confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{خانہ معلومات صحابہ | ؑ{{خانہ معلومات صحابہ | ||
| عنوان =مغیرہ بن شعبہ | | عنوان =مغیرہ بن شعبہ | ||
| تصویر = | | تصویر = | ||
سطر 30: | سطر 30: | ||
===رحلت پیامبر کے بعد=== | ===رحلت پیامبر کے بعد=== | ||
[[شیخ مفید]] کے مطابق مغیره نے [[فاطمہ زہرا]] | [[شیخ مفید]] کے مطابق مغیره نے [[فاطمہ زہرا]]ؑؑ کے گھر پر حملہ کرنے، امام علی اور ان کے بعض اصحاب سے زبردستی بیعت لینے میں کردار ادا کیا۔<ref>مفید، الجمل، ص۱۱۷؛ مفید(منسوب)، الاختصاص، ص۱۸۶؛ طبرسی، الاحتجاج، ج۱، ص۸۳-۸۴</ref> [[الاحتجاج علی اہل اللجاج (کتاب)|الاحتجاج ]] مذکور ہے [[امام حسن]]ؑ نے مغیرہ سے توبیخ آمیز گفتگو میں کہا: تو ہی تھا کہ جس نے [[فاطمہ]]ؑ کو اس طرح زد و کوب کیا کہ وہ زخمی ہو گئیں اور ان کے شکم میں موجود محسن کی شہادت اسی وجہ سے واقع ہوئی۔<ref>طبرسی، الإحتجاج، ج۱، ص۲۷۸</ref> | ||
==زمانہ خلفا== | ==زمانہ خلفا== | ||
سطر 39: | سطر 39: | ||
[[عثمان بن عفان]] نے خلافت کے ایک سال بعد اسے کوفہ کی حاکمیت سے معزول کر دیا۔<ref>طبری، تاریخ، ۱۳۷۸ق، ج۴، ص۲۴۴؛ ابن حجر عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref> اور کچھ عرصہ کیلئے ارمنستان اور آذربایجان کا گورنر مقرر کیا<ref>ابن أعثم، الفتوح، ج۲، ص۳۴۶</ref> | [[عثمان بن عفان]] نے خلافت کے ایک سال بعد اسے کوفہ کی حاکمیت سے معزول کر دیا۔<ref>طبری، تاریخ، ۱۳۷۸ق، ج۴، ص۲۴۴؛ ابن حجر عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref> اور کچھ عرصہ کیلئے ارمنستان اور آذربایجان کا گورنر مقرر کیا<ref>ابن أعثم، الفتوح، ج۲، ص۳۴۶</ref> | ||
اس نے امر خلافت میں [[امام علی|امیرالمومنین علی]] | اس نے امر خلافت میں [[امام علی|امیرالمومنین علی]]ؑ کی بیعت نہیں کی نیز ان کے دور میں ہونے والی جنگوں میں بھی شریک نہیں ہوا۔<ref>ذہبی، تاریخ الإسلام، ج۴، ص۱۲۱</ref> ماجرائے [[حکمیت]] کے بعد [[معاویہ]] کی بیعت کی تو معاویہ نے اسے دوبارہ کوفہ کا گورنر مقرر کیا اور وفات تک یعنی ۵۰ ق تک اس عہدے ہر باقی رہا۔<ref>عسقلانی، الإصابہ، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۷</ref> [[صلح امام حسن]] کے معاملے میں مغیره ان افراد میں سے تھا جنہیں معاویہ نے امام حسن سے صلح کیلئے بھیجا۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، بی تا، ج۲، ص۲۱۵</ref> | ||
تاریخی مآخذ کے مطابق مغیره پہلا شخص ہے جس نے معاویہ کو [[یزید]] کی ولایت عہدی کا مشورہ دیا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۷۸ق، ج۵، ص۳۰۱-۳۰۲؛ ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۳۸۵ق، ج۳، ص۵۰۳-۵۰۴</ref> لیکن یہ واقعہ ۵۶ ق میں ذکر ہوا ہے اور اسکی وفات ۵۰ قمری ہے لہذا یہ دونوں قضایا باہم سازگار نہیں ہیں۔ | تاریخی مآخذ کے مطابق مغیره پہلا شخص ہے جس نے معاویہ کو [[یزید]] کی ولایت عہدی کا مشورہ دیا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۷۸ق، ج۵، ص۳۰۱-۳۰۲؛ ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، ۱۳۸۵ق، ج۳، ص۵۰۳-۵۰۴</ref> لیکن یہ واقعہ ۵۶ ق میں ذکر ہوا ہے اور اسکی وفات ۵۰ قمری ہے لہذا یہ دونوں قضایا باہم سازگار نہیں ہیں۔ | ||
==عداوت علی | ==عداوت علی ؑ== | ||
مغیره کا نام دشمنان [[امام علی]] | مغیره کا نام دشمنان [[امام علی]]ؑ میں آتا ہے اور یہ ان افراد میں سے ہے جو حضرت علی کو برا بھلا کہتے تھے۔<ref>ثقفی، الغارات، ج۲، ص۵۱۶</ref> معاویہ کے دور حکومت میں کوفہ کی حاکمیت کے ایام میں منبر پر جا کر علی اور ان کے شیعوں کو ناسزا کہتا اور ان پر لعنت کرتا تھا۔<ref>اصفہانی، الاغانی، ۱۴۱۵ق، ج۱۷، ص۹۰؛ ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، بی تا، ج۸، ص۵۰</ref> | ||
مغیره بن شعبہ نے [[صعصعہ بن صوحان]] کہ جو اصحاب امام علی میں سے تھے اور ایک توانا خطیب تھے، ان سے کہا عثمان کے عیوب بیان کرنے سے ہاتھ روکو اور علی کی فضیلتیں بیان کرنے سے کنارہ کشی کرو۔ میں علی کے فضائل سے تمہاری نسبت زیادہ آگاہ ہوں لیکن اس وقت قدرت ایسے حاکم کے اختیار میں ہے کہ جو ہمیں عثمان کی برائیاں بیان کرنے کی سزا دے گا۔<ref>ابناثیر، الکامل، ۱۹۶۵م، ج۳، ص۴۲۹.</ref> | مغیره بن شعبہ نے [[صعصعہ بن صوحان]] کہ جو اصحاب امام علی میں سے تھے اور ایک توانا خطیب تھے، ان سے کہا عثمان کے عیوب بیان کرنے سے ہاتھ روکو اور علی کی فضیلتیں بیان کرنے سے کنارہ کشی کرو۔ میں علی کے فضائل سے تمہاری نسبت زیادہ آگاہ ہوں لیکن اس وقت قدرت ایسے حاکم کے اختیار میں ہے کہ جو ہمیں عثمان کی برائیاں بیان کرنے کی سزا دے گا۔<ref>ابناثیر، الکامل، ۱۹۶۵م، ج۳، ص۴۲۹.</ref> |