مندرجات کا رخ کریں

"امام علی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 72: سطر 72:
6 برس کی عمر میں (ہجرت سے 17 سال پہلے) جب [[مکہ]] میں قحط پڑا تو آپ کو [[آنحضرت]] کے گھر جبکہ آپ کے بھائی [[جعفر بن ابی طالب |جعفر]] کو [[عباس بن عبد المطلب]] کے گھر جانا پڑا چونکہ آپ کے والد [[ابو طالب]] اس وقت اپنے کثیر العیال خانوادے کا خرچ اٹھانے سے قاصر تھے۔<ref> ابن هشام، السیرة النبویہ، ۱:‎ ۱۶۲۔</ref> امام علی نے اپنے ایک [[خطبہ]] میں اس دور میں آنحضرت کے نیک سلوک کی طرف اشارہ کیا ہے۔<ref> شہیدی، ترجمہ نهج‌ البلاغہ، ۲۲۲۔</ref>
6 برس کی عمر میں (ہجرت سے 17 سال پہلے) جب [[مکہ]] میں قحط پڑا تو آپ کو [[آنحضرت]] کے گھر جبکہ آپ کے بھائی [[جعفر بن ابی طالب |جعفر]] کو [[عباس بن عبد المطلب]] کے گھر جانا پڑا چونکہ آپ کے والد [[ابو طالب]] اس وقت اپنے کثیر العیال خانوادے کا خرچ اٹھانے سے قاصر تھے۔<ref> ابن هشام، السیرة النبویہ، ۱:‎ ۱۶۲۔</ref> امام علی نے اپنے ایک [[خطبہ]] میں اس دور میں آنحضرت کے نیک سلوک کی طرف اشارہ کیا ہے۔<ref> شہیدی، ترجمہ نهج‌ البلاغہ، ۲۲۲۔</ref>


