مندرجات کا رخ کریں

"امام علی علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 101: سطر 101:


{{اصلی|ازدواج حضرت علی و فاطمہ}}
{{اصلی|ازدواج حضرت علی و فاطمہ}}
امام علیؑ کی پہلی زوجہ [[رسول اللہؐ]] کی بیٹی [[حضرت فاطمہ زہراءؑ]] تھیں۔<ref>المفید، الارشاد، ص 5 (کتب خانہ اہل بیتؑ میں موجود سی ڈی، نسخۂ دوم)۔</ref> علیؑ سے پہلے [[ابوبکر]]، [[عمر بن خطاب]] اور [[عبد الرحمن بن عوف]] نے بنت رسولؐ کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کی خواہش کا اظہار کیا تاہم رسول اللہؐ اس بارے میں وحی الہی کے منتظر تھے۔<ref>مجلسی، بحار الانوار43/124۔دلائل الإمامہ، محمد بن جرير بن رستم طبرى‏، ناشر: بعثت‏، مكان نشر: قم‏، سال چاپ: 1413 ق‏، نوبت چاپ: اوّل‏۔ فضائل فاطمہ بنت رسول اللہ صلى اللہ عليہ و سلم ج1 ص47 مؤلف: أبو حفص عمر بن أحمد بن عثمان بن أحمد بن محمد بن أيوب بن أزداذ البغدادي المعروف بـابن شاہ ين (المتوفى: 385 ھ)، تحقيق: بدر البدر، الناشر: دار ابن الأثير، الكويت (ضمن مجموع فيہ من مصنفات ابن شاہين)، الطبعہ: الأولى 1415 ھ، 1994 ء، عدد الأجزاء: 1. نسائي، أحمد بن شعيب أبو عبد الرحمن، المجتبى من السنن، ج 6، ص 62، تحقيق: عبد الفتاح أبو غدة، ناشر: مكتب المطبوعات الإسلاميہ، حلب، الطبعہ: الثانيہ، 1406 - 1986. مستدرك على الصحيحين ج2 ص181 مؤلف: أبو عبد اللہ الحاكم محمد بن عبد اللہ بن محمد بن حمدويہ بن نُعيم بن الحكم الضبي الطہماني نيشاپوري معروف بابن البيع (المتوفى: 405 ھ)، تحقيق: مصطفى عبد القادر عطا، الناشر: دار الكتب العلميہ بيروت، الطبعہ: الأولى، 1411 - 1990، عدد الأجزاء: 4 .المعجم الكبير ج4 ص34، مؤلف: سليمان بن أحمد بن أيوب بن مطير اللخمي الشامي، أبو القاسم الطبراني (المتوفى: 360 ھ)، المحقق: حمدي بن عبد المجيد السلفي، دار النشر: مكتبہ ابن تيميہ القاہرة، الطبعہ: الثانيہ، عدد الأجزاء:25.بحوالۂ </ref> [[حضرت فاطمہ]] کے ساتھ حضرت امیرالمؤمنین علیؑ کی شادی کی تاریخ میں اختلاف پایا جاتا ہے: بعض کا کہنا ہے کہ یہ شادی اول [[ذی الحجہ]] [[سنہ 2 ہجری]] کو ہوئی<ref>مفید، مسار الشیعۃ، ص 17۔</ref>، بعض کے مطابق [[شوال]] میں ہوئی اور بعض دیگر نے [[21 محرم]] میں قرار دی ہے۔<ref>سید بن طاوس، ص 584۔</ref> حضرت علی و فاطمہ کے پانچ بچے ہیں: [[حسن]]، [[حسین]]، [[زینب]]، [[ام کلثوم]]<ref> مسعودی، اثبات الوصیہ، ص۱۵۳۔</ref> و [[محسن]] جو ولادت سے پہلے سقط ہوئے۔<ref> مسعودی، مروج الذهب، ۳:‎ ۶۳۔</ref> <ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج ۲، ص۲۱۳؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۵۴-۳۵۵؛ طبرسی، اعلام الوری، ج۱، ص۳۹۵؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌ طالب، ج۳، ص۱۳۳؛ اربلی، کشف الغمہ، ج۲، ص۶۷۔</ref>
