۔ <br/> '''کامل الزیارات میں اس زیارت کے بعد ان جملوں کا اضافہ ہے :''' تو میرا معبود میرا آقا اور میرا مالک ہے ہمارے دوستوں کو معاف فرما دشمنوں کو ہم سے دور کر ان کو ہمیں ایذا دینے سے باز رکھ کلمہ حق کا ظہور فرما اور اسے بلند قرار دے کلمہ باطل کو دبا دے اور اس کو پست قرار دے کہ بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے}}۔ | |||
| archive date = | |||
| source = | |||
|align = center | |||
|width = | |||
|border = | |||
|fontsize = 12px | |||
|bgcolor =#FFFFF0 | |||
|style = | |||
|title_bg = | |||
|title_fnt = | |||
|tstyle = | |||
|qalign =justify | |||
|qstyle = | |||
|quoted = | |||
|salign = left | |||
|sstyle = | |||
}} | |||
==پاورقی حاشیے== | ==پاورقی حاشیے== | ||
{{حوالہ جات|2}} | {{حوالہ جات|2}} |