[[بعثت]] [[پیغمبر]] کے بعد (ہجرت سے 13 سال قبل) مردوں میں آپ و عورتوں میں [[حضرت خدیجہ]] سب سے پہلے آنحضرت پر [[ایمان]] لائیں۔<ref> مصاحب، دایرة المعارف فارسی، ۲:‎ ۱۷۶۰۔</ref><ref> شهیدی، دانشنامہ امام علیؑ، ۸:‎ ۱۳۔</ref> آپ اس وقت دس برس کے تھے اور پیغمبر کے ہمراہ مخفیانہ طور پر [[مکہ]] کے اطراف کے پہاڑوں میں [[نماز]] پڑھا کرتے تھے۔<ref> معادی خواه، تاریخ اسلام (عصر بعثت)، ۶۴۔</ref> <ref> مصاحب، دایرة المعارف فارسی، ۲:‎ ۱۷۶۰۔</ref> جب آنحضرت نے علنی طور پر دعوت [[اسلام]] شروع کی اور حکم ہوا کہ اپنے اعزا کو اسلام کی دعوت دیں جسے [[حدیث یوم الدار|دعوت ذو العشیرہ]] یا [[حدیث یوم الدار|واقعہ یوم الدار]] کہتے ہیں، میں آپ نے آنحضرتؐ کی حمایت کی اور انہوں نے آپ کو اپنا بھائی، وصی و جانشین قرار دیا۔<ref> معادیخواه، تاریخ اسلام (عصر بعثت)، ۸۰۔</ref> [[ہجرت]] سے 6 سال قبل جب [[مسلمانوں]] کو [[شرک|مشرکین]] مکہ نے [[شعب ابی طالب]] میں محصور کر دیا اور ان کی خرید و فروش، آمد و رفت پر پابندی عائد کر دی گئی، اس عرصہ میں [[حضرت ابو طالب]] نے بارہا آنحضرت کی جگہ پر آپؑ کو سلایا۔<ref> شهیدی، دانشنامہ امام علیؑ، ۸:‎ ۱۴۔</ref> محاصرہ ختم ہونے کے کچھ عرصہ کے بعد ہجرت سے تین سال پہلے جب آپ 19 سال کے تھے تو والد کے سایہ سے محروم ہو گئے۔<ref> قنوات، دانشنامہ امام علیؑ، ۸:‎ ۹۹۔</ref> حضرت ابو طالب کے بعد حالات مسلمانوں کے لئے بدتر ہو گئے اور آنحضرت نے [[مدینہ]] ہجرت کا ارادہ کیا۔ [[شب ہجرت]] میں جب آپ کی عمر 23 تھی، آپ مشرکین کی پیغمبر اکرم کے قتل کی سازش سے آگاہ ہونے کے باوجود ان کی جگہ پر سوئے۔ یہ شب [[لیلۃ المبیت]] کے نام سے مشہور ہے۔<ref> شهیدی، دانشنامہ امام علیؑ، ۸:‎ ۱۴؛۔</ref> آپ چند روز کے بعد آنحضرتؐ کے پاس جمع امانتوں کو واپس کرکے ایک گروہ کے ساتھ [[حضرت فاطمہ]] و [[فاطمہ بنت اسد]] کے ہمراہ مدینہ گئے۔<ref> معادیخواه، تاریخ اسلام (عصر بعثت)، ۱۵۵-۱۵۸؛ مصاحب، دایرة المعارف فارسی، ۲:‎ ۱۷۶۰۔</ref>
[[بعثت]] [[پیغمبر]] کے بعد (ہجرت سے 13 سال قبل) مردوں میں آپ و عورتوں میں [[حضرت خدیجہ]] سب سے پہلے آنحضرت پر [[ایمان]] لائیں۔<ref> مصاحب، دایرة المعارف فارسی، ۲:‎ ۱۷۶۰۔، شهیدی، دانشنامہ امام علیؑ، ۸:‎ ۱۳۔</ref> آپ اس وقت دس برس کے تھے اور پیغمبر کے ہمراہ مخفیانہ طور پر [[مکہ]] کے اطراف کے پہاڑوں میں [[نماز]] پڑھا کرتے تھے۔<ref> معادی خواه، تاریخ اسلام (عصر بعثت)، ۶۴۔، مصاحب، دایرة المعارف فارسی، ۲:‎ ۱۷۶۰۔</ref> جب آنحضرت نے علنی طور پر دعوت [[اسلام]] شروع کی اور حکم ہوا کہ اپنے اعزا کو اسلام کی دعوت دیں جسے [[حدیث یوم الدار|دعوت ذو العشیرہ]] یا [[حدیث یوم الدار|واقعہ یوم الدار]] کہتے ہیں، میں آپ نے آنحضرتؐ کی حمایت کی اور انہوں نے آپ کو اپنا بھائی، وصی و جانشین قرار دیا۔<ref> معادیخواه، تاریخ اسلام (عصر بعثت)، ۸۰۔</ref> [[ہجرت]] سے 6 سال قبل جب [[مسلمانوں]] کو [[شرک|مشرکین]] مکہ نے [[شعب ابی طالب]] میں محصور کر دیا اور ان کی خرید و فروش، آمد و رفت پر پابندی عائد کر دی گئی، اس عرصہ میں [[حضرت ابو طالب]] نے بارہا آنحضرت کی جگہ پر آپؑ کو سلایا۔<ref> شهیدی، دانشنامہ امام علیؑ، ۸:‎ ۱۴۔</ref> محاصرہ ختم ہونے کے کچھ عرصہ کے بعد ہجرت سے تین سال پہلے جب آپ 19 سال کے تھے تو والد کے سایہ سے محروم ہو گئے۔<ref> قنوات، دانشنامہ امام علیؑ، ۸:‎ ۹۹۔</ref> حضرت ابو طالب کے بعد حالات مسلمانوں کے لئے بدتر ہو گئے اور آنحضرت نے [[مدینہ]] ہجرت کا ارادہ کیا۔ [[شب ہجرت]] میں جب آپ کی عمر 23 تھی، آپ مشرکین کی پیغمبر اکرم کے قتل کی سازش سے آگاہ ہونے کے باوجود ان کی جگہ پر سوئے۔ یہ شب [[لیلۃ المبیت]] کے نام سے مشہور ہے۔<ref> شهیدی، دانشنامہ امام علیؑ، ۸:‎ ۱۴؛۔</ref> آپ چند روز کے بعد آنحضرتؐ کے پاس جمع امانتوں کو واپس کرکے ایک گروہ کے ساتھ [[حضرت فاطمہ]] و [[فاطمہ بنت اسد]] کے ہمراہ مدینہ گئے۔<ref> معادیخواه، تاریخ اسلام (عصر بعثت)، ۱۵۵-۱۵۸؛ مصاحب، دایرة المعارف فارسی، ۲:‎ ۱۷۶۰۔</ref>


===ہجرت کے بعد===
===ہجرت کے بعد===
confirmed، templateeditor
9,404

ترامیم