امام علیؑ کی پہلی زوجہ [[رسول اللہؐ]] کی بیٹی [[حضرت فاطمہ زہراءؑ]] تھیں۔<ref>المفید، الارشاد، ص 5 (کتب خانہ اہل بیتؑ میں موجود سی ڈی، نسخۂ دوم)۔</ref> علیؑ سے پہلے [[ابوبکر]]، [[عمر بن خطاب]] اور [[عبد الرحمن بن عوف]] نے بنت رسولؐ کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کی خواہش کا اظہار کیا تاہم رسول اللہؐ اس بارے میں وحی الہی کے منتظر تھے۔<ref>مجلسی، بحار الانوار43/124۔دلائل الإمامہ، محمد بن جرير بن رستم طبرى‏، ناشر: بعثت‏، مكان نشر: قم‏، سال چاپ: 1413 ق‏، نوبت چاپ: اوّل‏۔ فضائل فاطمہ بنت رسول اللہ صلى اللہ عليہ و سلم ج1 ص47 مؤلف: أبو حفص عمر بن أحمد بن عثمان بن أحمد بن محمد بن أيوب بن أزداذ البغدادي المعروف بـابن شاہ ين (المتوفى: 385 ھ)، تحقيق: بدر البدر، الناشر: دار ابن الأثير، الكويت (ضمن مجموع فيہ من مصنفات ابن شاہين)، الطبعہ: الأولى 1415 ھ، 1994 ء، عدد الأجزاء: 1. نسائي، أحمد بن شعيب أبو عبد الرحمن، المجتبى من السنن، ج 6، ص 62، تحقيق: عبد الفتاح أبو غدة، ناشر: مكتب المطبوعات الإسلاميہ، حلب، الطبعہ: الثانيہ، 1406 - 1986. مستدرك على الصحيحين ج2 ص181 مؤلف: أبو عبد اللہ الحاكم محمد بن عبد اللہ بن محمد بن حمدويہ بن نُعيم بن الحكم الضبي الطہماني نيشاپوري معروف بابن البيع (المتوفى: 405 ھ)، تحقيق: مصطفى عبد القادر عطا، الناشر: دار الكتب العلميہ بيروت، الطبعہ: الأولى، 1411 - 1990، عدد الأجزاء: 4 .المعجم الكبير ج4 ص34، مؤلف: سليمان بن أحمد بن أيوب بن مطير اللخمي الشامي، أبو القاسم الطبراني (المتوفى: 360 ھ)، المحقق: حمدي بن عبد المجيد السلفي، دار النشر: مكتبہ ابن تيميہ القاہرة، الطبعہ: الثانيہ، عدد الأجزاء:25.بحوالۂ </ref> [[حضرت فاطمہ]] کے ساتھ حضرت امیرالمؤمنین علیؑ کی شادی کی تاریخ میں اختلاف پایا جاتا ہے: بعض کا کہنا ہے کہ یہ شادی اول [[ذی الحجہ]] [[سنہ 2 ہجری]] کو ہوئی<ref>مفید، مسار الشیعۃ، ص 17۔</ref>، بعض کے مطابق [[شوال]] میں ہوئی اور بعض دیگر نے [[21 محرم]] میں قرار دی ہے۔<ref>سید بن طاوس، ص 584۔</ref> حضرت علی و فاطمہ کے پانچ بچے ہیں: [[حسن]]، [[حسین]]، [[زینب]]، [[ام کلثوم]]<ref> مسعودی، اثبات الوصیہ، ص۱۵۳۔</ref> و [[محسن بن علی|محسن]] جو ولادت سے پہلے سقط ہوئے۔<ref> مسعودی، مروج الذهب، ۳:‎ ۶۳۔</ref> <ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج ۲، ص۲۱۳؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۵۴-۳۵۵؛ طبرسی، اعلام الوری، ج۱، ص۳۹۵؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌ طالب، ج۳، ص۱۳۳؛ اربلی، کشف الغمہ، ج۲، ص۶۷۔</ref>


'''دیگر ازواج'''
'''دیگر ازواج'''
سطر 111: سطر 111:
*[[اسماء بنت عمیس]]
*[[اسماء بنت عمیس]]
*[[ام حبیب بنت ربیعہ تغلبیہ]] (الصہبا کے نام سے مشہور)
*[[ام حبیب بنت ربیعہ تغلبیہ]] (الصہبا کے نام سے مشہور)
*[[خولہ بنت جعفر بن قیس حنفیہ]] [[محمد بن حنفیہ]] بن علیؑ ان ہی کے فرزند ہیں۔
*[[خولہ بنت جعفر بن قیس حنفیہ]] محمد بن حنفیہ بن علیؑ ان ہی کے فرزند ہیں۔
*[[ام سعید بنت عروہ بن مسعود ثقفی]] اور [[مُحیّاة بنت إمرئ القیس بن عدی کلبی]] شامل ہیں۔<ref>ری شہری، ج1، ص108۔</ref>
*[[ام سعید بنت عروہ بن مسعود ثقفی]] اور مُحیّاة بنت إمرئ القیس بن عدی کلبی شامل ہیں۔<ref>ری شہری، ج1، ص108۔</ref>


'''اولاد'''
'''اولاد'''
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم